بنوں،جامع مسجد حافظ جی کے خطیب کا ایس ایچ او سٹی کے اختیارات کے ناجائز استعمال پر تحفظات کا اظہار

1975 سے امام مسجد ہوں امامت کرنے سے روکنے کا کوئی جواز نہیں بنتا

منگل 20 اکتوبر 2020 22:02

بنوں(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 20 اکتوبر2020ء) جامع مسجد حافظ جی کے خطیب نے ایس ایچ او سٹی کے اختیارات کے ناجائز استعمال پر تحفظات کا اظہار کردیا 1975 سے امام مسجد ہوں امامت کرنے سے روکنے کا کوئی جواز نہیں بنتامسجد حافظ جی عید گاہ بنوں سٹی میں امام و خطیب قاری گل نظر دین نے بچوں پر تشدد اور قاتلانہ حملے کی وجوہات بیان کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ دنوں 15اکتوبر کو رات 8بجے مسجد ہذا میں ایک چھوٹا سا مدرسہ ہے اس کا مہتمم محمد آیاز اور اس کے بیٹوںنے مسجد خادموں سے مل کر میرے بچوں پر مسجد ہذا میں حملہ کرکے مولوی عبد الحمید ، حافظ منیب الرحمان اور تحسین اللہ شدید زخمی کئے اگر میرے بیٹے نے ان پر حملہ کیا ہوتا تو میرے بیٹے اتنے زخمی نہ ہوتے میں نے تمام بنوں کے علماء کو اختیار دیا ہے کہ میرٹ انصاف اور حق کیلئے اپنا فیصلہ کریں لیکن کسی نے اج تک کوئی فیصلہ نہیں سنایا انہوں نے مزید کہا کہ مسجد اللہ کا گھر ہے کسی کی باپ کی جاگیر نہیں نہ یہ وقف اور نہ سرکاری اوقاف کی مسجد ہے اور نہ کسی مہتمم کو تحریری حوالے کیا گیا اس کا کوئی متولی نہیں بلکہ مجھے بطور امام و خطیب 45سال سے مقرر کیا گیا اور مجھے اس کی خدمات سونپی کی گئی مہتمم مدرسہ محمد آیاز اس کے بیٹوں کا مسجد امامت و خطابت اور ان سے جڑے تمام معاملات سے کوئی تعلق نہیں جنہوں نے ہمارے اجازت کے بغیر ایک جعلی کمیٹی بنائی ہے جس میں اس نے اپنے تما م بیٹوں کو شامل کیا اور دور دراز کے علاقہ سے نام نہاد مشران کو بھی شامل کیا جس کا اس مسجد سے کوئی تعلق نہیں مجھے اور میرے بیٹوں کو تنگ کرتے ہیں اور امامت و خطابات کے معاملات میں مداخلت کرتے ہوئے مسائل پیدا کر رہے ہیں اُنہوں نے کہاکہ آج تک میں نے مسجد کی تعمیر فنڈز اور چندے وغیرہ میں کسی قسم کوئی مداخلت نہیں کی ہے آج تک مسجد کی امامت اللہ کی رضا اور خوشنودی کی خاطر سر انجام دے رہاہوں میرا کوئی لالچ نہیں ہاں صرف یہ ہے کہ میرے بعد میرے بیٹے ہی دین اسلام مسجد ہذا میں خدمات سر انجام دیں اور اگر میرے بیٹے عوام کی معیار اور شریعت پر پورا نہیں ہو تو میں اپنے بیٹے کے لئے موزوں نہیں سمجھتا یہ سارا معاملہ نیا بت پر بنا ہے کہ میں اپنے بیٹوں کو بطور نیابت کے لئے مقرر نہیں کر سکتے حالانکہ میرے بیٹے عالم دین حافظ قاری ہیں لیکن دوسری طر ف نام نہاد محمد آیاز نے اپنے بیٹوں کو جو نہ کوئی عالم دین اور نہ حافظ اور مدرسہ و مسجد کی کمیٹیوں میں شامل کیا ہے حالانکہ کمیٹی امام و خطیب مسجد ہذا کی نگرانی میں بنایا جاتا ہے اور امام و خطیب کو تما م تر اختیارات حاصل ہے شریعت کے مطابق وہ کسی کو نیا امام موزن اور خطیب مقرر کر سکتا ہے لیکن یہ شرافت سے ناجائز فائدہ اٹھاتے ہوئے میرے اور میرے بیٹوں پر کیچڑ اچھالا گیا اس کے بیٹے مسجد امامت کے معاملات میں مداخلت کرتے ہیں اور اُوپر سے ایس ایچ او تھانہ سٹی امان اللہ خان نے اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے مجھے مسجد ہذا کے امامت سے روک رکھا ہے میں بنوں کے تمام معزز مشران عوام الناس سے اپیل کرتا ہوں کہ اگر مجھے غلط ثابت کیا میں ہر قسم جرمانے کو تیا ہوں حالانکہ اگر دیکھا جائے تو بنوں کے تما م اکثریتی مسجدوں میں علماء کران نے اپنے باپ کی گدی کو مضبوطی سے تامے رکھے ہوئے ہیں لہذا ہم امامت شروع کرنے والے ہیں اور ضلعی انتظامیہ سے مطالبہ کرتے ہیں کہ ہمارا تحفظ یقینی بنایا جائے ۔

بنوں میں شائع ہونے والی مزید خبریں