ملکی پالیسیوں اور عوام کی اُمیدوں کیلئے عمران خان نے امریکی دورے میں کچھ نہیں کیا‘امیرالعظیم

عافیہ صدیقی اور آئی ایم ایف کے کرتوتو ں کو اُجاگر کرنا چاہئے تھاتاکہ عوام کا مورال بلند اور ریلیف ان کو مل جاتا‘میڈیا سے گفتگو

اتوار 28 جولائی 2019 15:35

بونیر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 28 جولائی2019ء) جماعت اسلامی پاکستان کے مرکزی جنرل سیکرٹری امیر العظیم نے کہا ہے کہ عمران خان کا دورہ امریکہ ان کے باڈی لنگویج اور لباس کے حد تک کو ٹھیک تھا مگر ملکی پالیسیوں اور عوام کی اُمیدوں کیلئے عمران خان نے دورے میں کچھ نہیں کیا۔کیونکہ عافیہ صدیقی اور آئی ایم ایف کے کرتوتو ں کو اُجاگر کرنا چاہئیے تھا۔

تاکہ عوام کا مورال بلند اور ریلیف ان کو مل جاتا ،انہوں نے وہاں جاکر اُسامہ بن لادن کے مسئلے پر اپنے فوج کو بد نام کیا ہے۔جو ایک اعظیم علطی ہے۔اور ورلڈبنک کے تعریفیں کر کے وہاں پر یہ نہیں کہا کہ آئی ایم ایف کی وجہ سے پاکستان میں فساد برپا ہوچکا ہے۔اور ہمیں توان کے حرکات سکنات سے خدشہ ہے کہ یہ کہی نیوکلئیر ٹیکنالوجی پر سودہ بازی نہ کریں۔

(جاری ہے)

کیونکہ انہوں نے وہاں پرانڈیا اور پاکستان کو اپنے اپنے پالیسیوں سے پیچھے ہٹنے کی بات کی ہے۔البتہ انہوں نے کشمیر پر جو بات کی ہے مثبت ہے مگر وہاں انڈیا میں اس پر واولہ مچایا جارہا ہے اور انڈیا ہمیشہ سے عالمی فورم پر کہتا کچھ اور کرتا کچھ ہے اب یہ وقت ثابت کریگا کہ عمران خان کا یہ دورہ کتنا فائیدہ مند اور کتنا نقصان دہ ثابت ہوگا۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے دورہ بونیر کے موقع پر المرکز اسلامی میں ماہانہ تربیت گاہ میں شرکت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستانی عوام کو بیمار قیادت سے نجات حاصل کرے کیونکہ ان قیادت کی کمزوریوں کی وجہ سے اسٹبلشمنٹ دن بدن مضبوط ہوتا جارہا ہے ،عوام کو چاہئیے کہ اس بیمار قیادت سے نجات حاصل کرنے کیلئے صاف ستھرے نظام جماعت اسلامی کے پلیٹ فارم سے آواز اُٹھائیں۔اور آسمان چھونے والی مہنگائی اور اسٹبلشمنٹ کے کندھوں پر سوار حکومت سے نجات حاصل کریں۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی عوامی سیاست کررہے ہیں نہ کہ دوسری پارٹیوں کی طرح ڈرائینگ روم کی سیاست ،اور اسی لئے ان کی احتجاج میں شامل نہیں ہوتے ،کیونکہ جو مسائیل آج کل گردش کررہی ہے انہی جماعتوں کے پیدا کردہ مسائیل ہیں۔عمران خان بھی پرانے دیواروں کی لیپائی کرتے ہیں جس سے یہ دیوار ہرگز نیا نہیں ہوسکتا ۔انہوں نے کہا کہ احتساب کا عمل بھی نامکمل ہورہا ہے کیونکہ جو لوگ احتساب کرنے والے ہیں ان کی بھی ایسے ویڈیوز اور حرکات سامنے آتے ہیں جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ یہاں پر ہر شاخ پر اُلو بیٹھا ہے ۔

جس سے احتساب اور انصاف کی توقع نہیں کی جاسکتی ہے۔کیونکہ یہ یکطرفہ احتساب ہے ،اور احتساب کرنے والے ننگے اور شرمناک اخلاقیات سے بھی گرے ہوئے ہیں۔فاٹا کے الیکشن کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ فری الیکشن تو سب نے دیکھا کہ جس میں گورنر اور حکومتی دوسری ادارے کس حدتک مداخلت کررہے تھے اور اپنے ہی ہم نواں امیدواروں کو کس قسم کی سہولیات فراہم کررہے تھے،جب تک جمہوری پارٹیاں پرائیویٹ لمیٹڈ پارٹیاں ہونگے تب تک اسٹبلشمنٹ کی کرتوتیں جاری رہے گی اور عوام پیستے جائیں گے،۔

اسی لئے ہم جماعت اسلامی کے پلیٹ فارم سے ملک وقوم کی روشن مستقبل کیلئے آواز اُٹھارہے ہیں۔اگر عوام نے ساتھ دیا تو ان کی تقدیر اور ملک کی سالمیت سنور جائے گی۔قبل ازیں انہوں نے ماہانہ تربیت گاہ سے بھی خطاب کیا۔اس موقع پر تربیت گاہ سے مولانا مسیح گل،ضلعی امیر محمد حلیم باچا اور قیم ضلع عالم خان نے بھی خطاب کیا۔

بونیر میں شائع ہونے والی مزید خبریں