&حکمران،نیب اور عدالتیں اپنی ذمہ داریاں پوری کرتیں تو آج ملک مقروض نہ ہوتا ، سید ذیشان اختر

نیب کی کارکردگی سے حکومت سمیت کوئی بھی مطمئن نہیں،چھوٹے چوروں کو پکڑا اور بڑے چوروں کو چھوڑا جارہا ہے، نائب امیر جماعت اسلامی جنوبی پنجاب

ہفتہ 25 جولائی 2020 18:50

چ* بہاولپور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 25 جولائی2020ء) نائب امیر جماعت اسلامی جنوبی پنجاب سید ذیشان اختر نے کہا ہے کہ حکمران،نیب اور عدالتیں اپنی ذمہ داریاں پوری کرتیں تو آج ملک 100ارب ڈالر سے زیادہ کا مقروض نہ ہوتا،نیب کی کارکردگی سے حکومت سمیت کوئی بھی مطمئن نہیں،چھوٹے چوروں کو پکڑا اور بڑے چوروں کو چھوڑا جارہا ہے۔ تیرا چور مردہ باد اور میرا چور زندہ باد کا رویہ ترک کرنا پڑے گا۔

مختلف ممالک میں اب تک جو بے نامی جائیدادیں سامنے آئی ہیں انہیں بحق سرکار ضبط کیا جائے اور اگر کوئی مالک ہونے کا دستاویزی ثبوت پیش کرتا ہے تو اس کے ذرائع آمدن پوچھے جائیں۔کرپشن،بدعنوانی اور رشوت ستانی جیسے جرائم کے مکمل خاتمہ کیلئے اسلامی تعلیمات کی روشنی میں فیصلے کرنا ہونگے۔

(جاری ہے)

کرپٹ لوگوں کوچین جیسی سزائیں دیئے بغیر کرپشن کا خاتمہ نہیں ہوگا،حکومت نے پاکستان کو مدینہ جیسی ریاست بنانے کا عوام سے جو وعدہ کررکھا ہے اسے پورا کرنے کیلئے اسلامی نظام معیشت کو رائج کرنا ضروری ہے۔

بدعنوانوں اور سودی معیشت کی موجودگی میں ریاست مدینہ نہیں بن سکتی۔قوم اور عالمی برادری میں اعتماد پیدا کرنے کیلئے حکمرانوں کو قول و فعل کا تضاد ختم کرنا ہوگا۔چوری کرکے بیرون ملک منتقل کی گئی قومی دولت واپس آجائے تو نا صرف پاکستان کے تمام قرضے اتر سکتے ہیں بلکہ عوام کو غربت مہنگائی،بے روزگاری اور جہالت کے اندھیروں سے بھی نکالا جاسکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ قانون بااثر لوگوں کے سامنے بے اثر ہوجاتا ہے،قانون افراد کیلئے نہیں بلکہ ملک و قوم کیلئے ہوناچا ہئے۔ حکومت بڑے جاگیر داروں اور سرمایہ داروں سے ٹیکس وصولی کا منظم نظام بنائے، غریبوں کو ٹیکس کی چکی میں پیستے رہنامعاشی پلاننگ نہیں۔انہوں نے کہا کہ لوٹ کھسوٹ کے نظام کو ختم کئے بغیر ملک آگے نہیں بڑھ سکتا۔

بہاولپور میں شائع ہونے والی مزید خبریں