نالہ بھمبر میں منچلے نوجوان کی جانب سے باروود ، گولے مار کے مچھلی پکڑنے کا سلسلہ جاری ، سینکڑوں کی تعداد میں چھوٹی مچھلیاں مار دی گئیں

اتوار 20 جنوری 2019 14:20

بھمبر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 جنوری2019ء) نالہ بھمبر میں منچلے نوجوان کی جانب سے باروود ، گولے مار کے مچھلی پکڑنے کا سلسلہ جاری ، سینکڑوں کی تعداد میں چھوٹی مچھلیاں مار دی گئیں ، شہریوں نے ضلعی انتطامیہ کی جانب سے لگائی جانے والی پابندی کے خلاف کام کرنے والے شر پسندوں کو فوری پکڑنے کا مطالبہ ، تفصیلات کے مطابق نالہ بھمبر جو کسی زمانے مچھلی کے شکار میں بڑا مقام رکھتا تھا جہاں کانٹے سے مچھلی پکڑنے کے شوقین شکاری بڑی تعداد میں اپنا شوق پورا کرتے ہوئے مچھلی پکڑتے تھے جہاں بڑی تعداد میں مچھلی پائی جاتی تھیں لیکن بدقسمتی سے حالیہ چند سالوں میں بھمبر کے نواحی علاقوں سے آنے والے لوگوں نے اس نالہ میں پائی جانے والی مچھلی کی نسلوں کا صفایا کر کے رکھ دیا ہے جن کو شکار کی الف بے کا علم نہیں بلکہ محض شغل کے طور پر یہ منچلے نوجوان نالہ میں جاکے گولا باروود مار کے مچھلیاں پکڑتے ہیں جس کی وجہ سے مچھلیوں کی نسل تقریبا ختم ہو چکی ہے کیونکہ چند بڑی مچھلیوں کے ساتھ سینکڑوں کی تعداد میں چھوٹی مچھلیاں ساتھ مر جاتی ہیں جو ضائع جاتی ہیں اور اس وجہ سے ان مچھلیوں کی نسل ختم ہو چکی ہے چند روز قبل بھی ایسے ہی نوجوانوں نے نالہ بھمبر کی مختلف جگہوں ، انجینئر گیٹ ، کنڈ بڑیلی اور دیگر جگہوں میں گولے مارے جس کی وجہ سے ہزاروں کی تعداد میں چھوٹی مچھلیاں نالہ کے مر گئی اہلیان علاقہ نے بتایا کہ ان مرنے والی چھوٹی مچھلیوں کی تعداد اتنی زیادہ تھی کہ تین دن تک ان کو بگلے اور دوسری پرندے کھاتے رہے لیکن یہ ختم نہ ہوئیں ، ایسے نوجوانوں کی طرف سے کئے جانے والے اس غیر قانونی اقدام پر شہریوں میں شدید غم و غصہ پایا جاتا ہے ، دوسری طرف بھمبر کے صحافیوں نے اس غیر قانونی اقدام کا ضلعی انتظامیہ کو بتایا تھا جس پر انتظامیہ کی جانب سے گولے ، اور کرنٹ کے ذریعے مچھلی کے شکار پر مکمل پابندی عائد کر دی گئی تھی ماسوائے کانٹے اور جال سے مچھلی پکڑنے کے باقی ہر طرح کے طریقہ کو ڈی سی وقت نے پابندی لگائی تھی لیکن اس پر عمل درآمد کہیں نہیں ہو رہا ہے شہریوں نے ضلعی انتظامیہ اور پولیس سے مطالبہ کیا ہے کہ مچھلی کی نسل کو بچانے کے لئے عملی اقدام اٹھائیں کیونکہ شہری اپنا شوق اپنے نالہ میں پورا نہیں کریں گے تو اور کہاں جائیں ۔

متعلقہ عنوان :

بھمبر میں شائع ہونے والی مزید خبریں