)
بنوں(آن لائن)
قومی اسمبلی کے ڈپٹی سپیکر زاہد اکرم دُرانی نے کہا ہے کہ
بنوں میں انٹرنیشنل ایئرپورٹ کے لئے
بجٹ میں فنڈز مختص کر دیئے ہیں، بہت جلد
وزیراعظم شہباز شریف اس کا باقاعدہ افتتاح کر ینگے ۔ ان خیالات کا اظہار اُنہوں نے مندیو میں
جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کیا اس موقع پر سابق ایم پی اے عدنان خان وزیر ، ضلعی جنرل سیکرٹری حاجی محمد نیاز خا، ملک کاشف خان کچوزائی اور دیگر مقررین نے بھی خطاب کیا۔
(جاری ہے)
زاہد اکرم درانی نے کہا کہ
اسمبلی میں رہ کر کر گزشتہ تین سال سے اپنے مطالبات کے لئے
پارلیمنٹ ہاؤس میں چیخ و پکار کی مگر تین سال تک سابقہ حکومت نے مجھے ایک روپے کا فنڈ بھی نہیں دیا اور نہ ہی اس ضلع کو دیا ہے کیوں کہ سابق وزیراعظم
عمران خان بھی اسی ضلع سے ایم این اے منتخب ہوئے تھے جس کی تفصیل میں ہم نہیں جاتے کہ وہ یہاں سے کس طرح ایم این اے بنے لیکن وہ یہاں سے ایم این اے ضرور بن کر گئے تھے 2002 سے قبل
بنوں کے جو حالات تھے آج کے نوجوان کو اس کا پتہ نہیں لیکن ہمارے بزرگوں کو اچھی طرح معلوم ہے کہ ہمارے
بنوں گل کے کیا حالات تھے ایسا کیا ہوا کہ 2002 کے بعد
بنوں گل سے حقیقی بنوںگل بن گیا وہ یہ تھا کہ جب
جمعیت علماء اسلام کے پاس وزارت ا علیٰ کا منصب آیا اور یہ پگڑی بڑی میرے والد
اکرم خان درانی کو دی گئی ہم ان نوجوانوں کو یہ بتانا چاہتے ہیں کہ یہ چند منصوبے اگر ہم
بنوں سے نکال دیں تو آپ محسوس کریں گے کہ یہ پرانا
بنوں گل تھا وہ خلیفہ گلنواز میموریل ہسپتال ،بینور کینسر ہسپتال ،
بنوں میڈیکل کالج ،یونیورسٹی آف سائنس اینڈ
ٹیکنالوجی ، انجینئرنگ کالج دریائے کرم ، دریائے ٹوچی پر بڑے بڑے پل ، عجائب گھر ، سو لہ ڈگری کالجز ، مختلف سڑکیں ،
اکرم خان درانی کالج ، پاسپورٹ آفس
نادرا دفاتر شامل ہیں اگر یہ منصوبے بنوںگل سے نکالے تو کیا رہ جاتا ہے یہ سوچنے کا مقام ہے انہوں نے کہا کہ اگر اس ضلع کو کوئی پہچان ملی ہے تو
جمعیت کے جھنڈے نے دیا ہے 2008 میں بننے والی حکومت میں پھر ایک بڑا اعزاز
بنوں کو حاصل ہوا اور
صوبائی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر کا منصب
اکرم خان درانی کو سونپا گیا جس کے بعد مرکز میں
جمعیت کو ایک خاص مقام ملا اور وہاں پر بھی وفاقی وزارت
اکرم خان درانی کے حصہ میں آیا اس وقت کے وزیراعظم
میاں نواز شریف کو کو
بنوں لایا اور یہاں کی پسماندگی دور کرنے کے لیے
بنوں ایئرپورٹ کو انٹرنیشنل ایئرپورٹ دینے ، کرم گڑھی گریڈ اسٹیشن آپ گریڈیشن، انڈس ہائی وے دو رویہ کرنے ، ڈومیل سے رنگین آباد چوک تک دورویہ
سڑک کی تعمیر ، اکنامک زون کا منصوبہ کے اعلانات کئے وفاقی حکومت نے ان منصوبوں کے لیے فنڈز بھی جاری کیے تھے لیکن
عمران خان کی سلیکٹڈ حکومت نے تمام فنڈزروک کر منتقل کر دیا اس وقت یہ لوگ کہاں تھے جو آج دھرنے دے رہے ہیں صرف وکلاء برادری نے نے انٹرنیشنل ایئرپورٹ رٹ کا منصوبہ ختم کرنے کے خلاف آواز اٹھا کر سڑکوں پر نکلیں لیکن سابق وفاقی وزیر
فواد چوہدری نے
بنوں انٹرنیشنل ایئرپورٹ کے حوالے سے
بنوں کو ریگستان قرار دے کر یہاں کے عوام کے زخموں پر نمک پاشی کی آج موجودہ حکومت میں
مولانا فضل الرحمن نے ملک کے سب سے بڑا عہدہ ڈ پٹی سپیکر
قومی اسمبلی اپنے بیٹے کو نہیں دیا اور اس بنوںگل کے بیٹے کو کو عزت بخشی ڈپٹی سپیکر کا عہدہ سنبھالتے ہی این ایچ اے حکام کو طلب کیا اور انڈس ہائی وے منصوبے اور اولڈ
بنوں روڈ منصوبے کو اب تک مکمل نہ ہونے کی جواب طلبی کی اور اسی سال ان منصوبوں کو مکمل کرنے کی ہدایت کی ہے کرم گڑھی
بجلی گھر کے اپ گریڈیشن کو
بجٹ میں شامل کر دیا گیا ہے اور اس سے پانچ سے چھ میگا واٹ
بجلی کی پیداوار ہوگی جو اسی سال مکمل کی جائے گی
بنوں کو ریگستان قرار دینے والوں کو پیغام دیتا ہوں کہ انٹرنیشنل ایئرپورٹ کے لئے
بجٹ میں فنڈز مختص کر دیئے ہیں اور بہت جلد وزیراعظم
میاں شہباز شریف کو
بنوں لائیں گے جو باقاعدہ افتتاح کر کے کام شروع کر دیا جائے گا
سی پیک عیسی خیل سے
بنوں سے ہوتے ہوئے 184 کلومیٹر غلام خان تک نئی
موٹروے بنے گی جس کے ٹینڈر ہو چکے ہیں اور بہت جلد کام شروع کر دیا جائے گا سابق وزیر اعلی
اکرم خان درانی نے نے
تیل و
گیس کے ذخائر کے دریافت ہونے کھانے کے حوالے سے سے عوام کو پہلے ہی آگاہ کر دیا تھا تھا جس کے لیے باقاعدہ 2005 میں تلو
کمپنی کو ٹھیکہ دے کر کام شروع کر دیا تھا جس میں سیف اللہ برادران کے شیئر بھی تھے مگر حکومت کے خاتمے کے بعد دیگر حکومت نے اس اہم منصوبے پر کوئی غور نہیں کیا اور جب وہ وفاقی وزیر بنے تو انہوں نے ایک بار پھر
کمپنی والوں سے بات چیت شروع کی وفاقی وزیر کبھی بھی اسٹینڈنگ کمیٹیوں میں نہیں گئے لیکن اس اہم منصوبے کے لیے وہ پٹرولیم سٹینڈنگ کمیٹی کے ممبر بنے اور متعلقہ
کمپنی کو دو ماہ کے اندر کام شروع کرنے کی ڈیڈ لائن دے دی کام شروع نہ کرنے کی صورت میں ٹھیکہ منسوخ کرنے کا حکم دیا پھر ان سے ماڑی
کمپنی والوں کو بیٹھا کر کام شروع کیا اب پی ٹی آئی والے
گیس پا ئپ لا ئن اور خپارے کے ساتھ کھڑے ہوکر تصویریں نکالتے ہیں دوسری طرف پائپ لائن بچھانے کے منصوبے کے کام کی جگہوں پر دنبے ذبح کرکے صدقات دیئے جارہے ہیں اور اب انہی پائپ لائن منصوبے پر کام بند کرکے احتجاجی دھرنے دیئے جارہے ہیں لیکن میں ان لوگوں کو بتانا چاہتا ہوں ہوں کہ
مولانا فضل الرحمن نے نے
قومی اسمبلی میں ایسے عہدے سے نوازا ہے کہ کوئی جرات بھی نہیں کر سکتا کہ
بنوں سے
گیس پائپ لائن کہیں اور لے جائیں پہلے
بنوں ڈویژن کے
شمالی وزیرستان لکی مروت اور
بنوں کو اپنا بنیادی حق دیا جائے گا
بنوں گیس حکام کو طلب کیا گیا ہے اور انہیں فوری طور پر تحصیل میریان تحصیل بکاخیل، تحصیل وزیر سب ڈویژن اور تحصیل ککی میں
گیس سروے شروع کرنے کی ہدایت کی ہے قائم مقام سپیکر کر کی حیثیت سے باقاعدہ رولنگ دی کہ
کمپنی کے ساتھ رائلٹی، ملازمتیں ہیں اور اس
کمپنی کو جو مشینری ضرورت ہوگی وہ بھی
بنوں ڈویژن سے لی جائے گی جبکہ
بنوں ڈویژن اضلاع کے ڈومیسائل ہولڈر ٹیکنیکل افراد کو ہی بھرتی کیا جائے گا نہ ہونے کی صورت میں دیگر علاقوں کے لوگ بھرتی ہونگے اس کیلئے وفاقی وزیر شاہ زین بگٹی سے نواب
اکبر بگٹی کا معاہدہ لایا جو سوئی کے مقام پر ہوا تھا اور وہی معاہدہ ہوگا دوسرا معاہدہ نہیں ہے اس موقع پر مختلف تحصیلوں بکاخیل ، میریان ، وزیر سب ڈویژن ، ککی ، ڈومیل کیلئے
کھیل کے سٹیڈیم تعمیر کرنے کا اعلان کیامیریان میں منظور شدہ
نادرا آفس کی دو ہفتوں میں فعال کرنے کی ہدایت کی