ھ*کوئٹہ،بولان میڈیکل کمپلیکس کے عملے نے کوروناوائرس میں بھی عوام کو لوٹنا شروع کردیا

اتوار 31 مئی 2020 20:10

qکوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 31 مئی2020ء) بولان میڈیکل کمپلیکس کے عملے نے کوروناوائرس میں بھی عوام کو لوٹنا شروع کردیا ہسپتال میں مریض کو وارڈ تک لے جانے کیلئے سرکاری اسٹریچر اٹھانے کے لیے سو روپر سے دو سو روپے وصول کرتے ہیں تفصیلات کے مطابق بی ایم سی ہسپتال میں عملہ مریضوں کو دونوں ہاتھوں سے لوٹنے میں مصروف ہے، جہاں بلوچستان کے دور دراز علاقوں سے آئے ہوئے مریضوں سے گیٹ سے ایمرجنسی یا ایمرجنسی سے وارڈ تک منتقل کرنے کیلئے ایک سو سے دو سو وصول کیا جارہا ہے، جس کے باعث غریب مریض کافی مشکلات کا شکار ہے، آن لائن سے بات چیت کرتے ہوئے ایک مریض کے تماردار سہیل ابابکی نے آن لائن کو بتایا کہ پہلے تو اسرکاری اسپتالوں میں پسے ادویات دستیاب نہیں ہوتے تھے لیکن اب اسٹریچر بھی غریب مریض استعمال نہیں کرپا رہے ہیں.عام طور پر مریض سیلانی ٹرسٹ سے اسٹریچر اور ویل چیئر اٹھاتے ہے لیکن عید کے موقع پر چونکہ سیلانی ٹرسٹ بند ہونے کی وجہ سے مریض ویل چیئر اور اسٹریچر سے محروم ہی. ہسپتال میں کچھ منافع خوروں کی وجہ سے اسپتال کے وارڈ بوائیاور فیمیل سٹاف مریضوں کو ویل چیئر مہیا نہیں کرتے ہیں اور مریضوں کو مجبورا منافع خوروں کا جیب گرم کرنا پڑتا ہ واضح رہے کہ کچھ عرصیقبل سوشل میڈیاپر وائرل ہونے والے ویڈیو میں واضع طور میں دیکھا جاسکتا تھا کہ ایک عورت کو اسٹریچر نہ ملنے کی وجہ سے مریض کو دوپٹے پر بیٹھا کر گسیٹ کر لے جا رہے تھی.عوام نے وزیر اعلی بلوچستان ، سیکریٹری صحت ، ڈی جی صحت اور خصوصا" ایم ایس بولان میڈیکل کمپلیکس سیمطالبہ کیا ہے کہ وہ اس مسئلیکا جلد از جلد نوٹس لے�

(جاری ہے)

متعلقہ عنوان :

بولان میں شائع ہونے والی مزید خبریں