سانحہ درگئی ورتیر کے حقائق منظر عام پر آگئے مولانا جمال الدین نے انتظامیہ اور واپڈا کے ظلم وزیادتی اور جھوٹ وفریب کا پردہ چاک کردیا

ہفتہ 3 جون 2017 20:40

بٹ خیلہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 03 جون2017ء) سانحہ درگئی ورتیر کے اصل حقائق منظر عام پر آگئے مولانا جمال الدین نے انتظامیہ اور واپڈا کے ظلم وزیادتی اور جھوٹ وفریب کا پردہ چاک کردیا انتظامیہ ورتیر کے عوام کو بروقت کنٹرول کرلیتی تو اتنا بڑا سانحہ رونمانہ ہوتا اسسٹنٹ کمشنر درگئی کی موجودگی میں لیوی اہلکاروں کا مظاہرین کے ساتھ دھکم پیل اور لائوڈ اسپیکر استعمال کرنے والے شخص کو زدوکوب کرنے کے بعد ہجوم بپھرگئی مشتعل لوگوں نے واپڈا دفتر میں گھس کر تھوڑ پھوڑ شروع کی اچانک فائرنگ کی آوا ز بلند ہوگئی اور مالی وجانی نقصان اٹھا نا پڑا اسسٹنٹ کمشنر درگئی کی غیر ذمہ دارانہ اور مظاہرین کی قیادت کرنے والوں کی بچگانہ حرکتوں کی وجہ سے عظیم سانحہ رونما ہوا عدالتی تحقیقات کرائی جائے تاکہ مزید الجھنیں بھی دور ہو سکے صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے جماعت اسلامی کے ضلعی آمیر مولانا جمال الدین نے پہلی مرتبہ حقائق سے پردہ ہٹاتے ہوئے کہا کہ درگئی بازا ر میں احتجاجی مظاہرہ دراصل یونین کونسل ورتیر کے عوام کا تھا جو مسلسل تین دن سے بجلی بندش اور کم وولٹیج سے انتہائی عاجز آگئے تھے مظاہرے سے دودن قبل ورتیر میں لائوڈ اسپیکر کے ذریعے درگئی بازار جاکر احتجاجی مظاہرے کے اعلانات کیے گئے مگر پیشگی اطلاعات کے باوجود واپڈا اور ضلعی انتظامیہ نے کوئی ایکشن نہیں لیا دوسری غلطی یہ کی کہ اے سی درگئی نے لیوی اہلکاروں کے ہمراہ مشتعل مظاہرین کو روکنے کے لیے طاقت کا استعمال کیا اور تیسری غلطی یہ تھی کہ مشتعل مظاہرین کی قیادت کرنے والے غیر ذمہ دار ی کا مظاہرہ کررہے تھے یعنی ذمہ دار قیادت موجود نہ تھی انہوں نے کہا کہ مظاہرے کے روز انتظامی سطح پر مظاہرین،جرگہ خصوصاً جاوید طوفان کے لواحقین اور دیگر زخمی افراد کے ساتھ جو وعدے کیے گیے ہیں اس پر فوری عمل درآمد کی جائے کیونکہ ورتیر میں اب بھی غم کا سماں ہے اور لوگوں میںاشتعال اور دوبارہ راست اقدام اٹھانے کی کیفیت پائی جاتی ہے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ مستقبل میں بجلی لوڈشیڈنگ کے مستقل خاتمے کے لیے تین بجلی گھروں کی ایک سو اکیس میگا واٹ بجلی سے مالاکنڈ کے لیے اپنی ضرورت کے مطابق بجلی حاصل کریں گے اور اس کی ہمیں آئین اور دستور نے بھی اجازت دے رکھی ہے انشاء اللہ عید الفطر کے بعد غیر سیاسی بنیادوں پر علاقہ کے تمام سیاسی قائدین ، علاقائی مشران اور بلدیاتی نمائندوں سمیت اراکین اسمبلی اور سنیٹرز کو اکھٹا کرکے اس کے حصول کے لیے عملی اقدا م اٹھائیں گے گذارش یہ ہوگی کہ ا س میں کوئی بھی پارٹی اور سیاسی قیادت سیاست بازی نہ کریں سب متحد ہوکر اس کے لیے آواز اٹھا ئیں تاکہ قوم کی حقیقی نمائندگی کا حق ادا ہوسکے ۔

متعلقہ عنوان :

بٹ خیلہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں