کنوئیر یوسف علی خان کی زیر صدارتضلعی کونسل بونیر کا بجٹ اجلاس

ضلعی ناظم بونیر ڈاکٹر عبیداللہ نے اپنے ٹینور کا آخری اور پانچواں مالی سال 2019/20کا سالانہ تخمیہ بجٹ 4ارب 75کروڑ 88لاکھ 2ہزار روپے کنول سیشن میں منظوری کیلئے پیش کردیا

ہفتہ 27 جولائی 2019 19:29

بونیر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 27 جولائی2019ء) ضلعی کونسل بونیر کا بجٹ اجلاس زیر صدارت ضلعی کونسل ہال ڈگر میں منعقد ہوا۔جس میں کونسل اراکین ،فنانس آفیسر جاوید خان، اے ڈی لوکل گورنمنٹ امان اللہ خان ،محکموں کے سربراہان اور میڈیا کے نمائندوں نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔ضلعی ناظم بونیر ڈاکٹر عبیداللہ نے اپنے ٹینور کا آخری اور پانچواں مالی سال 2019/20کا سالانہ تخمیہ بجٹ 4ارب 75کروڑ 88لاکھ 2ہزار روپے کنول سیشن میں منظوری کیلئے پیش کردیا۔

جس میں ضلعی انتظامیہ کیلئے 17کروڑ تعلیم کیلئے ایک ارب 57کروڑ 95لاکھ،ماہی گیر کیلئے 32لاکھ حیوانات کیلئے 3کروڑ سماجی بہبود کیلئے ایک کروڑ ،کھیل ونوجوانوں کیلئے 83لاکھ جبکہ محکمہ بہبود آبادی کیلئے 4کروڑ 8لاکھ روپے مختص کئے گئے۔

(جاری ہے)

بجٹ تقریر میں دعویٰ کیا کہ ترقیاتی فنڈ کونسل کے تمام ممبران میں برابر تقسیم کیا جائیگا تاکہ وہ اپنے حلقہ نیابت میں تقریاتی کام مکمل کر کے عوام کو بہترین سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنائیں۔

بجٹ پر بحث پیر کے روز شروع کیا جائیگا۔ضلعی ناظم ڈاکٹر عبیداللہ نے اپنے بجٹ خطاب میں کہا کہ ضلع کونسل بونیر نے اپنے 5سالہ دور میںبونیر کے ترقی اور خوشحالی کیلئے بہت سے ترقیاتی منصوبے مکمل کئے جن میںگلی کوچوں کی پختگی کی مد میں 13کروڑ44لاکھ 34ہزار روپے خرچ کئے گئے۔پینے کی صاف پانی کے 394منصوبوں پر 24کروڑ،سڑکوں کی مد میں 12کروڑ زراعت 4کروڑ تعلیم 13کروڑ ،صحت کروڑ بجلی کی فراہمی 6کروڑ جنازہ گاہ 87لاکھ اور کھیل کھود کا 4کروڑ ملا کر کل 1305ترقیاتی منصوبوں پر 86کروڑ نو لاکھ 68ہزار روپے خرچ کئے گئے۔

مزید انہوں نے کہا کہ بونیر کے ضلعی حکومت نے کلیل کنڈاو،ْ میں پبلک پارک کیلئے ایک کروڑ 5لاکھ روپے فنڈ فراہم کیا ہے۔انہوں نے صوبائی حکومت کیطرف سے گزشتہ چار سالوں کے دوران ترقیاتی فنڈ پر بار بار کٹ لگانے کی شکایت کی جس کی وجہ سے بقول ان کے ضلع میں ترقیاتی کام متاثر ہوئے انہوں نے صوبائی حکومت کے جانب سے ضلعی حکومت ختم کرنے کے نئے بلدیاتی نظام کے نفاذ کے فیصلے پر شدید تنقید کی اور کہا کہ اس فیصلے کیخلاف کئی سیاسی جماعتوں نے عدالت میں رٹ بھی دائیر کر رکھا ہے۔

انہوں نے امسال ڈبل ترقیاتی فنڈ کی فراہمی پر اس کے استعمال کیلئے اگست تک کا وقت بہت کم قرار دیا ہے۔اور کونسل کے دورانیہ میں بھی ایکسٹنیشن کا مطالبہ کیا ہے۔تاکہ منتخب بلدیاتی نمائندے دستیاب فنڈ کو عوام کی فلاح وبہبود کے کام پر صحیح طریقے سے خرچ کیا جاسکیں۔ضلعی ناظم نے یہ بھی دعوی ٰ کیا ہے کہ ضلعی حکومت نے صوبائی حکومت کی جانب سے مشلکلات پیدا کرنے کی باوجود بہت سارے ترقیاتی منصوبے مکمل کئے ہیں ،آخر میںکنوئیر یوسف علی خان نے اجلاس کو پیر کے روز تک ملتوی کیا۔

بونیر میں شائع ہونے والی مزید خبریں