بہاولپور ‘ تیسرے مرحلے کیلئے پولنگ اسٹیشنز پر امیدواروں اور حامیوں کے درمیان تلخ کلامی ‘ پولنگ کا عمل روکنا پڑا

ہفتہ 5 دسمبر 2015 14:54

بہاولپور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔05 دسمبر۔2015ء) جنوبی پنجاب کے اہم ضلع بہاولپور میں بلدیاتی الیکشن کے تیسرے مرحلے کے لیے پولنگ اسٹیشنز میں امیدواروں اور حامیوں کے درمیان تلخ کلامی کے باعث پولنگ کا عمل روکنا پڑا۔اطلاعا ت کے مطاب قضلع کونسل کی 88 میونسپل کارپوریشن کی 21 اور پانچ یونین کونسل کے 127چیئرمین، وائس چیئرمین اور وارڈز کے لیے انتخاب کا عمل شروع ہوا تاہم مختلف علاقوں میں (ن)لیگ اور پی ٹی آئی کے امیدواروں اور حامیوں نے ایک دوسرے پر دھاندلی کے الزمات لگائے جس کے باعث پولنگ کا عمل متاثر ہوا۔

(جاری ہے)

یو سی پانچ میں خواتین کے پولنگ اسٹیشن گورنمٹ گرلز سکول ماتما میں تحریک انصاف کے امیدواروں نے خواتین پر لیگی امیدواروں کے لیے زبردستی ووٹ ڈالوانے کا الزام لگایا، تلخ کلامی کے بعد وہاں ایک گھنٹہ پولنگ رکی رہی۔اسی طرح یو سی چودہ جمال چنڑ کے پولنگ اسٹیشن نورپور پر پی ٹی آئی کی خاتون پولنگ ایجنٹ پر زبردستی ٹھپے لگانے کا الزام لگایا گیا ‘ وارڈ ایک اور وارڈ دو میں بیلٹ پیپر تبدیل ہونے پر انتخابی عمل ڈیڑھ گھنٹہ تاخیر سے شروع ہوا۔ وزیر مملکت برائے داخلہ وتعلیم بلیغ الرحمان اولڈ عباسیہ سکول میں ووٹ ڈالنے آئے تو پی ٹی آئی کارکنوں نے گو نواز گو کے نعرے لگانا شروع کر دئیے۔

متعلقہ عنوان :

بہاولپور میں شائع ہونے والی مزید خبریں