خاصہ داراور لیوز فورس پولیس کا حصہ بن گئے ہیں،ڈی آئی جی بنوں

جمعرات 18 اپریل 2019 20:20

بنوں ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 18 اپریل2019ء) ڈی آئی جی بنوں ریجن عبداللہ خان نے کہا ہے کہ فاٹا کے خیبر پختونخوا میں ضم ہونے کے بعد خاصہ داراور لیوز فورس پولیس کا حصہ بن گئے ہیں اور70سال بعد اُنہیں حق مل گیا ہے اب قبائل بھی قومی دھارے میں شامل ہوگئے ہیں اور پولیس میں ضم ہونے والے خاصہ داروں اور لیویز شہداء کے ورثاء کو رمضان اور عید پیکج میں بھی شامل کیا جائے گا پولیس میں ضم ہونے والے خاصہ داروں اور لیویز اہلکاروں کو بھی ترقی دی جائے گی اور انہیں تربیتی کورسز بھی کرائے جائیں گے وفاق کی جانب سے ضم شدہ علاقوں میں پانچ ہزار اہلکار بھرتی کئے جائیں گے جن میں سی2200 سب ڈویژن (سابقہ ایف آر ) کے علاقوں سے بھرتی کئے جانے کا پروگرام ہے اور احمد زئی واتمانزائی کو برابر حق دیا جائے گا ایف آر علاقوں میں ابتدائی طور پر ایک پولیس سٹیشن قائم کیا گیا ہے جس میں ایک ایڈیشنل ایس ایچ او اور محرر ایف آئی آر کے اندراج کیلئے تعینات کیا جائے گااور گھر کی دہلیز پر انصاف فراہم کیا جائے گا دس سالہ پروگرام کے تحت ایف آر بنوں میں پانچ پولیس سٹیشن مرحلہ وار قائم کئے جائیں گے جبکہ لکی مروت میں تین پولیس سٹیشن قائم کئے جائیں گے اور قوم کے مشورے سے تمام اقدامات اُٹھائے جائیں گے قبائلی مشران اور عوام نے پہلے بھی امن کیلئے قربانیاں دی ہیں اور ہمیں اُمید ہے کہ آئندہ بھی مشران اور نوجوان پولیس اور حکومت کے ساتھ بھرپور تعاون کریں گے ایف آئی آر،لرننگ،ڈرائیونگ لائسنس اور لائسنس کیلئے موبائیل وین سروس فراہم کی جائے گی۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار اُنہوں نے وزیر سب ڈویژن بکاخیل میں کھلی کچہری کے بعد میں پولیس میں ضم شدہ فورس کے جوانوں اور مشران سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر ڈی پی او بنوں یاسر آفریدی،ایڈیشنل ایس پی توحید گنڈاپور،ڈی ایس پی مراد علی،ڈی ایس پی شیر اکبر خان،ڈی ایس پی اسد خان،بکاخیل اتمانزائی کے مشران ملک اسماعیل خان،ملک شفیق خان،محمد علی خان،شروپ خان،ملک عباس علی خان ودیگر مشران بھی موجود تھے۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر بنوں یاسر آفریدی نے کہا کہ عوام کے تعاون سے قبائلی علاقوں میں قانون بحال ہوا ہے اور انگریز کے کالے قانون سے عوام کو نجات مل گئی ہے ایف سی آر قانون کی وجہ سے قبائلی عوام کے ساتھ بہت نا انصافی ہوئی ہے پولیس نظام میں ان کوانصاف ملے گا اور حقوق کا تحفظ ہوگا تھانہ جات امن کی نشانیاں ہیں اور مسئلے حل کرنے کی جگہ ہے ڈی آر سی اور پولیس لیزان کمیٹیوں کیلئے بھی قبائلی مشران کی خدمات سے استفادہ کیا جائے گا احمد زئی اور اتمانزائی سے تعلق رکھنے والے خاصہ داروں اور لیویز اہلکاروں کے ورثاء میں سے پانچ پانچ افراد کو سپیشل پولیس فورس میں بھرتی کیا جائے گا اور دور دراز علاقوں میں پولیس چوکیاں قائم کی جائیں گی جہاں وہ تمام سہولیات میسر ہوں گی جو کہ پولیس سٹیشن میں میسر ہوتی ہیں مشران علاقہ اور نوجوانوں کے تعاون سے ضم شدہ علاقوں کو منشیات اور اسلحہ سے پاک کرکے امن کی شمع روشن کی جائے گی۔

تقریب سے ملک اسماعیل خان،ملک عباس علی خان،سکندر خان،ملک شفیق خان،ملک محمد علی خان اور دیگر مشران نے بھی خطاب کیا اور اس عزم کا اظہار کیا کہ وہ پولیس کے ساتھ بھرپور تعاون کریں گے اور علاقہ سے منشیات،بد امنی اور جرائم کے خاتمے کیلئے پولیس کے بازوں بنیں گے دریں اثناء قبائلی مشران نے ڈی آ ئی جی ، ڈی پی او اور کینٹ ڈی ایس پی کو روایتی پگڑی پہنائی ۔

بنوں میں شائع ہونے والی مزید خبریں