بہاولپور،گزشتہ15 دسمبر سے فیس بک پرجاری مہم مردم شماری کوجدید خودکارنظام کے ذریعے کرایاجائے، پیپلزاکیڈمی پاکستان

جمعہ 6 جنوری 2017 21:52

بہاولپور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 06 جنوری2017ء) گزشتہ15 دسمبر سے فیس بک پرجاری مہم مردم شماری کوجدید خودکارنظام کے ذریعے کرایاجائے پیپلزاکیڈمی پاکستان کے اجلاس میں پاکستان کے جاری کیے گئے فرسودہ فارموں پرفرسودہ طریقہ کار کے ذریعے مردم شماری کرائے جانے کے پروگرام کو مسترد کرتے ہوئے کہاگیاہے کہ2008 کی جاری کردہ فرسودہ فارموں پرکرائی جانیوالی خانہ شماری اورمردم شماری معزول وزیراعظم سیدیوسف رضاگیلانی دورکی خانہ شماری کی طرح بوگس قرارپائی جائیگی اس لیے ضروری ہے کہ خانہ شماری اورمردم شماری وقت کے تقاضوں کے مطابق جدید فارموں پرکرائی جائے اورخانہ شماری اورمردم شماری پی ایس بی کی بجائے نادراکے ذریعے کرائی جائے جو1973 سے قومی شناختی کارڈ جاری کرنے کے حوالے سے فارم ’ب‘کے ذریعے افراد کی رجسٹریشن کررہاہے اجلاس کی صدارت پیپلزاکیڈمی پاکستان کے چیف آرگنائزموسیٰ سعید کررہے تھے جس میں سپریم کورٹ آف پاکستان سے اپیل کی گئی ہے کہ مردم شماری کوفرسودہ نظام اورطریقہ کارپرکرائے جانے کا بروقت نوٹس لیاجائے اورحکومت پاکستان کوپابندبنایاجائے کہ مردم شماری کیلئے پیپلزاکیڈمی آف پاکستان کے تجویزکردہ سات نقات پرمشتمل جدیدخودکارنظام کواختیارکیاجائے جس کے نتیجے میں روزانہ کی بنیاد پراپ ڈیٹ کی جانیوالی مردم شماری جاری رکھی جاسکے گی۔

(جاری ہے)

اجلاس میں سی پیک کے حوالے سے بڑھتی ہوئی پاکستان کی اہمیت کے پیش نظر یہ بھی مطالبہ کیاگیا کہ نادرا کوکریش موبائل پروگرام کے ذریعے مختصر ترین مدت میں پاکستان کے تمام شہریوں کوقومی شناختی کارڈ بنائے جانے کی مہم کومکمل کرلیناچاہیے اورآئندہ فارم’ب‘ کے مطابق قومی شناختی کارڈ جاری کرنے کا خودکارہوم ڈلیوری پروگرام جاری کیاجائے۔ اجلاس میں یاددلایاگیاکہ1973ء میں بھٹوحکومت نے رجسٹریشن ڈیپارٹمنٹ قائم کرتے وقت31 جولائی1978 تک تمام پاکستانیوں کوقومی شناختی کارڈجاری کئے جانے کی مہم کومکمل کرلینے کا شیڈول پروگرام دیاتھاجس پربعدمیں آنیوالے حکمرانوں نے رگینگ الیکشن کی خاطر عمل درآمد نہیں کرایاجوکہ سخت افسوسناک ہے اجلاس میں کہاگیاکہ خطے کے بدلتے ہوئے حالات کاتقاضہ ہے کہ قومی شناختی کارڈ جاری کرنے کی مہم مکمل کرکے پاکستانیوں کی شناخت کومحفوظ بنایاجائے۔

اجلاس میں مزید واضح کیاگیاکہ اگربروقت قومی شناختی کارڈ کی مہم مکمل کرلی جاتی توآج افغان مہاجرین کامسئلہ پیچیدہ نہ ہوتا۔

بہاولپور میں شائع ہونے والی مزید خبریں