ملک میں احتساب کا نظام متنازعہ بن چکا ہے ،سید ذیشان اختر

مہنگائی بے روز گاری نے لاقانونیت نے عوام کی زندگی اجیرن بنادی حکمرانوں سمیت کسی کو بھی عوام کے مسائل ان کے حل سے کوئی سروکار نہیں موجودہ حکمرانوں نے بھی عوام کے جذبات کو مجروح کرنے کے سوا کچھ نہیں کیا، نائب امیر جماعت اسلامی جنوبی پنجاب

جمعرات 12 نومبر 2020 22:15

بہاول پور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 12 نومبر2020ء) نائب امیر جماعت اسلامی جنوبی پنجاب سید ذیشان اختر نے کہا ہے کہ ملک میں احتساب کا نظام متنازعہ بن چکا ہے ۔مہنگائی بے روز گاری نے لاقانونیت نے عوام کی زندگی اجیرن بنادی ہے حکمرانوں سمیت کسی کو بھی عوام کے مسائل اور ان کے حل سے کوئی سروکار نہیں۔ موجودہ حکمرانوں نے بھی عوام کے جذبات کو مجروح کرنے کے سوا کچھ نہیں کیا۔

انھوں نے کہا کہ ماضی کے منافع بخش ادارے اب قومی خزانے پر بھاری بوجھ بن چکے ہیں۔ ہر ادارے میں کرپشن اور بد عنوانی کی لمبی داستانیں دکھائی دیتیں ہیں۔آئے روز اسکینڈلز سامنے آرہے ہیں۔قومی اداروں کو بہتراورفعال بنانے کے لیے ضروری ہے کہ ان سے کالی بھیڑوں کو فی الفور نکالا جائے۔ ملک و قوم اس وقت سنگین بحرانوں سے دوچار ہیں۔

(جاری ہے)

موجودہ حالات کو دیکھ کر عوام میں مایوسی پھیلتی چلی جارہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہر شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والا شخص پریشان ہے۔ملک میں روزانہ 12 ارب اور سالانہ 4300 ارب روپے کی کرپشن لمحہ فکریہ ہے۔ رہی سہی کسر 10 ارب روپے کی منی لانڈرنگ نے پوری کردی ہے۔ 22کروڑ کی آبادی والے ملک میں صرف 14لاکھ افراد ٹیکس ادا کرتے ہیں جوکہ اداروں کی ناکامی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔انہوںنے مزید کہا کہ غربت،مہنگائی ،بے روزگاری،بددیانتی،کرپشن اورمعاشی عدم استحکام جیسے سنگین مسائل نے ملک کا دیوالیہ نکال دیاہے۔مختلف ٹیکس لگاکر عوام کے خون پسینے کی کمائی کو دونوں ہاتھوں سے لوٹاجارہا ہے۔حکمرانوں کی غیر دانشمندانہ اقدامات اور قرضوں کی دلدل نے ملکی معیشت کو تباہی کے دھانے پر لاکھڑاکیاہے۔ #/h#

بہاولپور میں شائع ہونے والی مزید خبریں