عمران خان کی طرف سے پہلے کہا گیا کہ آف شور کمپنی ناجائز پیسے سے بنائی جاتی ہے اب جب اپنی آف شور کمپنی سامنے آگئی تو موقف تبدیل ہوگیا ہے موصوف اب کہتے ہیں کہ آف شور کمپنی جائز اورناجائز دونوں طرح کے پیسوں سے بنائی جاسکتی ہے، سیاست دان جج بننے کی کوشش نہ کریں ہر ادارہ اپنی حدود میں رہ کر کام کرے تو زیادہ بہتر ہوگا ،پانامہ لیکس کی تحقیقات کیلئے کمیشن کیلئے ٹی او آرز عدلیہ کی مشاورت سے بنیں گے،دھاندلی کمیشن میں بھی ہم باعزت طریقے سے سرخرو ہوئے تھے اور اب بھی ہوں گے، سازشیں ہوتی رہیں گی اس کے باوجود ہم آگے بڑھتے رہیں گے

وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق کا تقریب سے خطاب

اتوار 15 مئی 2016 20:36

بہاولپور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔15 مئی۔2016ء) وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ عمران خان کی طرف سے پہلے کہا گیا کہ آف شور کمپنی ناجائز پیسے سے بنائی جاتی ہے اب جب اپنی آف شور کمپنی سامنے آگئی تو موقف تبدیل ہوگیا ہے موصوف اب کہتے ہیں کہ آف شور کمپنی جائز اورناجائز دونوں طرح کے پیسوں سے بنائی جاسکتی ہے، سیاست دان جج بننے کی کوشش نہ کریں ہر ادارہ اپنی حدود میں رہ کر کام کرے تو زیادہ بہتر ہوگا ،پانامہ لیکس کی تحقیقات کیلئے کمیشن کیلئے ٹی او آرز عدلیہ کی مشاورت سے بنیں گے،دھاندلی کمیشن میں بھی ہم باعزت طریقے سے سرخرو ہوئے تھے اور اب بھی ہوں گے،سیاسی قیادت کے عزم سے کراچی میں امن قائم ہوا ہے ، چین کے تعاون سے توانائی کے مسئلہ پر بھی قابو پایا جارہاہے،مارشل لاز کی وجہ سے پاکستان بہت پیچھے رہ گیا ہے،جمہوریت کیلئے سیاسی قیادت نے پھانسی کے پھندے کو گلے لگایا۔

(جاری ہے)

وہ اتوار کو بہاولپور میں تقریب سے خطاب کرتے کر رہے تھے۔انہوں نے کہا کہ چین نے ہم سے بعد میں آزادی حاصل کی اور ترقی میں بہت آگے نکل گیا اور چین نے غربت اور بھوک کو شکست دی ہے تو ہم کیوں نہیں دے سکتے،ایران نے عالمی پابندیوں کے باوجود جینا سیکھا۔خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ مارشل لاز کی وجہ سے پاکستان بہت پیچھے رہ گیا ہے،جمہوریت کیلئے سیاسی قیادت نے پھانسی کے پھندے کو گلے لگایا،سیاسی قیادت جمہوریت کیلئے جلاوطن بھی ہوئی۔

انہوں نے کہا کہ قدرت نے پاک سرزمین کو قدرتی وسائل سے مالا مال کیا ہے مگر ہماری بد قسمتی ہے کہ ان وسائل سے استفادہ نہ حاصل کر سکے۔وزیر ریلوے نے کہا کہ سازشیں ہوتی رہیں گی اس کے باوجود ہم آگے بڑھتے رہے گیں،کبھی دھاندلی کا ڈرامہ رچایا گیا اور کبھی پانامہ دستاویزات کا ایشواچھالا گیا،ان سب سازشوں کے باوجود ترقی کا سفرجاری رہے گا،اس نظام کو چلنے دیں اور عوام ووٹ کے ذریعے فیصلہ کریں گے تو پاکستان کیلئے بھی اچھا ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ جھوٹ اور بہتان کی سیاست سے ملک آگے نہیں بڑھ سکتا منفی سیاست کی وجہ سے ملک کو آج تک کچھ حاصل نہیں ہوا بعض لوگ خود کو فرشتوں میں شمار کرتے ہیں اور جمہوریت سے بیزار ہیں۔خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ پیسوں کے ذریعے لوگوں کی سوچ کو تبدیل نہیں کیا جاسکتا سیاست مزاقنہیں ہے،کوئی بھی کسی کو سیاست سے بے دخل نہیں کرسکتا۔سعد رفیق نے کہا کہ مشرف کی آمریت کا بلڈوزر مسلم لیگ(ن) کو ختم نہ کرسکا اب 2016ہے اب بہتان،الزام اور ڈنڈے کی سیاست نہیں چل سکتی،دوسروں کے چہروں پر دھول ڈال کر اپنے چہرے پر چمک نہیں لائی جاسکتی،میاں نواز شریف کی قیادت میں ترقی کا سفر جاری رہے گا۔

وفاقی وزیر ریلوے نے کہا کہ عدلیہ بحالی تحریک میں وکلاء کے ساتھ سیاسی جماعتیں اور عوام بھی تھے،مسلم لیگ (ن) جمہوری جماعت ہے اور ہماری قیادت ہماری باتیں سنتی ہے، نواز شریف کو مسلم لیگ (ن) کی قیادت ورثے میں نہیں ملی،سیاسی جماعتیں ریڈ لائن کو عبور نہ کریں یہی عوام اور پاکستان کی بہتری ہے۔انہوں نے کہا کہ اتنا جھوٹ نہ بولا جائے کہ عوام متنفر ہوجائیں گہراؤ جلاؤ اور احتجاج کی سیاست سے ملک میں تبدیلی نہیں آئے گی،الزام تراشی کے بجائے کارکردگی سے مقابلہ کیا جائے۔

سعد رفیق نے کہا کہ ہم نے اپنی قومی زندگی کی 6دہائیاں ذائع کر دی ہیں۔انہوں نے کہا کہ عمران خان کی طرف سے پہلے کہا گیا کہ آف شور کمپنی ناجائز پیسے سے بنائی جاتی ہے اب جب اپنی آف شور کمپنی سامنے آگئی تو موقف تبدیل ہوگیا ہے موصوف اب کہتے ہیں کہ آف شور کمپنی جائز اورناجائز دونوں طرح کے پیسوں سے بنائی جاسکتی ہے۔وزیر ریلوے نے کہا کہ سیاست دان جج بننے کی کوشش نہ کریں ہر ادارہ اپنی حدود میں رہ کر کام کرے تو زیادہ بہتر ہوگا پانامہ لیکس کی تحقیقات کیلئے جوڈیشل کمیشن سے ٹی او آرز عدلیہ کی مشاورت سے بنیں گے۔

انہوں نے کہا کہ دھاندلی کمیشن میں بھی ہم باعزت طریقے سے سرخرو ہوئے تھے اور اب بھی ہوں گے،سیاسی قیادت کے عزم سے کراچی میں امن قائم ہوا ہے اور چین کے تعاون سے توانائی کے مسئلہ پر بھی قابو پایا جارہاہے۔خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ پاکستان اب لڑائی جھگڑے کی سیاست کا متحمل نہیں ہوسکتا،ریلوے کی بحالی کیلئے سخت محنت کررہے ہیں، مال برداری سے ریلوے کی آمدن ڈیڑھ ارب سے بڑھ کر 12ارب ہوگئی ہے اور ریلوے مسافروں کی تعداد بھی 5کروڑ تک پہنچ گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ریولے میں ای ٹکٹنگ کا نظام بھی شروع کر رہے ہیں،انجنوں کی خریداری کے ساتھ ٹیکنالوجی بھی ہماری ترجیح ہے،ہم نے ریلوے کے محکمے میں تین سال میں سیاسی بنیاد پر کوئی بھرتی نہیں کی ملتان،بہاولپور اور کراچی کے درمیان مال بردار ٹرین چلانے کا منصوبہ زیرغور ہے۔انہوں نے کہا کہ ریلوے میں ڈویژنل مشاورتی کمیٹیاں بنانے کا بھی فیصلہ کیاگیا ہے۔

بہاولپور میں شائع ہونے والی مزید خبریں