نیب اپنا کام ذمہ داری سے کرے ورنہ حکومت قانونی کارروائی کر ے گی ،وزیراعظم

نیب کے اہلکار بغیر تصدیق کے سرکاری دفاتر اور گھروں میں گھس کر معصوم وایمان دار لوگوں کو تنگ کر رہے ہیں 2018ء تک ملک سے اندھیرے ختم ہوجائینگے،حکومتیں عوام کے ووٹوں سے بنتی ہیں اور توڑتا کوئی اور ہے ، قوم کے ساتھ یہ مذاق درست نہیں ، اب یہ سلسلہ ختم ہو جانا چاہیے، جھوٹ کی سیاست پر اعتماد نہیں کرتا ، آج کل کچھ نئے سیاستدان پیدا ہو گئے ہیں جن کو جھوٹ کے سوا کچھ نہیں آتا، نواز شریف کا بہاولپور میں کارکنوں اور بلدیاتی نمائندوں سے خطاب

منگل 16 فروری 2016 18:05

بہاؤلپور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔16 فروری۔2016ء) وزیراعظم محمدنوازشریف نے کہا ہے کہ نیب اپنا کام ذمہ داری سے کرے ورنہ حکومت ضروری قانونی کارروائی کر سکتی ہے ،چیئرمین نیب کے نوٹس میں کئی مرتبہ لاچکا ہوں کہ نیب والے سرکاری افسروں کو ڈارتے ہیں لیکن کوئی شنوائی نہیں ہو رہی ، نیب کے اہلکار بغیر تصدیق کے سرکاری دفاتر اور گھروں میں گھس کر معصوم اورایمان دار لوگوں کو تنگ کرتے ہیں ، بلدیاتی نمائندوں سے بہت امیدیں وابستہ ہیں ان کو مضبوط بنانے کے لئے کوئی کسر نہیں چھوڑیں گے،مشرف حکومت نے ملک کو دہشت گردی ، لاقانونیت ، لوڈ شیڈنگ کے تحفے دیئے،ماضی کی حکومتیں غفلت نہ کرتیں تو ملک میں بجلی کا بحران نہ ہوتا،2018ء تک ملک سے اندھیرے ختم ہوجائینگے،حکومتیں عوام کے ووٹوں سے بنتی ہیں اور توڑتا کوئی اور ہے ، قوم کے ساتھ یہ مذاق درست نہیں ، اب یہ سلسلہ ختم ہو جانا چاہیے، جھوٹ کی سیاست پر اعتماد نہیں کرتا ، آج کل کچھ نئے سیاستدان پیدا ہو گئے ہیں جن کو جھوٹ کے سوا کچھ نہیں آتا۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کے روز بہاولپور میں مسلم لیگ ن کے کارکنو اور بلدیاتی نمائندوں سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ وزیراعظم نے کہا کہ انہوں نے کہا کہ بلدیاتی نمائندوں سے بہت امیدیں وابستہ ہیں ان کو مضبوط بنانے کے لئے تمام وسائل بروئے کار لائیں گے اور کوئی کسر نہیں چھوڑیں گے ، بلدیاتی نمائندوں کی کامیابی ہم سب کی کامیابی ہے ، عوامی خدمت کے لئے نمائندوں کے ہاتھ مضبوط کریں گے ، بلدیاتی الیکشن میں مسلم لیگ (ن) کی کامیابی درمیانی مدت میں حکومتیں کمزور ہوتی ہیں اور گراف گرتا ہے لیکن پھر بھی اللہ نے بلدیاتی الیکشن میں ن لیگ کو کامیاب کیا ۔

انہوں نے کہا کہ ملک کے مسائل گھمبیر ہیں ، مجھے کسی سے کوئی دشمنی نہیں لیکن قوم یہ جاننا چاہتی ہے اور قوم کو یہ پتہ ہونا چاہیے کہ ماضی میں مسائل کے حل پر توجہ کیوں نہیں دی گئی ؟بجلی کا بحران کیوں پیدا ہوا ،ماضی کی حکومتوں نے اتنی غفلت اور لاپرواہی کا مظاہرہ کیوں کیا ، ماضی کی حکومتوں نے جلتی ہوئی روشنیاں ختم کردیں ، ملک میں اٹھارہ ، اٹھارہ گھنٹے تک لوڈ شیڈنگ ہوتی رہی ۔

مسلم لیگ (ن) جب تین سال قبل اقتدار میں آئی تو ملک میں بے شمار چیلنجز درپیش تھے ، لوڈ شیڈنگ ، دہشت گردی اور معاشی بدحالی نے ملک کو جکڑ رکھا تھا ، ملکی پیداوار کم ہو چکی تھی ، زرمبادلہ کے ذخائر بھی کمی واقع ہوئی ، انڈسٹری بند ہو چکی تھی ، ماضی کے حکمرانوں نے مجرمانہ غفلت کے باعث بجلی کے کارخانے نہیں لگائے جس کا جواب انہیں دینا ہوگا ۔

انہوں نے کہاکہ مشرف حکومت سات نکاتی ایجنڈا لے کر میدان میں آئی تھی کہ ان نکات کے تحت ملک میں ترقی کا عمل شروع کرینگے مگر سات نکاتی ایجنڈے میں ملک میں عشر وعشیر نظر نہیں آیا، مشرف حکومت نے ملک کو دہشت گردی ، لاقانونیت ، لوڈ شیڈنگ کے تحفے دیئے اور ملک کو تاریخی میں دھکیلا، پیپلزپارٹی نے بھی جو کیا وہ سب کے سامنے ہے ۔وزیراعظم نے کہاکہ حکومت پھولوں کی سیج نہیں کانٹوں کا بستر ہے اور حکومتی معاملات چلانا حوصلہ اور ذمہ داری کا کا کام ہے جو اس کام میں سرخرو نہیں ہوتے انہیں اللہ اور عوام کے ہاں جواب دہ ہونا پڑے گا اور اللہ تعالیٰ ہم سے پوچھے گا جو اختیار میں نے دیا اس میں آپ نے عوامی خدمت کیوں نہیں کی اور بدحال طبقے کوخوشحال بنانے پر توجہ کیوں نہیں ، انہوں نے کہا کہ1990ء والے اختیارات اور آج کے اختیارات میں کافی فرق ہے ، ہم نے آگے بڑھنا ہے ، ماضی کے حکمرانوں کی غلطیوں کی نشاندہی کرنے کے ساتھ ساتھ ملک کے مسائل کو دورکرنا ہے ۔

لوڈ شیڈنگ اور دہشت گردی کو ختم کرنا ہے۔وزیراعظم نے کہاکہ آج تک عوام سے جھوٹ نہیں بولا جس کی وجہ سے 1985ء سے لے کر اب تک عوام مجھ پر اعتماد کا اظہار کرتے ہیں، میں جھوٹ کی سیاست پر اعتماد نہیں کرتا لیکن آج کل کچھ ایسے سیاستدان پیدا ہو گئے ہیں جن کو جھوٹ کے سوا کچھ نہیں آتا ۔انتخابی مہم کے دوران عوام سے پانچ سالوں میں لوڈ شیڈنگ ختم کرنے کا وعدہ کیا تھا جو 2018ء تک پور ا کردینگے اور ملک سے مکمل لوڈشیڈنگ کا خاتمہ ہو جائیگا۔

انہوں نے کہاکہ میں نے سچ بولا اور عوام نے ووٹ دیا اور ن لیگ کی حکومت بن گئی ۔اللہ تعالیٰ سچ بولنے والے کو سرخرو کرتا ہے ، سیاستدانوں کو چاہیے کہ محنت کریں اور قوم سے سچ بولیں گے، حکومت جب سنبھالی تھی تو ملک میں تین بڑے مسائل تھے ، دہشت گردی عروج پر تھی ، لوڈ شیڈنگ 20گھنٹے سے تجاوز کرچکی تھی اور ملک معاشی بدحالی کا شکار تھا لیکن ہم نے چیلنجز کا ڈٹ کا بلاخوف وخطر مقابلہ کیا جس کی وجہ سے آج بجلی کی قلت ختم ہورہی ہے ، دہشت گردی کیخلاف کارروائیاں جاری ہیں اور بڑے بڑے نیٹ ورک اکھاڑ پھینکے ہیں ، ملکی معیشت بہتری کی راہ پرگامزن ہے ، ملک سے پسماندگی ختم ہورہی ہے۔

انہوں نے کہاکہ 1999ء تک مسلم لیگ (ن) کی کامیاب پالیسیاں تھیں جس کی وجہ سے ملک میں موٹروے بنی ، ملک کو ایٹمی قوت بنایا اور پاکستان دفاعی طور پر طاقتور ملک بن کر دنیا کے سامنے آیا ۔مسلم لیگ (ن) کی حکومت ہر سیکٹر میں دیدہ دلیری سے آگے بڑھی اور پھر ان حکومت کو کیوں توڑاگیا ؟ وزیراعظم نے کہاکہ حکومتیں عوام کے ووٹوں سے بنتی ہیں اور توڑتا کوئی اور ہے ، قوم کے ساتھ یہ مذاق درست نہیں ، اب یہ سلسلہ ختم ہو جانا چاہیے ۔

حکومتوں کو کام کرنے کا موقع ملنا چاہیے،1999ء سے 2016ء تک اگر کسی بھی حکومت کو بغیر کسی رکاوٹ کے کام کرنے دیا جاتا تو آج پاکستان کی تقدیر بدل جاتی اور ترقی کے میدان میں سب آگے نکل چکا ہوتا ، پاکستان کے پاس 20کروڑ آبادی ہے اور آج ہمارے پاس ایٹم بم ہے لیکن پھر بھی ہم دنیا سے بہت پیچھے ہیں ۔14سال تک مجھے عوام کی خدمت کرنے سے محروم رکھا گیا ، سات سال ملک سے باہر رہنے پر مجبور کیا گیا ، اپنے قیمتی 14سال عوام کی خدمت پر صرف کرتا تو مجھے سکون ملتا کہ میں نے اپنے عوام کی خدمت کی ۔

انہوں نے کہاکہ موجودہ حکومت پورے خلوص کے ساتھ عوامی خدمت کی پالیسی پر عمل پیرا ہے جس کی تصدیق دنیا کے ممالک کررہے ہیں ، دنیا پاکستان کی ترقی کا اعتراف کررہی ہے جبکہ تین سال قبل ملک کے دیوالیہ ہونے کی باتیں کی جارہی تھی اور پاکستان ڈینجر زون میں آ گیا تھا ،سرمایہ کار ملک میں سرمایہ کاری سے گریزاں تھے لیکن اب چین کی جانب سے پاکستان میں 46ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کی جارہی ہے جو پاک چین دوستی کا بڑا ثبوت ہے ۔

گزشتہ ساٹھ سالوں میں دنیا کی کسی طاقت نے اتنی بڑی سرمایہ کاری پاکستان میں نہیں کی ، چین پاکستان کا سچا دوست ہے اور اس پرجتنا فخر کریں کم ہے۔وزیراعظم نے کہاکہ ملتان سے گزرنے والی موٹروے کو بہاولپور ملائیں گے ، سڑکیں بنیں گی تو دل قریب ہوں گے ، 1990ء میں مسلم لیگ (ن) کی حکومت نے پشاور سے لاہور موٹروے بنائی جو اس سے آگے نہیں بڑھ سکی ، سات پوائنٹ ایجنڈے والے بھی موٹروے کا کام آگے نہ بڑھا سکے ، ہم نے پھر اسے شروع کیا اور لاہورسے ملتان ، بہاولپور اور سندھ تک اسے لے جارہے ہیں ۔

بلوچستان میں سڑکوں کے جال بچھایا جارہا ہے ،قربانیوں کے باوجود بلوچستان میں انفراسٹرکچر کی تعمیر کا کام تیزی سے جاری ہے اور قلیل مدت میں بڑے بڑے منصوبے پایہ تکمیل تک پہنچ رہے ہیں ، پاکستان کو وسطی ایشیاء کے ساتھ ملانے کا منصوبہ ہے جسے ہر حال میں پورا کریں گے ۔انہوں نے کہا کہ لوگ پاکستان کی ترقی سے خوفزدہ ہیں اور راستہ روکنے کی کوششیں کررہے ہیں ، ڈھائی سالوں میں راستہ روکنے والوں کے منصوبے ناکام ہو گئے ۔

انہوں نے کہاکہ نیب کواپنا کام ذمہ داری کیساتھ کرنا چاہیے، ہر محکمہ کو اپنا فرض پوری ذمہ داری کے ساتھ نبھانا چاہیے ، نیب اپنے دائرہ کار میں رہ کر کام کرے ورنہ حکومت ضروری قانونی کارروائی کر سکتی ہے ،چیئرمین نیب کے نوٹس میں کئی مرتبہ لاچکا ہوں کہ نیب والے سرکاری افسروں کو ڈارتے ہیں لیکن کوئی شنوائی نہیں ہو رہی ، نیب کے اہلکار بغیر تصدیق کے سرکاری دفاتر اور گھروں میں گھس کر معصوم اورایمان دار لوگوں کو تنگ کرتے ہیں ۔

انہوں نے کہاکہ ملک میں گیس سے بجلی کے تین بڑے منصوبے پایہ تکمیل تک پہنچنے والے ہیں اور اگلے سال 1200میگاواٹ بجلی نیشنل گرڈ سٹیشن میں شامل ہو جائے گی ، ان منصوبوں پر نیپرا کے مطابق 300ارب لاگت آنا تھی لیکن ہم نے ڈیڑھ سو ارب میں مکمل کرنے ہیں۔عوام کے خون پسینے کی کمائی کا حساس ہے اور ایک ایک پائی عوام کی فلاح وبہبود پرخرچ کریں گے ۔تعمیراتی کاموں میں شفافیت کو یقینی بنایا جارہا ہے اور بین الاقوامی ادارہ ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل بھی اس کا اعتراف کرتا ہے۔

انہوں نے کہاکہ قطر کیساتھ ایل این جی معاہدہ طے پایا ہے جس سے کم ترین نرخوں پر گیس برآمد ہوگی ، ایل این جی منصوبے پر سوا ارب روپے کی لاگت آئے گی ، حکومت تمام شعبوں میں ترقی کو فروغ دے رہی ہے ، قطر میں پاکستان میں کے ایف 17تھنڈر طیارے کی تعریف کی گئی ہے۔

بہاولپور میں شائع ہونے والی مزید خبریں