خیبر پختونخوا حکومت کی طرف سے الیکشن مہم پر پابندی لگانے کو نہیںمانتے ، اس ملک کے شہری ہے اور الیکشن مہم چلانا ہمارا بنیادی حق ہے، پیپلز پارٹی کے مرکزی چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی پر یس کا نفر نس

اتوار 15 جولائی 2018 18:50

بٹ خیلہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 15 جولائی2018ء) پیپلز پارٹی کے مرکزی چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ خیبر پختونخوا حکومت کی طرف سے الیکشن مہم پر پابندی لگانے کو نہیںمانتے ، اس ملک کے شہری ہے اور الیکشن مہم چلانا ہمارا بنیادی حق ہے ،چیف جسٹس کے نیت پر شک نہیں مگر ڈیمز بنانا اور فنڈ اکٹھی کرنا عدلیہ کا کام نہیں جس طرح ’’میںاپنی والدہ بے نظیر بھٹو اور نانا ذولفقار علی بھٹو کیسز میں انصاف کا منتظر ہوں اس طرح ہزاروںلاکھوں افراد عدالتوں سے انصاف کے منتظر ہیں، ان خیالات کا اظہار انہوںنے اتوار کو دورہ ملاکنڈ کے دوسرے روز پارٹی کے صوبائی صدر ہمایون خان کے رہائش گاہ پر پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ، سابق سنیٹر فرحت بابر ، ہمایون خان، سابق ایم پی ایز محمد علی شاہ باچا، سرتاج دوران خیل ، دینہ ناز اور ضلع ناظم سید احمد علی شاہ بھی اس موقع پر موجود تھے ۔

(جاری ہے)

بلاول بھٹو نے کہا کہ ملاکنڈ کا جلسہ اور ریلی بلوچستان سانحہ پر اظہار یکجتی کے لئے کینسل کیا گیا تھا مگر اس کے باوجود فیصلہ کے مطابق میں نے ملاکنڈ کا دورہ کیا ، ملاکنڈ کے عوام کا مشکور ہوں کہ انہوںنے جلسہ کینسل ہونے کے باوجود محبت کا اظہار کرکے شاندار استقبال کیا، بلوچستان واقعہ کا مزمت کرتاہوں ، پارلیمان میں دہشت گردی کا مقابلہ کرنے کے لئے ماحول پیدا کرنے کی صلاحیت صرف پیپلز پارٹی میں ہے ہم شروع سے نیشنل ایکشن پلان پر درست طریقے سے عمل کرانے کی یادہانی کراتے ہیں ہم نے پی پی پی کے گزشتہ حکومت میں دہشت گردی سے نمٹنے کے لئے اکنامک سرگرمیوںکودہشت گردی سے متاثرہ علاقوں میں شروع کرنے کا پلان بنایا تھاجس میں سی پیک بھی شامل تھی مگر حکومت نے گزشتہ پانچ سال میں اس پر عمل نہیںکیا ، خاص طور پر ملاکنڈ اور فاٹا پر اس حوالے سے بھرپور توجہ دینے اور 18 ویں ترمیم اور این ایف سی ایوارڈ کو صوبوں کو دینے کی ضرورت ہے جو ابھی تک نہیںمل رہے پیپلز پارٹی نے فاٹا انضمام کے بعد وزیر اعظم کو لکھا کہ ملاکنڈ ڈویژن کو ائندہ پانچ سال کے لئے ٹیکس سے چھوٹ دی جائے، ہمیں ان علاقوں کی معاشی استحکام اور ترقی کے لئے کام کرنا چاہیئے ، گیس پانی اور دیگر مسائل کے حل کو ترجیح دینا چاہیئے اس بات کو یقینی بنانا ہوگا کہ گھر گھرتک پانی اور گیس پہنچ جائے، معاشی استحکام پاکستان پیپلز پارٹی کا وطیرہ رہا ہے ذوالفقارعلی نے معاشی انصاف کی بنیاد رکھی اور شہید بے نظیر بھٹو کی تمام سیاسی جدوجہد بھی اسی انداز میںتھی صدر زرداری نے خیبر پختونخوا کے مسائل کے حل کے لئے اقدمات کرکے پختونوں کا صوبے کا نام دے کر شناخت دلائی ، انہوںنے کہا کہ دہشت گردی چاہتے ہیںکہ خوف کی فضا میں ہماری جمہوریت اور ازادی کو متاثر کرسکیں مگر وہ اپنے مقاصد میں کامیاب نہیں ہونگے ، انہوںنے کہا کہ پیپلز پارٹی چاہتی ہے کہ الیکشن وقت پر ہوسکیںاور امید ہے کہ وقت پر ہونگے مگر اس لئے غیر جانبدار صورت حال کی ضرورت ہے مگر ہمارے پارٹی کے علاوہ دیگر پارٹیوں کی طرف سے یہ شکایات آرہے ہیں کہ خاص پارٹی کو سپورٹ کیا جارہا ہے ہم نے اپنی شکایات جمع کرائی ہے اور اس پر سینیٹ میں بھی بحث کریں گے میں یہاں سے کوئٹہ جارہا ہوں مگر راستے میں اسلام اباد میں پارٹی قائدین کے ساتھ بھی اس ایشو پر بات کرونگا، ان کا کہنا تھا کہ فری اینڈ فئیر الیکشن ہمارا حق ہے اس کے بغیر متنازعہ پارلیمنٹ عوامی مسائل حل کرنے کے لئے کمزور ہوگا، ایک سوال کے جواب میں انہوںنے کہاکہ خیبرپختونخوا میں پیپلز پارٹی کے جلسوں اور پروگرامات پر پابندی کے اخباری بیان کا وہ جائیزہ لے رہے ہیں کہ اس میں کس حد تک حقیقت ہے اگر اس طرح ہے تو ہم اس طرح کے کسی آرڈر کو ہم قبول نہیںکریںگے ، ہمیں ویسے بھی پورے ملک میں کمپین چلانے کا موقع نہیں دیا جاتا، اوچ شریف اور ملتان میں ہمیں تنگ کیا گیا ، اگر نیوز میں صداقت ہو تو اس کے خلاف ای سی پی سے رجوع کریں گے ان کا کہنا تھا کہ ان کے خلاف جتنے اوچھے ہتگھنڈے استعمال کئے جاتے ہیں اس پر پارٹی کارکنوں کا جذبہ مزید ابھرتا ہے ، ملاکنڈ سے منتخب ہوکر سیٹ چھوڑنے کے سوال پر انہوںنے کہا کہوہ اگر ہارتا ہے یا جیتتا ہے تو ملاکنڈ کو کبھی بھی نہیںچھوڑونگا ، یہاںکے پسماندگی کی خاتمے کے لئے اواز اٹھاؤنگا، ملاکنڈ کو وفاقی سطح پر توجہ نہیں دی جاتی کوشش کرونگا کہ مرکزی سطح پر اس پسماندہ ڈویژن کو برابری کی سطح پر لاسکوں، سندھ کی طرح مفت علاج خیبرپختونخوا میں بھی شروع کرنا چاہتا ہوں ، گزشتہ پانچ سال میں صوبہ کوئی یونیورسٹی یا نیا ہسپتال تعمیر نہیںہوا ، یہاں نوجوانوںکو روزگار کے مواقع دینا چاہیئے، قومی اسمبلی میں اکثریت نہ ملنے کی صورت میں کس جماعت سے اتحاد کریںگے کیسوال کے جواب میں انہوںنے کہا کہ جو جماعت ہماری منشور پرعمل درامد کریں ان کے ساتھ مشترکہ حکومت بنائینگے ۔

بٹ خیلہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں