بہاو پورمتحدہ محاذ بحالی صوبہ بہاول پور کے مرکزی سیکرٹریٹ میں تقریب کا انعقاد

بہاو ل پور صوبہ کی بحالی کا مطالبہ عو ام کا آئینی حق ہے ،حصول کے لیے کسی قسم کی قربانی سے دریغ نہیں کیا جائے گا، محمد علی درانی کا خطاب

جمعہ 9 دسمبر 2016 21:27

بہاول پور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 09 دسمبر2016ء)متحدہ محاذ بحالی صوبہ بہاول پور کے مرکزی سیکرٹریٹ میں تقریب کا انعقاد کیا گیا جس میں سابق وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات اور متحدہ محاذ بہاول پور کے قائد محمد علی درانی نے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بہاو ل پور صوبہ کی بحالی کا مطالبہ عو ام کا آئینی حق ہے جس کے حصول کے لیے کسی قسم کی قربانی سے دریغ نہیں کیا جائے گا۔

تحریک بحالی صوبہ بہاول پور کو اب سیاسی سطح پر سرگرم کرنے کے لیے تمام منتخب نمائندوں کو عوامی خواہشات کی ترجمانی کرنا ہوگی ۔گزشتہ انتخابات میں مسلم لیگ(ن) نے صوبہ بہاول پور کی بحالی اور صوبہ ملتا ن کے قیام کے منشور پر انتخابات میں حصہ لیا لیکن کامیابی کے بعد تاحال بحالی صوبہ بہاول پور کے لیے کوئی اقدامات نہیں کیے گئے۔

(جاری ہے)

بہاول پور صوبہ بحالی کے حوالہ سے صوبائی اسمبلی میں قرار داد میں منظور ہوچکی ہے جسے ضائع ہونے نہیں دیا جائے گا۔

مسلم لیگ اگر آئندہ انتخابات میں کامیابی کی متمنی ہے تو اسے بہاول پور کے عوام کی خواہشات کا احترا م کرتے ہوئے فی الفور بہاول پور صوبہ بحال کرنا ہوگا۔متحدہ محاذ بہاول پو ر کے سرپرستِ ا علیٰ حبیب اللہ بھٹہ نے کہا کہ تحریک بہاول پور دراصل پاکستان بچانے کی تحریک ہے۔صوبہ بہاول پور کے بحال ہونے سے ملک سے لسانی اور صوبائی تعصبات کا خاتمہ ہوگااور پاکستان مزید مستحکم ہوگا ۔

صدر خواتین ونگ مسز آسیہ کامل نے کہا کہ کسی بھی تحریک کی کامیابی میں خواتین ہر اول دستے کا کردار ادا کرتی ہیں۔خطہ بہاول پور کی خواتین میں یہ بات بدرجہ اتم موجود ہے کہ جب بھی بہاول پور کے لیے کسی بھی قربانی یا جدوجہد کا موقع آیا توخواتین نے ہمیشہ بھرپور کردار ادا کیا ہے اور آئندہ بھی اپنا کردار ادا کرتی رہیں گی۔میجر (ر)شبیر احمدنے کہا کہ حکمرانوں نے ہمیشہ خطہ بہاول پور کو نظر انداز کیا ہے جس کی وجہ سے یہاں بے روزگاری ، غربت اور معاشرتی مسائل ملک کے دیگر علاقوں کی نسبت زیادہ ہیں۔

بہاول پور کی صوبائی حیثیت کو بحال نہ کرنا ہمارے ساتھ زیادتی ہے۔پروفیسر خواجہ نور اللہ نے کہا کہ خطہ بہاول پور میں مختلف زبانوں اور برادری کے لوگ بستے ہیںلیکن تمام مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والے لوگ اپنی کھوئی ہوئی شناخت کے حصول کے لیے متحد ہیں۔ریاض ناجی نے کہا کہ خطہ بہاول پور میں اپنی شناخت ختم کر کے پاکستان کی پہچان کو مضبوط کیا ۔

لیکن آج بہاول پور کے لوگ بدترین سیاسی ومعاشی استحصال کا شکار ہیںجس کی وجہ سے یہاں کے لوگ خط غربت سے نیچے زندگی گزارنے پر مجبورہیں۔ڈاکٹر ارشد کلیم اور اعجاز بھٹی نے کہا کہ بہاول پور 1955؁ ء تک صوبائی اکائی کی صورت میں موجود رہا ہے اور بہاول پور میں استحکام پاکستان میں اپنا بھرپور کردار ادا کیا ہے لیکن افسوسناک بات یہ ہے کہ پاکستان کی رگوں میں خون ڈالنے والا خطہ آج پاکستان کا پسماندہ ترین ڈویژن ہے۔

ایگزیکٹو آرڈر کے ذریعے سے بہاول پور صوبہ کو فی الفور بحال کی جائے بصورت دیگر عوام سڑکوں پر آنے اور ہر طرح کی قربانیاں دینے کے لیے تیار ہیں۔تقریب کے آخر میں ملکی استحکا م اور بہاول پور صوبہ بحالی کے لیے اسیرِتحریک بحالی صوبہ بہاول پور نواز ناجی نے دعاکرائی۔اس موقع پر ہمایوں گلزار، ڈاکٹر مدحت کامل حسین،حاجی محمد جاوید،طارق مجید چوہدری، تیمور ثمین خان، فرخندہ شیخ، نسرین انور،حمیرا حما، اکرم انصاری، ملک طارق، وسیم عباس ارائیںاورراجہ شفقت محمود کے علاوہ مذہبی ، سیاسی و سماجی حلقوں کی کثیر تعداد نے شرکت کی ۔

بہاولپور میں شائع ہونے والی مزید خبریں