تھانہ ادبی ٹولنہ کی طرف پروفیسر محمد نواز طائر، پروفیسر خورشید روشن شلمانی اور ہاشم صابر سرہندی کی یاد میں تعزیتی ریفرنس کا انعقاد

پیر 20 نومبر 2017 17:42

بٹ خیلہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 20 نومبر2017ء) تھانہ ادبی ٹولنہ کی طرف سے تھانہ میں وفات شدہ تین شعراء ادباء پشتو اکیڈمی کے سابق ڈائریکٹر پروفیسر محمد نواز طائر، پروفیسر خورشید روشن شلمانی اور ہاشم صابر سرہندی کی یاد میں تعزیتی ریفرنس منعقد ہوا ، جس کی صدارت یونیورسٹی اف ملاکنڈ میں پشتو ڈیپارٹمنٹ کے چیئرمین ڈاکٹر علی خیل دریاب نے کی ۔

(جاری ہے)

نامور انقلابی شاعر صدارتی ایوارڈ رحمت شاہ سائل، جمیل یوسفزئی، مشتاق احمد، زرنوش شہاب اور سرور خٹک مہمان خصوصیوں میں شامل تھے شہباز محمد شہباز، زرنوش شہاب، پروفیسر فضل کریم ناشاد،دیدار طائر،زخمی شینواری، زیراب گل گل ، فضل معبود صائم وغیرہ نے وفات شدہ شعراء اداباء کے ادبی خدمات اور زندگی پر منثور اور منظوم کلام کے ذریعے روشنی ڈال کر انہیں زبردست الفاظ میں خراج تحسین پیش کئے ، صدر محفل ڈاکٹر علی خیل دریاب نے کہا کہ تینوں شعراء کی خدمات اس قدر وسعت رکھتے ہیں کہ ان کا احاطہ اس مختصر تقریب میں ناممکن ہے انہوںنے کہا کہ صرف محمد نواز طائر نے سو سے زیادہ کتابیں، تخلیق، تالیف ، تحقیق اور ترجمہ کئے ہیں اس لئے ادبی تنظیمیں ان کے خدمات کے ازالہ کے لئے پروگرامات کو ترتیب دیں ، رحمت شاہ سائل نے کہا کہ شاعر و ادیب مرتے نہیں بلکہ وہ اپنی تخلیقات ، اشعار اور افکار کی وجہ سے ہمیشہ زندہ رہتے ہیں ، وفات شدہ شعراء نے ایک ایسے دور میں پشتو زبان و ادب کی خدمت کی جب پشتو کا نام لینا ہی گوارا نہیں کیاجاسکتا ، ریڈیو اور ٹیلی ویژن پر پیش کئے جانے والے نعتوں کو بھی سنسر کیا جاتا ۔

متعلقہ عنوان :

بٹ خیلہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں