دوسری شادی: پہلی بیوی کے بجائے یونین کونسل کی اجازت کافی

جمعہ 16 مئی 2014 17:26

دوسری شادی: پہلی بیوی کے بجائے یونین کونسل کی اجازت کافی

بہاولپور(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 16مئی 2014ء) اسلامی نظریاتی کونسل کے سربراہ مولانا محمد خان شیرانی نے کونسل کے موقف کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ مرد کو دوسری شادی کے لیے پہلی بیوی کی اجازت کی ضرورت نہیں، وہ اس کے لیے صرف یونین کونسل کے چیئرمین یا سیکریٹری سے اجازت لے سکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ قومی اسمبلی اسلامی نظریاتی کونسل کی سفارشات کے نفاذ کے لیے ایک فورم ہے، اور اس فورم پر ان سفارشات کے حوالے سے بحث کی جاسکتی ہے اور ان کو آئین کا حصہ بنانے کی منظوری دی جاسکتی ہے۔

مولانا شیرانی جو اس کے علاوہ قومی اسمبلی کے رکن اور جمیعت علمائے اسلام فضل بلوچستان کے سربراہ بھی ہیں، نے بدھ کے روز بہاولپور کی اسلامیہ یونیورسٹی میں منعقدہ تین روزہ بین الاقوامی قرآن کانفرنس کے اختتامی اجلاس کی صدارت کرنے کے بعد ڈان سے بات چیت کے دوران یہ بیان دیا۔

(جاری ہے)

اسلامی نظریاتی کونسل کے کردار کی وضاحت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ کونسل آئین کے تحت اپنی سفارشات کو آئین کا حصہ بنانے کا کوئی اختیار نہیں رکھتی، اور اس سلسلے میں تمام اختیارات قومی اسمبلی کے پاس ہیں۔

تاہم انہوں نے یہ بھی کہا کہ صدر، عوام اور سپریم کورٹ کو چاہیٔے کہ وہ اسلامی نظریاتی کونسل کی سفارشات کی منظوری اور انہیں آئین میں شامل کرنے کے لیے قومی اسمبلی پر دباؤ ڈالیں۔

انہوں نے کہا کہ اسلامی نظریاتی کونسل کی سفارشات کی منظوری کے لیے اپنے متعلقہ منتخب نمائندوں پر دباؤ ڈال سکتے ہیں۔

مولانا شیرانی نے کہا کہ جہاں تک سپریم کورٹ کا تعلق ہے، اس نے اسلامی نظریاتی کونسل کی سفارشات کی عدم تعمیل پر ازخود نوٹس لیا تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ کے حوالے سے حکومت پاکستان کا مؤقف متنازعہ ہے، اس لیے کہ ایک طرف تو وہ امریکی جنگ کے خلاف ہے، دوسری جانب وہ لاکھوں ڈالرز کولیشن فنڈ کے نام پر بھی وصول کررہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ جنگ مغربی ملکوں نے اسلام کو دہشت گردی کا مذہب ثابت کرنے کے لیے شروع کی ہے۔

اس سے قبل کانفرنس میں اپنے صدارتی خطاب میں اسلامی نظریاتی کونسل کے چیئرمین نے کہا کہ کونسل اسلامی مسائل پر اپنی مشاورت میں اضافے کے لیے اسلامی یونیورسٹی بہاولپور اور ملک بھر کی دیگر یونیورسٹیوں کے ساتھ اپنے روابط کو مزید بہتر بنائے گی۔

اس تقریب کے مہمانِ خصوصی سعودی عرب کے ثقافتی اتاشی ڈاکٹر حضہ بن عبداللہ الغامدی تھے، انہوں نے کہا کہ ان کا ملک یونیورسٹی میں ایک جدید لینگویج لیبارٹری قائم کرے گا، تاکہ عربی کو فروغ ملے اور قرآن کو بہتر طور پر سمجھنے میں لوگوں کی مدد مل سکے۔

بہاولپور میں شائع ہونے والی مزید خبریں