ملین مارچ کے حوالے سے کامیاب پروگرامات کرچکے ہیں،اب اکتوبر میں ضرور آزادی مارچ کیا جائیگا،مولانا عطاء الرحمن

ایک جہاد اور شہادت کے جذبے سے اسلام آباد میں اتنے عوام جمع کریں گے کہ لوگ انقلاب ایران بھول جائیں گے، امیر جے یو آئی ف خیبرپختونخوا

بدھ 25 ستمبر 2019 23:27

ملین مارچ کے حوالے سے کامیاب پروگرامات کرچکے ہیں،اب اکتوبر میں ضرور آزادی مارچ کیا جائیگا،مولانا عطاء الرحمن
بونیر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 ستمبر2019ء) جمعیت علماء اسلام کے صوبائی امیر مولانا عطاء الرحمن نے کہا ہے کہ ہم ملین مارچ کے حوالے سے کامیاب پروگرامات کرچکے ہیں،اب اکتوبر میں ضرور آزادی مارچ کیا جائیگا،ایک جہاد اور شہادت کے جذبے سے اسلام آباد میں اتنے عوام جمع کریں گے کہ لوگ انقلاب ایران بھول جائیں گے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے دورہ بونیر کے موقع پر مدرسہ امام اعظم ابو خنیفہ انغاپورمیں بونیر کے ضلعی مجلس عمومی اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے کیا۔

اس موقع پر ان کے ہمراہ صوبائی نائب امیر و سابق ایم پی اے مفتی فضل غفور،عبدالجلیل جان ، مولانا شیر علی ،ضلعی جنرل سکرٹری مولانا سعیدا لرحمن مفکر ،مولانا علی رحمن بونیری اور سیکرٹری اطلاعات عارف اللہ بھی موجود تھے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ دیگر سیاسی جماعتیں بھی عندیہ دے چکے ہیں،کہ ہم افرادی قوت کیساتھ شرکت کریں گے اور جس طرح ہم نے اپنے صوبے میں رابطہ مہم کرچکے ہیں اس طرح ملک کی دیگر حصوں اور صوبوں میں بھی جاری ہے۔

انہوں نے صحافیوں کے سوالات کے جوابات میں کہا کہ دیگر سیاسی جماعتوں میں ن لیگ کیطرف سے اطلاع مل رہا ہے کہ اب تاریخ کا اعلان نہ کریں کیونکہ وہ بھی اپنے مشاورت کے بعد ہم اور دیگر جماعتوں کیساتھ مشاورت کے بعد 15سے 30اکتوبر تک آزادی مارچ کاا علان کریں گے۔اور اسلام آباد جانے میں اگر کارکنوں کا راستہ روکا گیا تو اسی جگہ پر دمادم مست قلندر ہوگا۔

کیونکہ اس ناقص حکومت کی وجہ سے ملک دیوالیہ ہوتا جارہا ہے۔آزادی مارچ کا مقصد اس ملک کے عوام کو اس ناقص حکومت اور اسٹبلشمنٹ کے مسلط فیصلوں سے آزاد کرنا ہے۔انہوں نے کہا کہ عمران خان امریکہ کو عوام اور ملک کے مفاد کیلئے نہیں بلکہ کشمیر بیچھنے گئے تھے۔تو کشمیر کے مسئلہ پر بھارت اور پاکستان میں کھبی جنگ نہیں ہوگا کیونکہ خرید وفروخت میں کسی کا جھگڑا نہیں ہوتا۔

اس حکمرانوں نے جو نیب کا ادارہ بنایا ہے یہ صرف ایک سیاسی انتقام کیلئے بنایا گیا ہے اگر ہم پر ایسا کوئی کیس بنایا گیا تو ہم اس کو ماننے اور پیش ہونے کیلئے تیار ہی نہیں ہے۔کیونکہ کرپشن کے حوالے سے اگر ہم کو گرفتار کرنا تھا یا کوئی الزام تھا تو پچھلے 6سال سے ان کی حکومت ہے اگر ان میں کوئی جرآت ہے تو گرفتار کر لیں۔کل کوہاٹ میں ہمارے دو بندوں کو گرفتار کئے گئے ہیں وہ بھی چندہ جمع کرنے کے نام پر ان کی فوری رہائی کا مطالبہ کرتے ہیں،۔

ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ یورپ کے پارلیمنٹرئین کہتے ہیں کہ آسیہ کے رہائی کیلئے اس حکومت نے ہم سے 10ہزار پاونڈ لئے ہیں۔اور اپنے تاجروں کو صدر نے 8لاکھ 80ہزار ارب روپے معاف کئے ہیں یہ 126دن کے دھرنے پر لگائے گئے سودا بازی کے موقع پر یہ سودے ہوچکے ہیں،۔انہوں نے کہا کہ تاحال مولانا صاحب سے دھرنا ختم کرنے کے حوالے سے کوئی رابطہ نہیں ہوا ہے یہ سب افواہیں ہیں اور نہ ہم دھرنہ ختم کرنے کیلئے تیار ہوسکتے ہیں۔اسلام آباد میں دھرنا اس وقت تک جاری رہیگا جب تک یہ نااہل حکمران مستعفی نہ ہو ںکیونکہ ان کو ہم نے مستعفی ہونے کیلئے 30اگست کا ٹائم دیا تھا اب ان کی رخصتی اسلام آباد میں دمادم سمت قلند کے بعد ہوگی۔

بونیر میں شائع ہونے والی مزید خبریں