حراست سے رہا ہوتے ہی پی ٹی ایم رہنما نے پاک فوج کو شدید تنقید کا نشانہ بنانا شروع کر دیا

اسٹریٹجک پالیسی دراصل ایک ادارے سے ڈالر کمانے کی پالیسی تھی، وہ اسے قومی سلامتی کے معاملے کے طور پر پیش کرتے ہیں، اس پالیسی نے اس ملک کو عالمی سطح پر الگ تھلگ کردیا ہے: علی وزیر

Usman Khadim Kamboh عثمان خادم کمبوہ پیر 23 ستمبر 2019 23:00

حراست سے رہا ہوتے ہی پی ٹی ایم رہنما نے پاک فوج کو شدید تنقید کا نشانہ بنانا شروع کر دیا
بنوں (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔23 ستمبر2019ء)  حراست سے رہا ہوتے ہی پی ٹی ایم رہنما نے پاک فوج کو شدید تنقید کا نشانہ بنانا شروع کر دیا ہے۔ پی ٹی ایم رہنما اور رکن قومی اسمبلی علی وزیر نے نریندر مودی اور ڈونلڈ ترمپ کے کل کے جلسے کو موضع بناتے ہوئے اپنے ٹویٹر پیغام میں لکھا ہے کہ ’’40 سال کی گہری اسٹریٹجک پالیسی دراصل کسی ایک ادارے سے ڈالر کمانے کی پالیسی تھی، وہ اسے قومی سلامتی کے معاملے کے طور پر پیش کرتے ہیں۔

اس پالیسی نے اس ملک کو عالمی سطح پر ہر شعبے میں الگ تھلگ کردیا ہے۔ مظلوم لوگوں کے اندرونی مسائل بھی ایک سوالیہ نشان ہیں‘‘۔
علی وزیر چند روز پہلے ہی ضمانت پر رہا ہوئے ہیں اور انہوں نے رہا ہوتے ہی اپنے ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ میری ٹون بالکل نہیں بدلی ہے میں جو پہلے کہتا تھا وہی اب بھی کہوں گا۔

(جاری ہے)

اب انہوں نے قومی ادارے کے حوالے سے شدید تقنید کرتے ہوئے کہا کہ قومی سلامتی کے معاملے کے طور پر پیش کر کے یہ ادارہ ڈالرز کما رہا ہے۔

یہ بیان انہوں نے گزشتہ روز ہونے والے نریندر مودی کے جلسے کے حوالے سے دیا جس میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ شریک ہوئے تھے۔ یاد رہے کہ گزشتہ روز تقریب میں جانے سے قبل ٹرمپ نے ٹویٹ میں کہا تھا کہ میں ہیوسٹن میں اپنے دوست کے ہمراہ موجود ہوں گا، یہ ٹیکساس میں ایک عظیم دن ہو گا۔ تاہم انہوں نے خطاب میں بھی کشمیریوں پر ظلم وتشدد کرنے والےاور آرایس ایس کے رکن مودی کو بہترین دوست قرار دیا جو کہ دنیا بھر کے مسلمانوں اور مظلوم کشمیری عوام کے زخموں پر نمک چھڑکنے کے مترادف تھا۔ اب اسی واقعے کو موضوع ذکر بنا کر رہنما پی ٹی ایم علی وزیر نے پاک فوج کو شدید تنقید کا نشانہ بنانا شروع کر دیا ہے۔

بنوں میں شائع ہونے والی مزید خبریں