صوبائی حکومت بلوچستان میں نئے ہسپتالوں کی تعمیر کے بجائے پرانے طبی اداروں کو فعال بنانے میں سنجیدگی کا مظاہرے کرے ،عبداسلام زہری

جمعہ 30 جولائی 2021 23:33

بولان(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 30 جولائی2021ء) پاکستان پیرا میڈیکل اسٹاف ایسوسی بلوچستان کے صدرعبداسلام زہری،صوبائی جنرل سیکرٹری غلام بنی خاکسارصوبائی چئیرمین بشیر احمد چھلگری اوردیگر صوبائی عہدیداروں نے کہا ہے کہ صوبائی حکومت بلوچستان میں نئے ہسپتالوں کی تعمیر کے بجائے پرانے طبی اداروں کو فعال بنانے میں سنجیدگی کا مظاہرے کرے صوبے میں عوام کو صحت سے متعلق درپیش مسائل کے حل کے لیے ضروری ہے کہ پہلے سے قائم سول ہسپتالوں میں تمام تر مشینری اور جدید سسٹم کے ساتھ ڈاکٹرز تعینات کرے ایک طرف صوبے کے تمام طبی اداروں میں سہولیات کی عدم دستیابی درد سر ہے جہاں نہ ہی لیبارٹریز،ڈائلائسز مشینیں،ایکسرے روم اور دیگر ضروری سامان ناپید ہے تو دوسری جانب یہاں عوام کو صحت کی من چاہی سہولیات فراہم نہیں ہوتی جس سے صوبے میں صحت کی بہتری اہم گمبھیر صورتحال اختیار کر چکا ہے عوام کی ٹیکسوں سے نئے ہسپتالوں کی تعمیر نہ صرف پسماندہ صوبے کی غریب عوام کے پیسوں کو ضائع کرنا ہے بلکہ انکو بغیر کسی پلاننگ کے استعمال کرنا عوامی پیسوں کا نہ صرف ضیاع بلکہ عوام کو صحت کی سہولیات بابت دھول جھونکنے کے مترادف ہوگا بیان میں کہا گیا ہے کہ اگر حکومت عملی طور پر محکمہ صحت کے شعبے کو جدید خطوط پر استوار کرنا چاہتی ہے تو انکو پہلے سے موجود کھنڈرات نما ہسپتالوں کی حالت زار کو بہتر بنانا ہوگا جہاں جدید مشینری سسٹم اور لیبارٹریز میں تمام اقسام کی ٹیسٹز کی سہولیات سمیت ڈاکٹرز اور عملہ تعینات کرکے حق حکمرانی ادا کریں انہوں نے بیان میں وزیر اعلیٰ بلوچستان،چیف سیکرٹری بلوچستان،سیکرٹری صحت اور ڈی جی صحت سے مطالبہ کیا ہے کہ صوبے میں پہلے سے قائم ہسپتالوں کی حالت زار کو بہتر بنانے کے ساتھ ان میں جدید سہولیات اور عملہ تعینات کیا جائے تاکہ پسماندہ صوبے کے غریب عوام کے پیسوں کا ضیاع نہ ہو اور عوام کو انکی دہلیز پر صحت کی سہولیات بہم پہنچائی جاسکے۔

بولان میں شائع ہونے والی مزید خبریں