ی*سندھ سے مبینہ لاپتہ 2 ہندو لڑکیوں کی بہاولپور کی عدالت میں تحفظ کیلئے درخواست دائر

پ*22 مارچ کو دونوں لڑکیوں نے منظر عام پر آکر نکاح کرلیا تھا، پولیس

اتوار 24 مارچ 2019 19:20

ئ*بہاولپور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 24 مارچ2019ء) سندھ کے شہر ڈہرکی سے لاپتہ ہونے والے 2 ہندو لڑکیوں کے مبینہ لاپتہ ہونے کا معاملہ اب حل ہوتے دکھائی دے رہا ہے، دونوں لڑکیوں نے بہاولپور کی عدالت میں تحفظ کے لیے درخواست دائر کردی۔پولیس کے مطابق ڈہرکی تھانے میں دونوں لڑکیوں کے مبینہ اغوائ کا مقدمہ درج کرایا گیا تھا تاہم 22 مارچ کو دونوں لڑکیوں نے منظر عام پر آکر نکاح کرلیا تھا۔

پولیس کا کہنا ہے کہ دونوں بہنوں نے میڈیا کے سامنے اپنی مرضی سے نکاح کا اعتراف کیا تھا۔دوسری جانب خان پور میں پولیس نے ایک شخص کو حراست میں لے لیا، پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ زیر حراست شخص نے مبینہ طور پر نکاح میں مدد کی تھی۔ یاد رہے کہ وزیراعظم عمران خان نے معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار اور وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کو دونوں بہنوں کی بازیابی اور معاملے پر مشترکہ حکمت عملی اختیار کرنے کی ہدایت کی تھی۔

(جاری ہے)

دوسری جانب بھارتی وزیر سشما سوراج نے بذریعہ ٹوئٹ بھارتی ہائی کمیشن سے معاملے کی رپورٹ طلب کی تو وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے انہیں بھرپور جواب دیتے ہوئے کہا کہ یہ ہمارا اندرونی معاملہ ہے، یہ مودی کا بھارت نہیں جہاں اقلیتوں سے ناروا سلوک کیا جاتا ہے، یہ عمران خان کا نیا پاکستان ہے، یہاں اقلیتوں کو مساوی حقوق حاصل ہیں۔

بہاولپور میں شائع ہونے والی مزید خبریں