تعلیم اور صحت کے مسائل حل کرکے ہی فلاحی ریاست کا خواب پورا کیا جاسکتا ہے، فاروق احمد خان ،

پاکستان کی بنیاد ہی فلاحی ریاست کے تصور پہ رکھی گئی تھی، حکمران یہ ذمہ داری نبھانے میں ناکام رہے ہیں،حکمرانوں نے ذاتی اور گروہی سیاست کو فروغ دے کر قوم کو گمراہی میں مبتلا کررکھا ہے، سٹیزن فرسٹ پروگرام کے تحت ڈائیلاگ کی نشست سے خطاب

جمعرات 28 اگست 2014 19:56

بہاولپور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔28اگست۔2014ء) تعلیم اور صحت کے مسائل حل کرکے ہی فلاحی ریاست کا خواب پورا کیا جاسکتا ہے۔پاکستان کی بنیاد ہی فلاحی ریاست کے تصور پہ رکھی گئی تھی لیکن حکمران یہ ذمہ داری نبھانے میں ناکام رہے ہیں۔ حکمرانوں نے ذاتی اور گروہی سیاست کو فروغ دے کر قوم کو گمراہی میں مبتلا کررکھا ہے۔ عوام اور حکمرانوں میں دوریوں کو ختم کرنے کے لئے حکمرانوں کو اپنا رویہ تبدیل کرنا ہوگا۔

ان خیالات کا اظہار چولستان ڈویلپمنٹ کونسل کے ایگزیکٹو ڈایئریکٹر فاروق احمد خان نے سٹیزن فرسٹ پروگرام کے تحت ڈائیلاگ کی نشست منعقدہ مرکزی ہال چولستان ڈویلپمنٹ کونسل کے موقع پر کیا۔انہوں نے کہا کہ ارکانِ پارلیمنٹ کا کام ایسی قانون سازی کرنا ہے جس سے انسانی ترقی ممکن ہو ۔

(جاری ہے)

حکمرانوں کو چاہیے کہ ایسا نظام بنائیں جس سے ادارے مضبوط ہوں اور شخصیت پرستی کی نفی ہو۔

صحت کی بہترین سہولیات، سماجی انصاف کی فراہمی، نوجوانوں کو روزگار کی فراہمی ، تعلیم کے یکساں مواقع اور غربت کے خاتمے سے ہی پاکستان کی حقیقی ترقی ممکن ہے۔ صرف آئین وقانون کی بالادستی سے ہی گورنمنٹ کی رٹ قائم رہ سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سٹیزن فرسٹ پروگرام کا بنیادی مقصد عوام اور ریاستی اداروں کے درمیان رابطوں کو فروغ دینا ہے تاکہ عوام کے دیرینہ مسائل کے حل کی جانب پیش قدمی کی جاسکے۔

انہوں نے کہا کہ اس پروگرام کی بدولت ضلع بہاولپور کی مختلف یونین کونسلزکے صحت اور تعلیم کے حوالے سے مسائل کو عوامی نمائندوں تک پہنچانے اور ان کے حل میں بہت مدد ملی ہے۔اس پروگرام نے عوام کو یہ موقع دیا ہے کہ وہ اپنے مسائل پر امن طریقے سے عوامی نمائندوں اور ریاستی اداروں تک پہنچا سکتے ہیں۔تقریب کے مہمانِ خصوصی ممتاز دانشور اور کالم نگار ملک حبیب اللہ بھٹہ نے کہا ہمیں اپنا معاشرتی کردار پہچاننے کی ضرورت ہے ۔

کوئی بھی کام کرنے کے لئے جذبہ درکار ہوتا ہے۔ ہمیں آج ہنرمندوں کی اشد ضرورت ہے ہنر مند معاشروں میں لا قانونیت نہیں ہوتی کیونکہ ایسے معاشرے اپنے حقوق سے آشنا ہوتے ہیں اور کسی فرد کی حق تلفی ممکن نہیں ہوتی۔انہوں نے کہا کہ دریا تہذیبوں کی بقاء کی ضمانت ہوتے ہیں مگر ہمارے دریا سوکھ رہے ہیں جس کی وجہ سے اس خطے کی تہذیب کو خطرات لاحق ہو رہے ہیں۔

ہم سب کو مل کر اس قومی مسئلہ پر آواز اٹھانی چاہیے۔تقریب کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے ڈویژنل ایمرجنسی آفیسر ریسکیو 1122 ملک آصف رحیم چنڑ نے کہا کہ یہ ہمارے لئے بڑے فخر کی بات ہے کہ سارک ممالک میں صرف پاکستان ہے جہاں بین الاقوامی معیار کی ایمرجنسی سروس کام کررہی ہے۔ ہمارا عملہ محدود وسائل کے باوجود بڑی محنت سے 24 گھنٹے خدمات سرانجام دے رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس سروس کا مقصد ہر شہری کو بلا امتیاز ایمرجنسی سروس موقع پر فراہم کرنا ہے۔ اس سروس کو کامیابی سے چلانے کے لئے ہمیں عوام کا تعاون ہمیشہ درکار رہتا ہے خاص طور پر عوام غیر ضروری کالز نہ کیا کریں انہوں نے بتایا کہ سروس سنٹر کو موصول ہونے والی 90 فیصدکالز جھوٹی ہوتی ہیں۔ڈاکٹر اصغر ہاشمی ڈین سائنس فیکلٹی اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور نے یونیورسٹی کی تعلیمی میدان میں خدمات کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اسلا میہ یونیورسٹی نوجوانوں کو علم کی دولت سے آراستہ کرکے اس ملک کی تعمیر و ترقی میں اپنا حصہ ڈال رہی ہے۔

اسلامیہ یونیورسٹی میں بہاولپور کے طلبہ وطالبات کے لئے 50 فیصد نشستیں مختص کی گئی ہیں تاکہ یہاں کے ذہین نوجوان اسی شہر میں تعلیم حاصل کرسکیں۔ اسلامیہ یونیورسٹی کے تمام کورسز کو علاقائی ضروریات کے مطابق جدید خطوط پر بنایا گیا ہے تاکہ طلبہ اپنے آپ کو مستقبل کے رحجانات سے سے ہم آہنگ کرسکیں۔ یونیورسٹی کے وٹرنری کالج اور انجنیئرنگ کالج کے قیام سے نوجوانوں کو لائیوسٹاک اور زرعی تحقیق کے مواقع میسر آرہے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ چولستان کا خطہ لائیو سٹاک کی دیکھ بھال کے لئے اپنا ایک خاص مقام رکھتا ہے ضرورت اس امر کی ہے کہ حکومت اس حوالے سے ضروری اقدامات کرے تاکہ اس علاقے میں معاشی محرومیوں کا ازالہ کیا جاسکے۔تقریب میں زرعی قرضہ جات کی فراہمی کے حوالے سے اظہارِ خیال کرتے ہوئے زرعی ترقیاتی بینک کے سینئر نائب صدر پرویز انجم نے کہا کہ زرعی ترقیاتی بینک بلا تخصیص مردو عورت زرعی قرضہ جات کی فراہمی کو یقینی بناتا ہے ۔

قرضہ کی درخواستوں پر ایک ہفتہ کے اند ر عملدرآمد کیا جاتا ہے ۔قائدِ اعظم میڈیکل کالج بہاولپور کے پروفیسر ڈاکٹر منیر اظہر نے کہا کہ بہاول وکٹوریہ ہسپتال محدود وسائل کے باوجود لوگوں کو بہترین طبی سہولیات فراہم کررہا ہے۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ ملکی بجٹ کا زیادہ تر حصہ صحت کے شعبہ میں لگایا جائے تاکہ لوگوں کو علاج کی بہترین سہولیات فراہم کی جاسکیں۔

تقریب میں مختلف یونین کونسلز کے خواتین و حضرات ، طلبہ و طالبات ، سماجی کارکنان، صحافی ، سیاسی کارکنان ، وکلاء اور ڈاکٹرز کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔تقریب میں چولستان ایوارڈ، امن میلہ ، امن مشاعرہ اور آزادی فیسٹول کے رضاکار طلبہ وطالبات اور شہری دفاع کے رضاکاروں کو تعریفی اسناد بھی پیش کی گئی۔ ان رضاکاروں کا تعلق اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور ،قائد اعظم میڈیکل کالج بہاولپور اور محکمہ شہری دفاع بہاولپورسے تھا۔تقریب کی نظامت کے فرائض معروف سماجی کارکن رضیہ ملک نے ادا کئے۔ انہوں نے کہا عوامی مسائل کے حل کے لئے مشترکہ کوششوں کی ضرورت ہے ۔

متعلقہ عنوان :

بہاولپور میں شائع ہونے والی مزید خبریں