ضلع کونسل ملاکنڈنی4ارب2کروڑ20لاکھ روپے کے سالانہ ٹیکس فری متوازن بجٹ کی کثرت رائے سے منظوری دے دی

پیر 7 اگست 2017 23:44

بٹ خیلہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 07 اگست2017ء) ضلع کونسل ملاکنڈنی4ارب2کروڑ20لاکھ روپے کے سالانہ ٹیکس فری متوازن بجٹ کی کثرت رائے سے منظوری دے دی جبکہ ضلع ناظم سید احمد علی شاہ اور اپوزیشن ممبر اصغر ایوب کے مابین سخت جملوں کا تبادلہ ہوا پہلے گذشتہ بجٹ کے حساب اور وعدوں پر عمل کے مطالبے پرضلع ناظم سیخ پا ہو گئے اور کونسل مچھلی منڈی بن گئی تفصیلات کے مطابق ضلع کونسل ملاکنڈ کا بجٹ اجلاس دودن کے وقفے کے بعدکنونیئر ابرار خان یوسفزئی کی صدارت میں ہوا جس میں ضلع ناظم سید احمد علی شاہ اے ڈی سی نعیم خان سمیت سرکاری محکموں کے نمائندوں اور کونسل کے مرد وخواتین ممبران نے کثیر تعداد میں شر کت کی اجلاس کے آغاز پر ضلع ناظم اور چیئر مین فنانس کمیٹی امجد علی شاہ نے تجویر پیش کی کہ چونکہ بجٹ کی تیاری میں فنانس کمیٹی میں شامل تمام جماعتوں کے ممبران کی سخت محنت شامل ہے اور یہ متفقہ بجٹ ہے اسلئے کسی ترمیم وبحث کے بغیر اس کی منظوری دے دی جائے جبکہ اپوزیشن کے بعض اراکین نے اس سے اتفاق نہیں کیا تاہم کثر ت رائے کی بنیاد پر اس کی منظوری دے دی گئی پی ٹی آئی کے ممبر اصغر ایوب نے کہاکہ بحث کے بغیر بجٹ پاس کرنا خلاف قاعدہ ہے انھوں ے کہاکہ بجٹ تقریر حقائق کے بر عکس ہے کیونکہ طلبا کی حوصلہ افزائی کی کسی بھی سکیم پر گذشتہ سال عمل نہیں کیا گیاانھوں نے ترقیاتی سکیموںاور تحفظ اراضی کے مختص فنڈز کے استعمال کا ریکارڈ فراہم کرنے کا مطالبہ کیااس دوران ضلع ناظم کے ساتھ ان کی سخت تلخ کلامی ہوئی جبکہ خاتون ممبر نے کونسل کے مچھلی منڈی جیسے موحول کو اراکین کیلئے باعث شرم قرار دیاکونسل کے ممبران تحسین اللہ فرید خان راشد خان نورانی جہان بادشاہ صدام حسین فضل منان سبحانی گل اور خاتون ممبران نے اس موقع پر اپنے اپنے حلقوں میں بجلی سکولوں واٹر سپلائی سمیت مختلف مسائل پر بحث کی۔

متعلقہ عنوان :

بٹ خیلہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں