مسلمانوں کو صرف ا پنے نہیں دیگرمذاہب کے پیروکاروں کا بھی تحفظ کرنا ہے ، قرآن پاک بنی نوع انسان کے ساتھ حسن سلوک کیلئے رہنمائی کرتی ہے ، دہشت گردی کا شکار ہونے کے باوجود مسلمان قیام امن کیلئے اپنی ذمہ داریاں نبھانے میں اپنا کردار ادا کرنے میں ناکام رہے ہیں ،علما ئے کرام مسجد و منبر کو عام مسلمانوں کی رہنمائی کیلئے بروئے کار لائیں،چولستان ڈویلپمنٹ کونسل کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر فاروق احمد کا\" بین المذاہب ہم آہنگی کے حوالے سے سیمینار سے خطاب

جمعہ 15 مارچ 2013 20:47

بہاولپور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔آئی این پی۔15مارچ۔ 2013ء) چولستان ڈویلپمنٹ کونسل کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر فاروق احمدخان نے کہاہے کہ مسلمانوں کو نہ صرف اپنا بلکہ دیگرمذاہب کے پیروکاروں کا بھی تحفظ کرنا ہے ۔ قرآن پاک اور احادیث مبارکہ پوری بنی نوع انسان کے ساتھ حسن سلوک کیلئے رہنمائی کرتی ہیں دہشت گردی کا شکار ہونے کے باوجود مسلمان قیام امن کیلئے اپنی ذمہ داریاں نبھانے میں اپنا کردار ادا کرنے میں ناکام رہے ہیں ۔

علما ئے کرام مسجد و منبر کو عام مسلمانوں کی رہنمائی کیلئے بروئے کار لائیں ۔ وہ جمعہ کوچولستان ڈویلپمنٹ کونسل اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور کے اشتراک سے گھوٹوی ہا ل میں \" بین المذاہب ڈائیلاگ ۔ صو رتحال اور ہم آہنگی کی خاطر تجاویز \" کے عنوان سے منعقدہ نشست سے خطا ب کر رہے تھے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان میں 70فیصد مسلمان ہیں لیکن بطور مسلمان امن کی خاطر کردار ادا نہ کرنا دکھ کا باعث ہے ۔

سانحہ بادامی باغ میں ایک انسان کی غلطی پر 200گھر وں کو جلا کر سینکٹر وں انسانوں کو بے گھر کر دیا گیا ۔ اسی طرح چنی گوٹھ میں ایک شخص کو زندہ جلا دیا گیا ۔ ایسے واقعات مذہبی احکامات سے ناواقفیت اور عدم بر داشت کے باعث پیش آتے ہیں اس لئے ہمیں مذہبی احکامات جاننے اور قوت بر داشت پیدا کرنے کی ضرور ت ہے ۔ جس کے لئے بلا امتیاز صنف تعلیم دی جائے ۔

اس مو قع پر مر کزی میلا د مصطفی کمیٹی بہاولپور کے صدر مولا نا عبدالرزاق شائق نے کہاکہ الله تعالیٰ نے کائنات تخلیق کی اور لوگوں کو امن وسکون سے زندگی بسر کرنے کے لیے رہنما بھیجے اور خود حضور ا کرم نے اپنی بہترین زندگی کا نمونہ پیش کیا۔آپ نے ہمیشہ انسانیت کا درس دیا اور فرمایا کہ اگر کسی بے گناہ غیر مسلم کا قتل ہوا تو روز قیامت میں اسی کے ساتھ کھڑا ہوں گا۔

تحریک شیعہ علماء پاکستان کے رہنما علامہ محمد تقی خان نے کہا کہ الله تعالیٰ نے انسان کو اپنی عبادت کے لیے بنایا ہے نہ کہ فساد اور بد امنی کے لیے۔ مسیحی رہنما جاوید جوش نے بادامی باغ کے حوالے سے کہا کہ مسلم بھائی غیر مسلموں پر الزام تراشی کرتے ہیں انہیں صفائی کا موقع نہیں دیا جاتا ۔جوزف کالونی میں مسیحی برادرری کے سینکڑوں گھروں کو نذر آتش کر کے سینکڑوں خاندانوں کو بے گھر کرنے کے دوران بائیبل کو جلا یا گیا۔

کیا ایسا کرنے والوں پر 295-سی کی دفعہ لاگو نہیں ہوتی ؟انہون نے کہا کہ ہم امن پسند لوگ ہیں اور اس ملک کے شہری ہیں ۔برطانیہ سے آنے والی رضوانہ سہیل نے کہا کہ ہمیں اپنی زندگی گزارنے کے لیے اسلام کی حقیقی تعلیمات کو پیش نظر رکھنا چاہیے تاکہ معاشرے میں امن قائم کیا جا سکے ۔اسلام ایک مکمل ضابطہ حیات ہے جس سے ہر شعبہ کے لیے رہنمائی ملتی ہے ۔

چولستان ڈویلپمنٹ کونسل کے بورڈآف گورنر کے رکن ڈاکٹر جاوید اقبال نے کہا کہ قول وفعل کے باعث معاشرے انتشار کا شکار ہے ۔ہم لوگ اندر سے کچھ اور باہر سے کچھ اور ہیں اور اسلام کی بجائے فرقہ وارانہ بنیادوں پر سوچتے ہیں ۔سابق خطیب اسلامی مشن پاکستان مولانا خیر الله نے کہا کہ ملک میں قانون ہے مگر عمل درآمد نہیں ہوتا۔یہی ووجہ ہے کہ سانحہ بادامی کے دوران پولیس نے اپنا فرض ادا نہ کیا اور سماج دشمن وناصر نے اپنا کام دکھا دیا۔

جس کے نتیجے میں سینکروں خاندان تباہی وبربادی کا شکار ہو گئے ۔شانیم ٹرسٹ کے سربراہ الحاج سلیم احتر نے کہا کہ حکومت ایسی پالسیاں بنائے جن سے تمام مذ اہب کے لوگوں کو امن وسکون کے ساتھ زندگی بسر کر سکیں۔دانش ورو شاعر رانا ااحسان علی نے کہا کہ اسلام سمیت تمام مذاہب امن وسلامتی کا درس دیتے ہیں ۔ڈائیلاگ کے اختتام پر تمام بحث کو سمیٹے ہوئے چولستان ڈویلپمنٹ کونسل کے فوکل گروپ کے رکن محمد تنویر حسن نے کہا کہ تمام مقررین کی قیمتی آراء وتجاویز کی ورشنی میں کئی نکات سامنے آئے ہیں جں سے بین المذاہب ،ہم آہنگی ، باہمی احترام ،عدم تشدداور امن میں مدد مل سکتی ہے ۔

تقریب میں نقابت کے فرائض اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور کے اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر شہزاد رانا اور کوآرڈنیٹر رضیہ ملک نے سر انجام دیئے۔ معروف گلوکار نصیر مستانہ اور جمیل پروانہ نے امن کا گیت پیش کیا۔

متعلقہ عنوان :

بہاولپور میں شائع ہونے والی مزید خبریں