این اے 8 منتخب ہوکر یہاں تعلیمی پسماندگی سمیت آبپاشی نظام کی بہتری، دریائے سوات میں سیلاب سے زرعی اراضی کے

بچاؤ،جنگلات کی حفاظتاور بجلی پیدوار میں اضافہ کرکے ملاکنڈ کی محرومیاں ختم کریں گے، مولانا گل نصیب خان

جمعہ 13 جولائی 2018 19:49

بٹ خیلہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 13 جولائی2018ء) متحدہ مجلس عمل کے صوبائی امیر اور حلقہ این اے 8 ملاکنڈ کے نامزد امیدوار مولانا گل نصیب خان نے کہا ہے کہ تعلیمی لحاظ سے ملاکنڈ کا پورے صوبے میںمثال دی جاتاہے مگر گزشتہ کچھ عرصہ سے یہاں کی تعلیمی حالات زوال کا شکار ہے ، دیر سوات اور دیگر قریبی اضلاع میں تعلیم کا گراف ملاکنڈ سے کافی بڑھ چکا ہے ، منتخب ہوکر یہاں تعلیمی پسماندگی سمیت ابپاشی نظام کی بہتری، دریائے سوات میں سیلاب سے زرعی اراضی کے بچاؤ،جنگلات کی حفاظت، سیاحتی مقامات پر توجہ اور بجلی پیدوار میں اضافہ کرکے ملاکنڈ کی محرومیاں ختم کریں گے ۔

ان خیالات کا اظہار انہوںنے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔جے یوآئی کے مقامی قائدین زرنصیب خان، مولانا جاوید، لطیف الرحمان، سلمان بدر اور معاذ خان بھی اس موقع پر موجود تھے مولانا گل نصیب خان نے کہا کہ ملاکنڈ میں ایم ایم اے میںشامل دونوں جماعتیں جماعت اسلامی اور جے یو آئی مکمل طور پر منظم اور فعال ہے ایم ایم اے امیدواروں کی کامیابی کے 90 فیصد چانسز ہیں ملاکنڈ کی تاریخی اہمیت اور یہاں کے عوام کا اسلام کے لئے دئے گئے قربانیوں سے کسی کو انکار نہیں مگر منتخب ممبران اور حکمرانوں کی غفلت اور لاپرواہی سے یہاں کے عوام کی معاش، تعلیم، صحت اور دیگر ضروریات پر توجہ نہیںدی گئی اس وجہ سے ملاکنڈ کے عوام اکیسویں صدی میںبھی بنیادی سہولیات سے محروم ہے انہوںنے کہ موجودہ الیکشن کو پرامن انداز میں تکمیل تک پہنچانے کے لئے اداروں سمیت نگران حکومت پر بھاری ذمہ داریاں عائد ہوتی ہیں میڈیا نے اگر اپنی ذمہ داری غیر جانبدرانہ طور پر ادا کیا تو اس سے عدل وانصاف کا بول بالا ہو گا جمہوریت کو استحکام ملے گا ، موجودہ حالات میں پاکستان اور اسلام دونوں نشانہ پر ہے ہماری معمولی سے غفلت سے بڑھی تباہی آئیگی۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہا کہ ملاکنڈ میں 22 جولائی کو ایم ایم ایم اے کے مرکزی قائدین کے عظیم الشان جلسہ سے ایم ایم اے امیدواروں کے کامیابی کا غیر سرکاری اعلان ثابت ہوگا ، بنوں میں سابق وزیر اعلیٰ اکرم خان درانی کے قافلہ پر ہونے والے دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے ،نگران حکومت اور سیکورٹی ادارے امن کی بحالی اور سیاستدانوںکو تحفظ فراہم کرنے میںناکام ہوچکی ہے ، ہمارے حوصلے بلند ہے اور بم دھماکوں سے ہمیں الیکشن سے دور نہیں کیا جاسکتا ،ذاتی سیکورٹی کے بارے میں انہوںنے کہا کہ انہوںنے ابھی تک اس طرف کوئی توجہ نہیں دیا مگر انہیں یقین ہے کہ موت اور زندگی اللہ کے ہاتھ میںہے ۔ انہوںنے کہا کہ حکمرانوں کی مثال باپ کی طرح ہوتا ہے اور جب باپ بچوںکا قاتل بن جائیںتو انہیں تحفظ کون دے گا۔

بٹ خیلہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں