جنوبی پنجاب میں داعش کی وال چاکنگ کے پیچھے مخصوص لابی کارفرماہے ،لانا فضل الرحمان

اس کا مقصد جنوبی پنجاب میں 1500 دینی مدارس کو ٹارگٹ بناناہے میں بہت جلد جنوبی پنجاب کادورہ کرونگا، سربراہ جمعیت علماء اسلام

اتوار 9 نومبر 2014 23:43

جنوبی پنجاب میں داعش کی وال چاکنگ کے پیچھے مخصوص لابی کارفرماہے ،لانا فضل الرحمان

بہاول پور (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔9نومبر۔2014ء) جنوبی پنجاب میں داعش کی وال چاکنگ کے پیچھے مخصوص لابی کارفرماہے جسکامقصد جنوبی پنجاب میں 1500 دینی مدارس کو ٹارگٹ بناناہے میں بہت جلد جنوبی پنجاب کادورہ کرونگا ان خیالات کااظہار جمعیت علماء اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے ملتان میں اپنی رہائشگاہ پر ضلعی جنرل سیکریٹری جے یوآئی بہاول پور علامہ شفقت الرحمان سے ایک ملاقات کے دوران کیا اس موقع پر ڈاکٹرمحمدعارف خان ڈپٹی سیکریٹری اطلاعات پنجاب، شیخ محمدعمر قائم مقام امیر جے یوآئی ملتان ، جنر ل سیکریٹری جے یوآئی ملتان نورخان ہانس ایڈوکیٹ، جنرل سیکریٹری جے یوآئی ضلع مظفر گڑھ قاری رضاالمنعم ، محمدارشدصدیقی ایڈوکیٹ مفتی حبیب اﷲ ، مولانا محمدنوازفردوسی بھی موجودتھے مولانافضل الرحمان نے کہاکہ ہم نے جان پرکھیل کر پاکستان کی نظریاتی سرحدوں کی حفاظت کی ہے بیرونی ایجنڈوں نے ملک کی اساس کو کھوکھلا کرنے کی کوشش کی ہے جسے ہم نے ناکام بنادیاانہوں نے کہاکہ آج ملک ایک بارپھر ترقی کی شاہرہ پرگامزن ہے اورآئندہ بھی اس ملک کی نظریاتی اور جغرافیائی سرحدوں کی حفاظت کافریضہ سرانجام دیتے رہے گے انہوں نے کہاکہ علماء کرام کواﷲ تعالی نے امامت کامنصب عطا کیاہے انہیں سیاست کے میدان میں بھی امامت کاکرداراداکرناہوگا پاکستان میں بلٹ نہیں بیلٹ کے زریعے نظام میں تبدیلی لائیں گے جس میں صف اول کاکردار جمعیت علماء اسلام اداکریگی انہوں نے کہاکہ وہ بہت جلد جنوبی پنجاب کادورہ کریں گے جنوبی پنجاب میں داعش کی وال چاکنگ کے پیچھے مخصوص لابی کارفرماہے جسکامقصد جنوبی پنجاب میں 1500 دینی مدارس کوٹارگٹ بناناہے جے یوآئی ہرمورچے پرموجودہے اوراسلام کے کسی شعبہ پرآنچ نہیں آنے دیگی کارکنان زیادہ سے زیادہ عوامی رابطہ قائم کرنے کی کوشش کریں فصلی بٹیروں کادورختم ہوچکاہے پاکستان بنانے والے ہی پاکستان کی حفاظت کریں گے ضلعی جنرل سیکریڑی بہاول پور علامہ شفقت الرحمان نے مولانا فضل الرحمان کے ماموں کے انتقال پر ان سے اظہارتعزیت کیا

متعلقہ عنوان :

بہاولپور میں شائع ہونے والی مزید خبریں