بھمبر،طوفانی بارشوں نے ٹھیکیدار وں اور محکمہ شاہرات کی کرپشن کا پول کھول دیا

بدھ 15 اگست 2018 17:57

بھمبر ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 15 اگست2018ء) ضلع بھمبر میں طوفانی بارشوں نے سڑکوں میں ناقص میٹریل ، ٹھیکیدار وں اور محکمہ شاہرات کی کرپشن کا پول کھول دیا حال ہی میں کشمیر کونسل کے خطیر رقم سے تعمیر کی جانے والی لفکر پنڈوڑی سے سمرالہ چوک تک سڑک کی تعمیر کا پول مون سون کی بارشوں نے کھول دیا سٹرک ٹریفک کیلئے بند ، تعمیر کے تھوڑے عرصہ بعد ہی سڑک برساتی پانی کا دبائو برداشت نہ کرسکی اور بعض مقامات سے اس کے کنارے جبکہ یونیورسٹی کے قریب سے سڑک ٹوٹ گئی اور اس میں شگاف پڑ گیا برساتی پانی سڑک کے نیچے سے گزر گیا تقریبا 5 کلومیٹر سڑک میں محکمہ کی غلط حکمت عملی کے باعث نکاسی آب کے لیے کوئی ایک پلی بھی تعمیر نہیں کی گئی حالیہ برسات نے مذکورہ سڑک کے مستقبل پر سوالیہ نشان بنادیا سڑکوں کی حفاطتی دیواریں وغیرہ ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہوگئی ،بھمبر گجرات ، بھمبر جاتلاں ، بھمبر بائی پاس کھاریاں روڈ پر ٹریفک جزوی طور پر بند رہی ، بھمبر گجرات زیر تعمیر روڈ پر بھی بعض مقامات پر پلیاں نہ بنانے کی حکمت عملی بھی ناکام ہوگئی برساتی پانی نے کئی مقامات سے خود راستہ بنالیا مذکورہ سڑک سے بجری خاکہ وغیرہ اکھڑ کے پانی کی نظر ہوگئے ثابت ہوگیا کہ مذکورہ سڑکوں پر نکاسی آب کے لیے مزید پلیاں اور حفاظتی دیوار یں تعمیر کرنے کی اشد ضرورت ہے بھمبر برنالہ روڈ پر ناقص میٹریل سے تعمیر کی گئی حفاظتی دیوار گرگئی جبکہ ملوٹ پختہ پل کو بھی جزوی طور پر نقصان پہنچا کانگڑہ ، چھپراں اور پوٹھی پل پر دراڑیں پڑ گئی جزوی نقصا ن پہنچا زیر تعمیر جاتلا ں روڈ پر بھی گڑھے پڑ جانے سے ٹریفک کیلئے بند رہی مغلورہ پل کی حفاظتی دیوار کو بھی نقصان پہنچا مذکور ہ پلوں کی حفاظتی دیواروں کو فوری طور پر درست نہ کیا گیا تو زیادہ نقصان کا اندیشہ ہے حالیہ زیر حفاظتی دیواروں کے مستقبل پر بھی کئی سوالیہ نشانات ہیں حفاظتی دیوار یں پلمپ کنکریٹ کسی بھی سڑک کے لیے اہم ہوتے ہیں لیکن اکثر ٹھیکیدار محکمہ شاہرات کی چشم پوشی کے باعث ان میں سے مال کماتے ہیں اور پتھرکا زیادہ استعمال کرتے ہیں بلدیہ بھمبر شہریوں کو سہولیات دینے کے بجائے ٹیکسز لگا کر ریونیو اکھٹاکرنے میں مصروف ہے بھمبر شہر میں نکاسی آب کیلئے بڑا نالہ تعمیر کرنے کی اشد ضرورت ہے چھوٹے تنگ نالے پانی کا دبائو برداشت نہیں کرتے جسکے باعث پانی شہریوں کے گھروں و دکانوں میں داخل ہوجاتا ہے بائی پاس روڈ پر بھی نکاسی آب کے لیے مزید پلیوں کی تعمیر اشد ضروری ہے وگرنہ زیر تعمیر سڑکوں پلیوں دیواروں کا زیادہ دیر تک قائم نہ رہنا صاف دکھائی دے رہا ہے جو کہ قومی خزانہ کو کروڑوں روپے کی پھکی ثابت ہوگی کمیشن خوری نے تعمیرات کا معیار گرا کر رکھ دیا جوکے لمحہ فکریہ ہے عوامی سماجی حلقوں نے اعلی احکام سے فوری نوٹس لے کر سرکاری تعمیرات کا معیار بہتر بنانے کا مطالبہ کیا ہے ۔

بھمبر میں شائع ہونے والی مزید خبریں