یونیورسٹی انتظامیہ گزشتہ دس روز سے ہمیں ہاسٹل سے نکلنے کیلئے دبائو ڈال رہی ،فی میل پوسٹ گریجویٹس ٹرینیز شدید کرب کا شکار ہیں،پوسٹ گریجویٹس ٹرینیز

جمعہ 30 اگست 2019 17:45

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 30 اگست2019ء) بولان میڈیکل یونیورسٹی کی پوسٹ گریجویٹس ٹرینیز اورہائوس آفیسرنے کہا ہے کہ یونیورسٹی انتظامیہ گزشتہ دس روز سے ہمیں ہاسٹل سے نکلنے کے لئے دبائو ڈال رہی ہے جسکی وجہ سے فی میل پوسٹ گریجویٹس ٹرینیز شدید کرب کا شکار ہیںایک بیان میںپوسٹ گریجویٹس ٹرینیزنے کہاکہ بولان میڈیکل یونیورسٹی انتظامیہ فی میل پوسٹ گریجویٹس ٹرینیزاور ہائوس آفیسرکو ہاسٹل سے نکالنے کے لئے شدید دبائو ڈال رہے ہیں اور کہا جارہا ہے کہ آپ نے ہاسٹل پر قبضہ کررکھا ہے لیکن ہم باقائدگی سے ڈیوٹی دیتے ہیں جبکہ ہسپتالوں میں مارنگ ایوننگ اور نائٹ ڈیوٹیز ہم سے لی جاتی ہیں لیکن ہماری رہائش کے معاملے میں کہا جاتا ہے کہ یہ ہماری ذمہ داری نہیں جبکہ خواتین ڈاکٹرز کو پولیس اور انتظامیہ کی دھمکیاں دی جاتی ہیں اور مختلف بہانے بنا کہ تنگ کیا جارہا ہے ہم صوبے کے طول و عرض سے یہاں پر عوامی خدمت سرانجام دینے کے لئے آئے ہیں اور ہمارے ساتھ یہ سلوک کیا جارہا ہے جو کہ ظلم ہے خواتین پوسٹ گریجویٹس ٹرینیزاور ہائوس آفیسرنے مزید بتایا کہ سندھ ،پنجاب اور کے پی کے کے پوسٹ گریجویٹس ٹرینیزاور ہائوس آفیسرکو انکے صوبے میںرہائش اور پرکشش مراعات دی جاتی ہیں لیکن ہمارے ہاں ہمیں ہاسٹل سے نکالاجارہا ہے ہمارے پاس کوئٹہ میں متبادل رہائش کا انتظام نہیں جب تک ہمارا ہاسٹل نہیں بنتا ہم یہاں رہنے پر مجبور ہیںانہوں نے کہا کہ پوسٹ گریجویٹس ٹرینیزکے ہاسٹل کے لئے سابق اسپیکر بلوچستان اسمبلی نے فنڈز جاری کیا تھا لیکن تا حال یہ ہاسٹل تشنہ تکمیل ہے انہوں نے مطالبہ کیا کہ ہمارا ہاسٹل فی الفور مکمل کیا جائے تب تک ہم اس ہاسٹل پر رہنے پر مجبور ہیں پوسٹ گریجویٹس ٹرینیزنے وزیر اعلی بلوچستان سے اپیل کی وہ صورتحال کا نوٹس لیں اور ہمارا مسئلہ حل کریں۔

بولان میں شائع ہونے والی مزید خبریں