عمران خان نے مئی 2013کے انتخابات تسلیم نہ کرنے کا اعلان کردیا،ایک ماہ میں سوالات کے جواب نہ ملنے پردس لاکھ لوگ اسلام آباد جمع کریں گے،سربراہ تحریک انصاف

جمعہ 27 جون 2014 22:51

بہاولپور(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔7 2جون 2014ء) تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے مئی 2013کے انتخابات تسلیم نہ کرنے کا اعلان کرتے ہوئے دھمکی دی ہے کہ اگر حکومت نے ان کے سوالات کے جواب ایک ماہ میں نہ دیئے تو 14اگست کو اسلام آباد میں دس لاکھ لوگ لے آئیں گے حکومت بتائے الیکشن کی رات نوازشریف کی تقریرکرانے کی سازش کس نے کی ،سابق چیف جسٹس افتخار چوہدری کا الیکشن میں کیاکردارتھااورریٹرننگ آفسیر زالیکشن کمیشن کے ماتحت کیوں نہیں تھے؟ اگر پولیس نے ہمارے کسی کارکن کو روکا یا گولی چلائی تو اسے میں اپنے ہاتھ سے پھانسی دوں گا،ہمارے جلسوں کو ترقی کی راہ میں رکاوٹ قراردینے والے نوازشریف بتائیں کہ کیا ہمارے جلسوں کی وجہ سے مہنگائی میں اضافہ ہوا یا پھر لوڈشیڈنگ اور بے روزگاری بڑھی، پنجاب پولیس نے لاہور میں نہتے لوگوں پر گولیاں چلائیں کیا یہ بھی میری وجہ سے ہوا ہے ،(ن) لیگ نے پنجاب پولیس کو اپنا ونگ بنا دیا ہے، (ن) لیگ نے پنجاب میں چھٹی اور وفاق میں تیسری باری لی ہے کیا انہوں نے پولیس میں نظام بہتر کیا یا پھر اسپتالوں میں بہتری لائے،نوازشریف مجھ پر جمہوریت ڈی ریل کرنے کا الزام لگاتے ہیں لیکن وہ بتائیں کہ دنیا میں کون سی ایسی جمہوریت ہے جہاں وزیراعظم کا بھائی وزیراعلیٰ اور اس کے بچے وزیر مشیر ہوتے ہیں، اسحاق ڈار بتائیں کہ بیرون ملک پاکستانیوں کا پیسا واپس کیوں نہیں لاتے،وزیراعظم سے التجا کرتا ہوں کہ نقل مکانی کرنے والوں کے ساتھ سیاست نہ کریں میرے ساتھ بنوں میں تصویر بنوانے کا کوئی فائدہ نہیں ہے اگر وہ متاثرین کی مدد کرنا چاہتے ہیں تو ان لوگوں کے لئے 6 ارب روپے جاری کریں کیونکہ وہاں سے نکلنے والے 80 فیصد لوگوں کے پاس عوام کی مدد کے سوا کچھ بھی نہیں ہے، جب بھی موقع ملا تو وزیراعظم کو تصویر بنوانے کے لئے خود دعوت دوں گا لیکن ابھی یہ ڈرامے نہ کیے جائیں اور متاثرین کی تکلیف کو سمجھا جائے۔

(جاری ہے)

سندھ اور پنجاب کی حکومتوں سے اپیل کرتا ہوں کہ متاثرین کیلئے اپنے دورازے کھولیں،قوم کا دل بہت بڑا ہے وہ جہاں آئیں گے ہم ان کی مدد کریں گے، الیکشن والے روزکمپیوٹرز بند کروا دیئے گئے اور الیکشن نتائج تحریری طور پر ارسال کیے جانے لگے جس سے تمام نتائج تبدیل کر دیئے گئے، الیکشن کمیشن کے ارکان دھاندلی کے الزامات پر مستعفی نہیں ہوئے،میں الیکشن کمیشن سے ایک بار پھر مستعفی ہونے کا مطالبہ کرتاہوں،بہاولپورمیں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہاکہ انہوں نے اکیس سال تک دھوپ میں کرکٹ کھیلی لیکن جو گرمی آج لگ رہی ہے مجھے کبھی پہلے نہیں لگی میں سوچ رہاہوں کہ اس گرمی میں آپ کا کیا حال ہوگا،انہو ں نے نوجوانوں کو پیغام دیا کہ وہ ابھی سے نیاپاکستان بنانے کی تیاری کرلیں انہیں آگے اورامتحان میں ڈالوں گا،انہوں نے کہاکہ کسی اورجماعت کے لیے ایسی گرمی میں جلسہ کرنا ممکن نہیں تھا یہ جنون ہی تھا جس نے گرمی کی پروہ کیے بغیر نیاپاکستان بنانے کی خاطر گھروں سے نکلا،انہوں نے کہاکہ وزیرستان سے نقل مکانی کرنے والے پانچ لاکھ افرادبنوں اوردیگر مختلف علاقوں میں بے سروسامان بیٹھے ہیں،وزیرستان سے 80فیصد لوگ نکل رہے ہیں یہ وہ لوگ ہیں جو اپنے خاندان کے ساتھ اپنی گائے بکری اورتھوڑی سی سبزیاں جن پر وہ انتہائی کسمپرسی میں زندگی گزارنے پر مجبورتھے اب ان کے پاس کچھ بھی نہیں ہے،انہوں نے کہاکہ حکومت خیبر پختونخوا،میری فاؤنڈیشن،تبدیلی رضاکاران کی مددکریں گے ،ان کا کہنا تھا کہ نوازشریف نے بنوں جانے کے لیے مجھے ساتھ چلنے کی دعوت دی تھی اورکہاکہ ان کی خواہش ہے کہ وہ ساتھ چلیں مگرمیں نے ساتھ جانے سے انکار اس لیے کیاکہ یہ وقت فوٹوسیشن کا نہیں ہے یہ وقت آئی ڈی پیز کے ساتھ اظہارہمدردی اوران کے زخموں پر مرہم رکھنے کا ہے،انہوں نے کہاکہ کروڑوں روپے کے اشتہاردیئے جارہے ہیں آپریشن کے بارے میں معلومات کے لیے اجلاس منعقد کیے جارہے ہیں یہ سب کچھ کرنے کی بجائے تمام پیسہ آئی ڈی پیز کو دیں،انہوں نے کہاکہ آئی ڈی پیز کے لیے وفاقی حکومت چھ ارب روپے جاری کرے،اوران لوگوں کو دوبارہ ان کے گھروں میں آباد کیاجائے تومیں خود نوازشریف کے بنوں ساتھ لے جانے کی دعوت دوں گا،عمران خان نے کہاکہ ہم سیلاب ،زلزلے اوردیگر قدرتی آفات میں اکٹھے ہوجاتے ہیں توآئی ڈی پیز کے معاملے پر ہم کیوں اکٹھے نہیں ہوسکتے،عمران خان نے کہا کہ سندھ اور پنجاب کی حکومتیں بتائیں کہ انہوں نے ا?ئی ڈی پیز کیلئے اپنے دروازے کیوں بند کیے کیا یہ بھول گئے کہ جب ہمارے نبی مدینہ پہنچے تو مدینہ کے لوگوں نے ان کے لیے اپنے دروازے کھول دیئے تھے، صوبائی حکومتوں سے اپیل کرتا ہوں کہ متاثرین کیلئے اپنے دورازے کھولیں،قوم کا دل بہت بڑا ہے وہ جہاں ا?ئیں گے ہم ان کی مدد کریں گے۔

ا ن کا کہنا تھا کہ ہمیں الزام دیاجاتاہے کہ ہم ترقیاتی کاموں کی راہ میں رکاوٹ ہیں عمران خان کے جلسے ترقیاتی کاموں میں رکاوٹ ڈالتے ہیں،تومیں ان سے پوچھتاہوں کہ کیالوڈشیڈنگ میرے جلسے کی وجہ سے ہے،مہنگائی،بے روزگاری میرے جلسوں کی وجہ سے ہے؟انہوں نے کہاکہ پنجاب پولیس نے سانحہ ماڈل ٹاؤن میں 83لوگوں پر گولیاں چلائیں حالانکہ ایساڈکٹیٹرشپ میں نہیں ہوتااوریہ جمہوریت کا ڈھونڈراپیٹنے والے جمہوری دورمیں پویس والوں سے ایسے کام کراتے ہیں،انہوں نے کہاکہ ن لیگ نے پنجاب میں چھ مرتبہ وفاق میں تین مرتبہ باری لی مگرکیانظام تعلیم بدلا،ہسپتالوں میں بہتری آئی،کیاتھانوں میں انصاف مل رہاہے؟انہوں نے کہاکہ 1993میں آئی جی پنجاب عباس خان نے رپورٹ لکھی کہ س85کے دورمیں نوازشریف کے دورمیں 25ہزار پولیس میں بھرتیاں ہوئیں تمام بھرتیاں میرٹ کے خلاف اورسفارشی تھیں لوگوں کو پیسے لے کر پولیس میں بھرتی کیاگیا،سیاست دانوں کو پولیس میں بھرتی کروانے کے لیے کوٹہ دیا گیاعباس خان لکھتاہے کہ 25ہزار بھرتی کیے گئے لوگوں میں سے ایسے بھی تھے جو بڑے بڑے مجرم تھے،انہوں نے کہاکہ جب پولیس والوں سے حکمراں غلط کام لیں گے تولیں گے تووہ ویساکرنے پر مجبور ہو ں گے اگرانہیں درست سمت میں لایاجائے اوران سے جائز کام کرایاجائے تو پولیس کا نظام بہتر بنانے میں کوئی دیر نہیں لگے گی،انہوں نے الزام عائد کیاکہ ن لیگ والے خود ہی پولیس کو پناہ دیتے ہیں اورن لیگ نے پولیس کا دہشت گردونگ قائم کررکھاہے،انہوں نے کہاکہ خیبرپختونخوا میں کوئی بھی پولیس والا میری سفارش پر بھرتی نہیں ہوا نہ کسی کا تبادلہ کیاگیاتمام کام میرٹ پر کیاجارہاہے،انہوں نے کہاکہ وہ وقت دورنہیں جب وہ پنجاب پولیس کو ٹھیک کرکے دکھائیں گے ،عمران خان نے کہاکہ ہمیں الزام دیاجاتاہے کہ ہم جمہوریت ڈی ریل کررہے ہیں یہ کون سی جمہوریت ہے جس میں بڑابھائی وزیراعظم ،چھوٹاوزیراعلیٰ ،بیٹی حکومتی سوارب روپے کے خزانے کی سربراہ،سمدھی وزیرخزانہ،بھانجاوزیرمملکت ہے یہی جمہوریت ہے ؟ہم ایسی جمہوریت کونہیں مانتے،انہوں نے کہاکہ ہم ان انتخابات کو نہیں مانتے ،انہوں نے کہاکہ 5/11کون لیگ کو ڈرلگ گیا کہ تحریک انصاف کا سونامی آرہاہے اورن لیگ ناکام ہوجائیگی تواس دوران ان کا ایک ریٹائیر جج لاہورمیں بیٹھاتھااورکیمپ میں الیکشن سیل بنایاہواتھاہم ہارنے لگے ہیں انہوں نے رات گیار ہ بجے پندرہ فیصد رزلٹ آنے کے بعد نوازشریف کی وکٹری سپیچ کرادی،دنیامیں کہیں نہیں ہوتاجب تک الیکشن مکمل نہ ہوں تب تک اسپیچ نہیں کرائی جاتی،انہوں نے کہاکہ اقوام متحدہ کے ادارہ یواین ڈی پی نے عام انتخابات کو صاف شفاف بنانے کے لیے آراوز کے ساتھ دواپنے ڈیٹابیس اکٹھے کرنے والے بٹھائے جو جیسے ہی نتیجہ آتاسکین کرکے الیکشن کمیشن کو بھجوادیتے ،جب ن لیگ نے دیکھا کہ اس طرح تو وہ ہارجائیں گے تو ان کے آراوزنے ان کمپیوٹروالو ں کو اٹھادیااورہاتھ سے نتائج لکھ لکھ کر بھیجنے لگے وہیں سے دھاندلی کاآغازہوااورپھر راتوں رات سارانتیجہ ہی بدل ڈالاگیا،انہوں نے کہاکہ ہم نے صرف چارحلقے کھولنے کا کہاتھا کہ اورقانونی طورپر الیکشن ٹربیونل چارماہ کے اندراندران پر کارروائی کرسکتاتھا مگرآج تیرہ ماہ گزرگئے وہ چارحلقے نہیں کھولے گئے،انہوں نے کہاکہ اب چارحلقے کھولنے کا وقت بھی گزرگیا،آخر میں عمران خان نے حکومت کو ایک مہینے کی مہلت دیتے ہوئے اپنے مطالبات میں کہا کہ بتایا جائے نوازشریف نے کس کے کہنے پر اپنی جیت کا اعلان کیا،الیکشن کمیشن کے نیچے ریٹرننگ آفیسر کیوں نہیں تھے،سابق چیف جسٹس افتخار چوہدری کا الیکشن میں کیا رول تھا،سابق چیف جسٹس بھی بتائیں کہ قوم نے آزاد عدلیہ کیلئے کتنی جدجہد کی جبکہ میں خود ان بدقسمت لوگوں میں سے ہوں جس نے عدلیہ کی آزادی کی جدوجہد کے دوران جیل کاٹی لیکن کیا افتخار چوہدری کے ضمیر کی قیمت یہی تھی کہ ان کے بیٹے کو بلوچستان انویسٹمنٹ بورڈ کا وائس چیرمین لگایا گیا۔

انہوں نے مطالبہ کیا کہ 35 حلقوں میں ووٹ مسترد کرنے کے حکم سے بھی آگاہ کیا جائے،35 پنکچر والے چیرمین پی سی بی کا الیکشن میں کیا رول تھا جبکہ فافین کی رپورٹ کے مطابق 90 حلقوں میں لسٹیں پہنچ چکی تھیں اور کس کے کہنے پر ان لسٹوں کو تبدیل کیا گیا۔چیرمین تحریک انصاف نے کہا کہ اگر حکومت نے ایک مہینے میں ہمارے مطالبات نہ مانے تو 14 اگست کو سونامی دس لاکھ کارکنوں کے ساتھ اسلام آباد میں داخل ہوجائیگا اور پنجاب پولیس کو پیغام دیتا ہوں کہ اگر ہمارے لوگوں کو روکنے کیلئے ان پر ڈنڈے یا گولیاں چلائی گئیں تو میں اپنے ہاتھ سے انہیں پھانسی دوں گا۔

ان کا کہنا تھا کہ کم از کم 10 لاکھ لوگوں کو لے کر اسلام آباد جائیں گے اور اب نیا پاکستان بننے سے کوئی نہیں روک سکتا۔عمران خان نے کہاکہ افغانستان میں جمہوریت بھی نہیں ہے مگر وہاں الزام عائد کیاجاتاہے توسیکرٹری الیکشن کمیشن استعفیٰ دے دیتاہے مگر یہاں پاکستان میں ایسانہیں ہوتاانہوں نے کہاکہ الیکشن کمیشن کے تمام ارکان کو کہتا ہوں کو مستعفی ہوجائیں ۔

بہاولپور میں شائع ہونے والی مزید خبریں