میڈیا کے تعاون کے بغیر کوئی بھی ادارہ بہتر انداز میں کام نہیں کر سکتا ‘ایس پی ضلع بھمبر

صحافی میرے ساتھ تعاون کریں انشا اللہ جرائم کے خاتمے سمیت دیگر مسائل کے حل کے لئے بھرپور کام کروں گا‘مرزا زاہد حسین

بدھ 20 فروری 2019 15:05

بھمبر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 فروری2019ء) ایس پی ضلع بھمبر مرزا زاہد حسین نے کہا ہے کہ آج کے دور میں میڈیا کے تعاون کے بغیر کوئی بھی ادارہ بہتر انداز میں کام نہیں کر سکتا ، مثبت صحافت پر یقین رکھتا ہوں بھمبر کے صحافی میرے ساتھ تعاون کریں انشا اللہ جرائم کے خاتمے سمیت دیگر مسائل کے حل کے لئے بھرپور کام کروں گا ، مسائل کے حل اور لڑائی جھگڑوں سمیت دیگر معاملات میں بھی صحافی تعاون کریں اورمقدمات کے اندراج سے قبل صلح وصفائی کروائیں تو بہت سارے مسائل سے سائل بچ جائیں گے ،محکمہ کے آفیسران اور ملازمین کو سختی سے ہدایات دیں ہیں کہ تھانوں میں آنے والے سائل سے بھرپور تعاون کیا جائے اور گالی گلوچ سے اجتناب کیا جائے بلکہ لوگوں کی عزت نفس مجروع نہ کی جائے ایک کو اوپر تو دوسرے کو نیچھے بٹھانے کے عمل کو ختم کیا جائے اگر کسی آفیسر یا ملازم نے ایسا کیا تو متعلقہ ایس ایچ او اور ملازم کو اس تھانہ سے فوری ہٹھا دیا جائے گا ، ان خیالات کا اظہار انہوں نے کشمیر پریس کلب میں نئے منتخب ہونے والے عہدیداران کو مبارک باد دیتے ہوئے کیاانہوںنے صدر پریس کلب کو پھولوں کا تخفہ پیش کیا اور تمام عہدیداران کو مبارک بادی دی اس موقع پر انہوں نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ صحافیوں کے ساتھ چولی دامن کا ساتھ ہے مثبت صحافت پر یقین رکھتا ہوں صحافی میرے بھائی ہیں پیلے بھی بھمبر میں ایس ایچ او سے لے کر ڈی ایس پی تک صحافیوں کا تعون رہا ہے جس سے بہتر انداز میں کام ہوا اور اب بطور ایس پی ضلع بھی میں صحافی برادری سے یہ کہتا ہوں کہ وہ میری انکھیں بنیں اور جہاں کہیں کوئی ظلم و زیادتی اور جرائم دیکھیں تو مجھے بروقت اطلاع دیں انشاللہ فوری جرم کے خاتمے کے لئے ایکشن لیا جائے گا میرے ایس ایچ اوز کو گائید کیا جائے تاکہ محکمہ پولیس بہتر کام کر سکے انہوں نے کہا کہ موجودہ دور میں کوئی بھی ادارہ میدیا کے تعاون کے بغیر نہیںچل سکتا اگر میڈیا نشاندہی کرنے میں اپنا تعاون کرے تونتائج بہتر نکل سکتے ہیں انہوں نے بتایا کہ تمام تھانوں میں ایس ایچ اوز کو بتا دیا ہے کہ کسی سے گالی گلوچ نہ کی جائے اور سائل کی عزت نفس کا پورا خیال رکھا جائے اگر تگڑے کو کرسی پر بٹھایا جائے گا تو کمزور کو بھی کرسی پر ہی بٹھایا جائے گا معاملات چلتے رہتے ہیں لیکن میں اس بات پر یقین رکھتا ہوں بہت سارے مسائل مقدمات کی نذر ہونے سے پہلے اگر دونوں فریقوں کو آپس میں بٹھا دیا جائے تو یہ بہتر ہو گا جس سے سائل ناجائز فیسوں سمیت دیگر معاملات سے بچ جائیں گے اور اس سلسلہ میں میں صحافیوں سے کہتا ہوں کہ وہ بھی اگر اس سلسلہ میں خود اپنا کردار ادا کریں اور فریقوں کو بٹھائیں تو بہت سارے مسائل سے بچا جا سکتا ہے ۔

متعلقہ عنوان :

بھمبر میں شائع ہونے والی مزید خبریں