حکومت کا جانی قبائل کیساتھ معاہدے پرعمل نہ کرنا افسوسناک ہے ،پروفیسرمحمد ابراہیم

وزیرستان میں سات سال میں امن کا نہ آنا عسکری اداروں کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے فوج کو اپنا کام کرے،سول معاملات میں دخل اندازی نہیں کرنی چاہئے،نائب امیرجماعت اسلامی

منگل 8 جون 2021 23:17

بنوں(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 08 جون2021ء) جماعت اسلامی پاکستان کے نائب امیر سابق سینیٹر پروفیسر محمد ابراہیم خان نے کہا ہے کہ جانی خیل قبائل کے ساتھ کئے گئے معاہدے پر عمل داری نہ کرنا موجودہ حکومت کا امن کے قیام کیلئے غیر سنجیدگی کو ظاہر کرتا ہے کتنے افسوس کی بات ہے کہ عوام لاشوں کو قبروں سے نکال کر اپنے حق کیلئے احتجاج کرتے ہیں جانی خیل واقعہ اور یہاں کے عوام کے ساتھ معاہدہ پر عمل درآمد نہ ہونے کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے وزیرستان میں سات سال میں امن کا نہ آنا عسکری اداروں کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے ہم روز اول سے کہہ رہے ہیں کہ فوج کو اپنا کام کرنا چاہئے ان کو سول معاملات میں دخل اندازی نہیں کرنی چاہئے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے مرکز اسلامی میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا اس موقع پر ضلعی امیر حاجی اجمل خان،سابقہ امیر ڈاکٹر ناصر خان،الخدمت کے صدر جلال شاہ ایڈوکیٹ جنرل سیکرٹری اشفاق سیکرٹری اطلاعات محمد نعیم خان عیسکی خان سیکرٹری مولانا ہدایت اللہ بھی موجود تھے انہوں نے کہا کہ ملک میں بد امنی کی بنیادی وجہ پرویز مشرف کی ان پالیسیوں کو جاری رکھنا ہے جو انھوں نے امریکی دباو میں جاری کی تھی۔

(جاری ہے)

اور ہمارے حکمرانوں نے اس کو نہ صرف یہ کہ جاری رکھا بلکہ اس میں مزید سختی لائی اور فوج کو کھلی چھٹی دی ہے انھوں نے کہا کہ فاٹا کے انضمام کے بعد ایف سی آر تو ختم کیا گیا لیکن اس کے بدلے میں اس سے زیادہ کالا قانون لایا۔جو انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا قانون ہے انھوں نے کہا ایک طرف تو جانی خیل کے عوام کے ساتھ نا انصافی ہو رہی ہے وہ ٹارگٹ کلنگ میں نشانہ بن رہے ہیں تو دوسری طرف نہ انتظامیہ میں سے کسی رابطہ کیا ہے اور ان کے آنے جانے کے تمام راستے بھی بند کر دئیے گئے ہیں انہوں نے مطالبہ کیا کہ جانی خیل جانے والے راستے فوری کھولے جائیں اور ان کے ساتھ کئے گئے معاہدے کو حکومت کاغذ کا ٹکڑا نہ سمجھے بلکہ اس پر عمل درآمد بھی کرائے انہوں نے کہا کہ ریاست ماں کا کردار ادا کرتا ہے جو مجھے اس معاملے میں کہیں نظر نہیں آرہا ہے انھوں نے کہا کہ جب ہماری امریکی دباو میں بنی پالیسیاں ختم نہیں ہوں گی حالات درست نہیں ہوں گے کیونکہ جب تک گڈ اور بیڈ کا سلسلہ چل رہا ہے حالات میں بہتری آنے کی کوئی گنجائش نہیں اور سات سال گزرنے کے باوجود اگر وزیرستان میں امن نہیں تو یہ فوج کی ناکامی ہے انھوں نے کہا کہ لاپتہ افراد کا معاملہ صرف جانی خیل میں نہیں پورے ملک میں خصوصا جانی خیل کے ساتھ جو معاہدہ ہوا ہے اس کے تحت ایک شخص بھی گھر نہیں پہنچا ہے افسوس بات کا ہے کہ لاپتہ افراد کے حوالے سے عدلیہ نے بھی وہ کردار ادا نہیں کیا جو اس کو کرنا چاہئے تھا انھوں نے کہا کہ جماعت اسلامی ہر مظلوم کا ساتھی ہے اس واقعہ کے حوالے سے ہم جانی خیل قبائل کے ساتھ ہیں اور ان کو بھر پور ساتھ دیں گی

بنوں میں شائع ہونے والی مزید خبریں