22 سالہ لڑکی نے محبت کی خاطر معذور نوجوان سے شادی کر لی

رئیس کی بیماری کے بعد میرے گھر والے شادی کے لیے راضی نہیں تھے لیکن میں نے چھوڑنا گوارہ نہ کیا اور 2017ء میں ان سے شادی کر لی،دعا ہے رئیس پھر سے اپنے پاؤں پر کھڑے ہو جائیں۔22 سالہ صائمہ کی گفتگو

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان جمعہ 3 دسمبر 2021 17:11

22 سالہ لڑکی نے محبت کی خاطر معذور نوجوان سے شادی کر لی
بورے والا (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 03 دسمبر2021ء) 22 سالہ لڑکی نے محبت کی خاطر معذور نوجوان سے شادی کر لی۔ایکسپریس نیوز کی رپورٹ کے مطابق صائمہ کا تعلق پنجاب کے علاقے بورے والا سے ہے۔4 سال قبل انہوں نے اپنے کزن رئیس سے پسند کی شادی کی تھی اور اب ان کی دو سال کی ایک بیٹی ہے۔صائمہ کے مطابق دونوں ایک دوسرے جو پسند کرتے تھے مگر شادی سے کچھ عرصہ قبل رئیس شہباز کو ٹائیفائیڈ بخار ہوا اور پھر ان کے پٹھے کمزور ہونا شرو ع ہو گئے ہیں۔

رئیس بیماری کی وجہ سے بستر سے لگ گیا اور اس صورتحال میں ان کی نوکری بھی چلی گئی۔ان کے خاندان والے شادی پر راضی نہیں تھے لیکن صائمہ نے اس مشکل وقت میں اپنی محبت کو اکیلے نہ چھوڑا اور ان کے ساتھ رہنے کا فیصلہ کیا اور رئیس سے پسند کی شادی کر لی۔

(جاری ہے)

دونوں اب لاہور کے علاقہ والٹن میں ایک چھوٹے سے کرائے کے گھر میں زندگی گزار رہے ہیں۔صائمہ دن رات شوہر کی خدمت اور دیکھ بھال کے ساتھ ساتھ گھر کا چولہا جلانے کے لیے کپڑوں کی سلائی کرتی ہیں۔

شوہر کا سہارا بننے والی صائمہ رئیس کو امید ہے کہ ان کے شوہر ایک دن پھر سے اپنے پاؤں پر کھڑے ہو سکیں۔ صائمہ کے مطابق دو سال پہلے منگنی ہو چکی تھی،ان کا کہنا ہے کہ میں بورے والا میں رہتی تھی اور رئیس کراچی میں ، ہمارا فون پر رابطہ رہتا تھا۔رئیس کی بیماری میرے اور میرے خاندان کے لیے ایک بڑا صدمہ تھا۔میرے والد اور بھائی ہمارے رشتے کو ختم کرنا چاہتے تھے لیکن رئیس کو چھوڑنا گوارہ نہ کیا اور 2017ء میں ان سے شادی کر لی اور اب ہماری ایک بیٹی ہے۔

صائمہ کہتی ہیں کہ نئے گھر میں منتقل ہوئے ابھی ہمیں چند ماہ ہی ہوئے ہیں،اس لیے کپڑوں کی سلائی اور بیوٹیشن کا کام بھی زیادہ نہیں ہے۔رئیس کے ایک بھائی جو کراچی میں مقیم ہیں وہ ان کی مدد کر رہے ہیں۔ان کی ویڈیوز دیکھ کر بھی کچھ لوگ تھوڑی بہت مدد کر دیتے ہیں لیکن ہم نے ہمت نہیں ہاری۔میں دن رات شوہر کی خدمت کرتی ہوں اور مجھے امید ہے کہ میرا خاندان ایک دن مہربان ہو گا اور رئیس پھر سے اپنے پاؤں پر کھڑے ہو جائیں۔

بُورے والا میں شائع ہونے والی مزید خبریں