ہماری امن کی خواہش کوغلطی سے بھی کوئی کمزوری نہ سمجھے . عمران خان

جمہوریت نہیں بڑے بڑے ڈاکوخطرے میں ہیں. وزیراعظم کا باجوڑمیں خطاب

Mian Nadeem میاں محمد ندیم جمعہ 15 مارچ 2019 17:11

ہماری امن کی خواہش کوغلطی سے بھی کوئی کمزوری نہ سمجھے . عمران خان
باجوڑ(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔15 مارچ۔2019ء) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ پاکستانی قوم امن چاہتی ہے، جنگ نہیں ، ہماری امن کی خواہش کوغلطی سے بھی کوئی کمزوری نہ سمجھے ، بھارت میں الیکشن ہیں آئندہ30 دن دھیان رکھنا پڑے گا. تفصیلات کے مطابق باجوڑ میں وزیراعظم عمران خان نے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا شانداراستقبال پر باجوڑ کے عوام کا دل سے شکریہ ادا کرتا ہوں ، 27 سال پہلے باجوڑآیاتھا، قبائلی علاقے سے متعلق کتاب لکھی تھی اس وقت سے باجوڑ آنے کی کوشش کررہاتھا اس وقت حالات مشکل تھے لیکن آج جنون دیکھ پر مجھے خوشی ہوئی.

(جاری ہے)

وزیراعظم نے کہا کہ دہشت گردی کےخلاف جنگ میں قبائلی علاقوں کونقصان پہنچا اور قبائلیوں کاکاروبار،مال مویشی متاثرہوئے،نقل مکانی کرنی پڑی، ہم سب جانتے ہیں قبائلی علاقوں نے کتنی مشکلات جھیلیں، قبائلی عوام کی آسانی کاوقت شروع ہوگیاہے اور قبائلی عوام مشکل وقت سے نکل چکے ہیں. عمران خان نے کہا بھارت میں الیکشن ہیں وہاں کی ایک جماعت نفرتیں پھیلا کرالیکشن جیتناچاہتی ہے، انہوں نے واردات کی ہماری ایئرفورس نے ملک کابہترین دفاع کیا، پاکستانی قوم امن چاہتی ہے، ہم سب ہمسائیوں سےامن چاہتے ہیں.

انہوں نے کہا کہ ہم اب آگے بڑھناچاہتے ہیں، ہم یہاں سرمایہ کاری چاہتے ہیں جنگ نہیں، ہماری امن کی خواہش کوغلطی سے بھی کوئی کمزوری نہ سمجھے، بارہابھارت کوکہہ رہے ہیں جنگ کے بجائے تجارت کریں. کشمیر کے حوالے سے وزیراعظم نے کہا مسئلہ کشمیرمذاکرات سے حل کرلیں، کشمیر کے لوگوں کی دلیری کوسلام پیش کرتاہوں، وہ لوگ اپنے حقوق کے لئے کھڑے ہیں، بھارت میں الیکشن ہیں آئندہ30 دن دھیان رکھنا پڑےگا، بھارت کی طرف سے کوئی شرارت نہ کی جائے آپ نے چوکنارہناہے، آپ نے اپنی حفاظت کے لئے تیاررہناہے، پاکستانیوں کواپنی حفاظت کے لئے تیاررہناہے.

عمران خان نے کہا کہ باجوڑمیں انٹرنیٹ آناچاہئے، باجوڑکانوجوان شعوررکھتاہے، باجوڑمیں انٹرنیٹ جلد پہنچانے کی کوشش کریں گے،قبائلی علاقوں میں جنگ کی وجہ سے تباہی ہوئی، اسلام آبادپہنچتے ہی باجوڑمیں انٹرنیٹ پہنچانے کی کوشش کروں گا. انھوں نے مزید کہا این ایف سی ایوارڈسے سارے صوبے اپنے حصے سے3فیصدقبائلی عوام کودینگے، پنجاب،کے پی میں ہماری حکومت ہے،بلوچستان،سندھ کوکہناچاہتاہوں آپ کوبھی3فیصدفنڈدیناچاہئے، قبائلی علاقے کے لوگوں نے پاکستان کے لئے قربانیاں دیں.

وزیراعظم نے کہا کہ بحیثیت مسلمان ہمارافرض ہے پیچھے رہ جانےوالوں کی مددکریں، ویسٹ جرمنی نے ایسٹ جرمنی کوپیسہ دیاوہ کرسکتے ہیں توہم کیوں نہیں، کیا پوری قوم اپنے قبائلی عوام کو اوپر اٹھانے کیلئے 3 فیصدنہیں دے سکتی؟ ہم نے قبائلی علاقوں کونہ اٹھایاتودشمن انہیں ملک کےخلاف اکسانے اور انتشارپھیلانے کی کوشش کرینگے. عمران خان نے کہا خدانخواستہ قبائلی علاقوں میں دوبارہ آپریشن کرناپڑاتو3فیصدسے بھی بہت زیادہ کرچ کرناپڑےگا، این ایف سی ایوارڈمیں سے3فیصدقبائلی علاقوں پرخرچ کرینگے.

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں اس وقت معاشی طورپرسب سے براوقت ہے، 60 سال میں ملک کاقرضہ6ہزارارب تھا، چارٹرآف ڈیموکریسی کوہم چارٹرآف کرپشن کہتے ہیں، پی ٹی آئی کی ان سوئنگنگ یار کرنے دو جماعتوں کی 10سال کی پارٹنرشپ توڑی، پچھلے10سال میں2جماعتوں نے ملک کوتباہ کردیا اور ملک کا قرضہ 30ہزار ارب پر پہنچا دیا. وزیراعظم نے کہا جمہوریت نہیں بڑے بڑے ڈاکوخطرے میں ہیں، جمہوریت کے لئے میں ہرکسی سے بات چیت کیلئے تیارہیں  وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ بڑے بڑے چور اور ڈاکو خطرے میں ہیں لیکن اب نہ کوئی ڈیل ہوگی نہ ہی این آر او ملے گا.

عمران خان نے کہا کہ کبھی کسی کرپٹ، عوام کا پیسہ لوٹنے والے اور منی لانڈرنگ کرنے والوں سے ڈیل نہیں کروں گا، ملک نے دو این آر او کی بہت بڑی قیمت ادا کی، مشرف نے ایک این آر او نواز شریف کو دیا اور دوسرا زرداری کو دیا، جمہوریت کو کوئی خطرہ نہیں بلکہ بڑے بڑے ڈاکو اور لیٹرے خطرے میں ہیں، قوم کا پیسہ لوٹنے والوں سے کوئی ڈیل نہیں ہوگی، کسی کو این آر او نہیں دیا جائے گا.

باجوڑ ایجنسی میں شائع ہونے والی مزید خبریں