خطے میں ہونے والی پیش رفت سے غافل نہیں رہ سکتے ،ْمسلح افواج قومی سلامتی کو درپیش کسی بھی خطرے سے نمٹنے کیلئے تیار ہیں ،ْوزیر اعظم

پاکستان کے دشمن ترقی کے کسی منصوبے ،ْقومی اتحاد اور معاشی استحکام کو برداشت نہیں کرسکتے ،ْچین پاکستان اقتصادی راہداری مکمل طور پر فعال ہونے جارہا ہے ،ْدہشتگردوں کا ایجنڈا پاکستان کو غیر مستحکم کرنا ہے ،ْ کوئی بھی ملک اپنی خود مختاری پر ہونے والے اس طرح کے حملے کو برداشت نہیں کرسکتا ،ْپاکستانی قوم اور مسلح افواج مل کر دشمنوں کے ناپاک عزائم کو کامیابی کیساتھ ناکام بنارہے ہیں ،ْ مسئلہ کشمیر پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی کی بنیادی وجہ ہے، مسئلے کا مخلصانہ اور جامع حل کشمیریوں کے امنگوں اور اقوام متحدہ کی قرار دادوں کو مد نظر رکھتے ہوئے نکالا جانا چاہیے ،ْ محمد نواز شریف کا خطاب

بدھ 16 نومبر 2016 16:35

خطے میں ہونے والی پیش رفت سے غافل نہیں رہ سکتے ،ْمسلح افواج قومی سلامتی کو درپیش کسی بھی خطرے سے نمٹنے کیلئے تیار ہیں ،ْوزیر اعظم
بہاولپور /خیر پور ٹامیوالی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 نومبر2016ء) وزیر اعظم محمد نواز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان کی مسلح افواج قومی سلامتی کو درپیش کسی بھی خطرے سے نمٹنے کے لیے تیار ہیں ،ْخطے میں ہونے والی پیش رفت سے غافل نہیں رہ سکتے ،ْ قومی سلامتی اور علاقائی سالمیت کو نقصان پہنچانے کی کوششوں کا منہ توڑ جواب دیا جائیگا ،ْپاکستان کے دشمن ترقی کے کسی منصوبے ،ْقومی اتحاد اور معاشی استحکام کو برداشت نہیں کرسکتے ،ْچین پاکستان اقتصادی راہداری مکمل طور پر فعال ہونے جارہا ہے ،ْدہشتگردوں کا ایجنڈا پاکستان کو غیر مستحکم کرنا ہے ،ْ کوئی بھی ملک اپنی خود مختاری پر ہونے والے اس طرح کے حملے کو برداشت نہیں کرسکتا ،ْپاکستانی قوم اور مسلح افواج مل کر دشمنوں کے ناپاک عزائم کو کامیابی کیساتھ ناکام بنارہے ہیں ،ْ مسئلہ کشمیر پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی کی بنیادی وجہ ہے، مسئلے کا مخلصانہ اور جامع حل کشمیریوں کے امنگوں اور اقوام متحدہ کی قرار دادوں کو مد نظر رکھتے ہوئے نکالا جانا چاہیے۔

(جاری ہے)

بدھ کو وزیر اعظم نواز شریف اور آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے بہاولپور کے قریب خیر پور ٹامیوالی میں ہونے والی رعد البرق فوجی مشقوں کا معائنہ کیایہ مشقیں پاکستان کی بری اور فضائی افواج نے مشترکہ طور پر انجام دیں جس کے دوران بھرپور دفاعی صلاحیتوں کا مظاہرہ کیا گیا۔وزیر اعظم نواز شریف کو ان مشقوں کے مقاصد اور اہداف کے حوالے سے بریفنگ بھی دی گئی جبکہ آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے وزیر اعظم نواز شریف کو سووینئر بھی پیش کیا۔

وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف نے اپنے خطاب میں کہا کہ پاکستان کا دفاع ناقابل تسخیر ہے، رعد البرق کا مشاہدہ کرکے انتہائی خوشی ہوئی۔انہوں نے کہا کہ ’پاکستان دوسرے ممالک کے اندرونی معاملات میں عدم مداخلت کی پالیسی پر عمل پیرا ہے اور یہ توقع کرتا ہے کہ کوئی ملک اس کے داخلی معاملات میں مداخلت نہیں کرے گا تاکہ خطے میں دیر پا امن کا قیام ممکن ہوسکے‘۔

انہوں نے کہا کہ مشقیں اس بات کا مظہر ہیں کہ پاکستان کی مسلح افواج کسی بھی جارحیت سے نمٹنے کیلئے تیار ہیں۔انہوںنے کہاکہ مسلح افواج اپنی استعداد کار کے باعث دنیا کی بہترین افواج میں شامل ہیں،مسلح افواج اورتمام ادارے قومی دفاع میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔وزیر اعظم نے کہا کہ معاشی استحکام ہمارے اسٹریٹجک وڑن کے لیے انتہائی ضروری ہے، چائنا پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) مکمل طور پر فعال ہونے جارہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ سی پیک پاکستان اورچین کے تعاون کا بہترین مظہر ہے، سی پیک کے تحت تمام منصوبوں کی بروقت تکمیل یقینی بنائی جارہی ہے۔آپریشن ضرب عضب کے حوالے سے وزیر اعظم نے کہا کہ ضرب عضب دہشت گردی کے خلاف دنیا کا سب سے زیادہ مؤثر آپریشن ہے، اس کی وجہ سے حکومت کی رٹ بحال ہوئی۔نواز شریف نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف کارروائی میں پہلے سے زیادہ پرعزم ہیں، دہشت گردی کیخلاف جنگ میں اپناکرداربخوبی اداکررہے ہیں۔

وزیر اعظم نے مشقوں کے معائنے کیلئے مدعو کرنے پر آرمی چیف کا شکریہ بھی ادا کیا۔وزیر اعظم نے کہاکہ یہ مشقیں اس بات کا مظہر ہیں کہ پاکستان کی مسلح افواج قومی سلامتی کو درپیش کسی بھی خطرے سے نمٹنے کے لیے تیار ہیں۔انہوں نے کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ ہماری مسلح افراد اندرونی اور بیرونی چیلنجز سے نمٹنے کیلئے ہر وقت تیار ہے۔وزیر اعظم نے پاک فوج کے ہمہ وقت چوکس اور ملک کے خاطر عظیم قربانیاں دینے کے لیے ہر وقت تیار جوانوں کے عزم کو سراہا۔

پاک فوج کی صلاحیتوں پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ ہماری مسلح افواج کی بڑھتی ہوئی استعداد نے اسے دنیا کی بہترین افواج کی صفوں میں لاکھڑا کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم خطے میں ہونے والی پیش رفت سے غافل نہیں رہ سکتے تاہم کسی بھی ملک کی پاکستان کی قومی سلامتی اور علاقائی سالمیت کو نقصان پہنچانے کی کوششوں کا منہ توڑ جواب دیا جائے گا۔

وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستان کے دشمنوں نے اپنے عزائم واضح کردئیے ہیں، ہم سب جانتے ہیں کہ وہ یہاں ترقی کے کسی منصوبے، قومی اتحاد اور معاشی استحکام کو برداشت نہیں کرسکتے۔انہوں نے کہا کہ یہی وجہ ہے کہ ہم دہشت گردی سے متاثرہ ملک ہیں ، دہشتگردوں کا ایجنڈا پاکستان کو غیر مستحکم کرنا ہے اور انہیں بیرونی عناصر کی سرپرستی اور معاونت حاصل ہے جبکہ کوئی بھی ملک اپنی خود مختاری پر ہونے والے اس طرح کے حملے کو برداشت نہیں کرسکتا۔

انہوںنے کہاکہ پاکستانی قوم اور مسلح افواج مل کر دشمنوں کے ناپاک عزائم کو کامیابی کے ساتھ ناکام بنارہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ دہشتگردی کے خلاف جنگ میں جانوں کا نذرانہ دینے والوں کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائے گی کیونکہ ان کی بدولت ہی ہم یہ اس جنگ میں کامیابی کے قابل ہوئے ہیں ،ْوزیر اعظم نے کہا کہ پاکستان میں سیکیورٹی کی بہتر ہوتی ہوئی صورتحال کو عالمی برادری نے بھی تسلیم کیا۔

کشمیر کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انہوںنے کہاکہ مسئلہ کشمیر پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی کی بنیادی وجہ ہے، اس مسئلے کا مخلصانہ اور جامع حل کشمیریوں کے امنگوں اور اقوام متحدہ کی قرار دادوں کو مد نظر رکھتے ہوئے نکالا جانا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ کشمیریوں کی تحریک آزادی کو طاقت کے زور پر دبانے کی کوششیں نقصان دہ ثابت ہوئی ہیں ،ْ لائن آف کنٹرول پر ہمارے بے گناہ شہریوں اور فوجی جوانوں کی ہلاکت ایک اور اشتعال انگیز عمل ہے جس پر عالمی برادری کو توجہ دینی چاہیے۔وزیر اعظم نے کہا کہ بھارت کی جانب سے سیز فائر معاہدے کی مسلسل خلاف ورزی کی وجہ سے سرحد پر کشیدگی برقرار ہے۔

بہاولپور میں شائع ہونے والی مزید خبریں