زرعی ملک میں آٹے کے بحران نے حکمرانوں کی لاعلمی اور نااہلی کا پول کھول دیاہے، سید ذیشان اختر

موجودہ حکومت کی نحوست کی وجہ سے ملک سے خیر و برکت اٹھ گئی ہے،نائب امیر صوبہ جماعت اسلامی جنوبی پنجاب

پیر 20 جنوری 2020 23:03

بہاول پور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 20 جنوری2020ء) نائب امیر صوبہ جماعت اسلامی جنوبی پنجاب سید ذیشان اخترنے کہاہے کہ زرعی ملک میں آٹے کے بحران نے حکمرانوں کی لاعلمی اور نااہلی کا پول کھول دیاہے۔ڈیڑھ سال میں ہر چیز اوپر گئی، اگر کوئی چیز نیچے آئی ہے تو وہ آمدن ہے۔ موجودہ حکومت کی نحوست کی وجہ سے ملک سے خیر و برکت اٹھ گئی ہے۔

مہنگائی، بے روزگاری اور مایوسی کے اندھیروں نے ملک کو چاروں طرف سے گھیر لیاہے۔ اناج میں کمی، آٹا سمیت خوراک کی قیمتوں میں ہوشربا اضافے نے غریب کی کمر توڑ دی ہے۔آٹے کے بحران اور مہنگائی نے مزدور کو بستر مرگ پر پہنچا دیاہے۔ موجودہ حکومت نے پندرہ ماہ میں عوام پر مہنگائی کے کوڑے برسائے ہیں۔ حکومت نے مہنگائی پر قابو پانے کی کوشش نہ کی تو عوام اسے زیادہ دیر برداشت نہیں کریں گے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ایک طرف حکومت آٹا، چینی، گھی، دالیں اور دیگر اشیائے خوردو نوش کی قیمتوں میں اضافے کو کنٹرول کرنے میں ناکام رہی ہے تو دوسری طرف وزراء عوام کی بے بسی کا مذاق اڑا رہے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ آٹے اور گندم کا بحران پیدا ہونے پر ایک تحقیقاتی کمیٹی بنائی جائے جو پتہ لگائے کہ یہ بحران کیسے پیدا ہوا ہے۔ اس سازش میں ملوث افراد کو سزا دی جائے۔

انہوں نے کہاکہ پاکستان ایک زرعی ملک ہے اور گندم کی پیداوار میں بھی خود کفیل ہوگیا تھا لیکن موجودہ حکومت کی بدتدبیری نے ملک میں آٹے کے بحران کو جنم دیا ہے۔ دس لاکھ ٹن گندم کو مرغیوں کی خوراک میں شامل کر دیا گیا۔ کئی لاکھ ٹن گندم باہر بھجوا دی اور ناقص زرعی پالیسیوں کی وجہ سے 20 لاکھ ٹن گندم کی پیدوار میں کمی ہوئی ہے اب تو پاکستان کے عوام جھولیاں اٹھا اٹھا کر کہہ رہے ہیں کہ ہمیںنیا پاکستان نہیں چاہیے ہمیں پرانا پاکستان ہی لوٹادو۔

بہاولپور میں شائع ہونے والی مزید خبریں