بنوں ، پی کے 87 سے امیدوار شیراعظم وزیر کا اے این پی پرقبل ازوقت دھاندلی کا الزام

الیکشن کمیشن آف پاکستان اور نگران حکومت سے بروقت اقدامات اُٹھانے کا مطالبہ کردیا

پیر 16 جولائی 2018 23:51

بنوں (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 16 جولائی2018ء) حلقہ پی کے 87کے اُمیدوار سابق صوبائی وزیر شیر اعظم وزیرنے اے این پی کی طرف سے ممکنہ دھاندلی پر پاک فوج ، عدلیہ ، الیکشن کمیشن آف پاکستان اور نگران حکومت سے بروقت اقدامات اُٹھانے کا مطالبہ کردیا پاکستان پیپلز پارٹی حلقہ پی کے 87 کے اُمیدوار و سابق صوبائی وزیر شیر اعظم وزیر پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ 2013 کے انتخابات کے نتائج دیکھ کر یقین ہوجائیگا کہ سابق سینیٹر باز محمد خان نے اپنے صاحبزادے تیمور باز کو جتوانے کیلئے باقاعدہ منصوبہ بندی کے تحت دھاندلی کی اور الیکشن کے روز سے قبل جعلی طریقے سے یونین کونسل شہباز عظمت خیل کے پانچ پولنگ سٹیشنوں پر زبردستی صوبائی نشست پر ووٹ کا استعمال کیا جبکہ یہاں پر قومی اسمبلی کی نشست کیلئے کوئی بھی ووٹ پول نہیں کیا جو ان کی دھاندلی کے عملی ثبوت ہیں کیونکہ ایک یونین کونسل میں 8 ہزار ووٹ کاحصول اور دیگر یونین کونسلوں میں چند سو ووٹ لینا سوالیہ نشان ہے انتخابات میں اپنی یقینی شکست دیکھ کر الیکشن کمیشن اورجوڈیشری کو الیکشن پر اثر انداز کرانا چاہتے ہیں سال 2008میں بھی انہوں نے الیکشن سے پہلے بیلٹ پیپرسے باکس بھر دیئے تھے ان خیالات کا اظہار انہوں نے سرکی خیل ہائوس میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ اب مذکورہ یونین کونسل میں پولنگ سٹیشنوں کی تعداد پانچ سے بڑھ کر 9 ہوگئی ہے اور اس حلقہ میں یونین کونسل سلیمہ سکندرخیل کا زیادہ تر علاقہ بھی شامل ہوا ہے جو بالکل شہباز عظمت خیل سے متصل ہے جس کیلئے ایک بار پھر دھاندلی کی منصوبہ بندی کرلی گئی ہے اور سابق سینیٹر بازمحمد اپنے بیٹے عوامی نیشنل پارٹی کے اُمیدوار تیمور باز کو جیتوانے کیلئے غیرقانونی طریقے استعمال کرینگے جس کیلئے ہم ابھی سے ملک کے تمام اداروں کو میڈیا کے ذریعے پیغام دینا چاہتے ہیں اُنہوں نے پاک فوج ، عدلیہ ، الیکشن کمیشن آف پاکستان اور نگران مرکزی و صوبائی حکومت سے حلقہ پی کے 87 میں ممکنہ دھاندلی روکنے کیلئے ٹھوس اقدامات کا مطالبہ کیا ہے۔

بنوں میں شائع ہونے والی مزید خبریں