احتیاطی تدابیر نہ اپنانے اور کرونا وائرس کو یہودی سازش قرار دینے والوں نے عوام اور انتظامیہ سے معافی مانگ لی

ہمیں نہیں معلوم تھا کہ یہ بیماری اتنی خطرناک اور جان لیوا ہے، اب ہمیں اپنی غلطی کا احساس ہے اور ہم عوام سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ احتیاطی تدابیر اختیار کریں۔ ویڈیو پیغام سامنے آگیا

Usman Khadim Kamboh عثمان خادم کمبوہ جمعرات 26 مارچ 2020 00:13

احتیاطی تدابیر نہ اپنانے اور کرونا وائرس کو یہودی سازش قرار دینے والوں نے عوام اور انتظامیہ سے معافی مانگ لی
بنوں (اردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین 25مارچ 2020ء ) حتیاطی تدابیر نہ اپنانے اور کرونا وائرس کو یہودی سازش قرار دینے والوں نے عوام اور انتظامیہ سے معافی مانگ لی ہے۔ تفصیلات کے مطابق خیبر پختونخوا میں دو لوگوں نے ایک اسٹوڈیو مالک کے ساتھ مل کر پشتو میں نظم ریکارڈ کر کے عوام کو حکومتی احکامات نہ ماننے اور احتیاطی تدابیر نہ اپنانے اور وائرس کو یہودی سازش قرار دے کر لوگوں کو اس کے خلاف اکسانے پر اپنی غلطی کا اعتراف کرتے ہوئے ضلعی انتظامیہ اور عوام سے معافی مانگ لی ہے۔

تینوں اشخاص نے ویڈیو میغام جاری کیا ہے جس میں انہوں نے کہا ہے کہ ہمیں نہیں معلوم تھا کہ یہ بیماری اتنی خطرناک اور جان لیوا ہے، اب ہمیں اپنی غلطی کا احساس ہے اور ہم عوام سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ احتیاطی تدابیراختیار کریں۔

(جاری ہے)

ذرائع کے مطابق سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو تیزی سے وائرل ہوئی تھی جسے سجاد نامی شخص کے اسٹوڈیو میں ریکارڈ کیا گیا تھا۔

جس میں بنوں کے رہائشی مولوی عبدالجلیل اور مولوی بلال نے اپنی پشتو نظم میں کورونا وائرس کو مسلمانوں کی مساجد، مدارس اور خانہ کعبہ کو ویران کرنے کی سازش قرار دیتے ہوئے لوگوں کو احتیاطی تدابیر نہ اپنانے پر اکسایا تھا اور اپنے روزمرہ کے معاملات اور ملاقاتیں معمول کے مطابق کرنے پر اکسایا تھا۔اس کے بعد پولیس اور ضلعی انتظامیہ کو مقامی لوگوں کی جانب سے شکایت کی گئی کہ اس نظم کے ذریعے عوام کو گمراہ کر کے ان کی جانوں کو خطرے میں ڈالا جارہا ہے تو پولیس اور ضلعی انتظامیہ نے کارروائی کرتے ہوئے ملزمان کو گرفتار کر کے حوالات میں بند کر دیا اور اب تینوں ملزمان کی جانب سے عوام اور ضلعی انتظامیہ سے ویڈیو پیغام میں معافی مانگی لی گئی ہے۔

بنوں میں شائع ہونے والی مزید خبریں