دالبندین شہر کے دکان مالکان نے اعتماد میں لینے اور خدشات دور کیے بغیر ماسٹر پلان مسترد کردیا

جمعرات 28 مئی 2020 23:54

چاغی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 28 مئی2020ء) دالبندین شہر کے دکان مالکان نے اعتماد میں لینے اور خدشات دور کیے بغیر ماسٹر پلان کو مسترد کرتے ہوئے اس سلسلے میں عدالتی چارہ جوئی کا عندیہ بھی دے دیا۔ نوتیزئی ہاس سرگیشہ میں دالبندین شہر میں لندن روڈ اور اس پاس واقع دکان اور مکان مالکان کا اہم اجلاس سابق ڈسٹرکٹ چیئرمین میر داد خان نوتیزئی کے زیر صدارت منعقد ہوا جس میں مالکان کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔

اجلاس کے بعد میر داد خان نوتیزئی، ملک امان اللہ نوتیزئی، حاجی عبدالباسط محمدحسنی، سردار مدد خان آکازئی، ملک عنایت اللہ برہانزئی، حاجی اشرف ایجباڑی، قادر سنجرانی، امان اللہ ساسولی، محمد ایوب کبدانی، راجیش کمار، دیس ناگپال و دیگر نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ انھیں دالبندین شہر میں ماسٹر پلان پر ہونے والی عملدرآمد کے متعلق خدشات اور تحفظات ہیں عوامی نمائندے اور متعلقہ حکام سب سے اہم اسٹیک ہولڈرز کو اعتماد میں نہیں لے رہے صورتحال غیر واضح ہے جبکہ اس دوران دکانوں اور مکانات پر نشانات لگائے گئے جو انھیں منہدم کرنے کی منصوبہ بندی کی نشاندہی کرتی ہے ایسے میں مالکان میں شدید بے چینی پائی جاتی ہے جسے دور کرنا انتہائی ضروری ہے۔

(جاری ہے)

ان کا کہنا تھا اس سلسلے میں انہوں نے تفصیلی جائزے کے بعد ایک پندرہ رکنی کمیٹی تشکیل دی ہے جس کے دو ارکان اس سلسلے میں ضرورت پڑنے پر عدالت کا دروازہ بھی کھٹکٹائیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ انھیں سمجھ نہیں آرہی کہ یہ کس طرح کا ماسٹر پلان ہے جس میں ہر بات خفیہ رکھی جارہی ہے اگر معاملات اسی طرح چلتے رہے تو ہزاروں لوگوں کے بے روزگار ہونے کا خدشہ ہے جو کبھی نہیں ہونے دیا جائے گا۔ انہوں نے واضح کیا کہ ہم ترقی کے خلاف نہیں ہیں ماسٹر پلان کے متعلق واضح منصوبہ ہونا چاہیے بصورت دیگر دالبندین شہر کے دکان اور مکان مالکان اپنے جدی پشتی جائیداد کسی کی انا اور مفادات کے بھینٹ چڑھنے نہیں دیں گے۔

متعلقہ عنوان :

چاغی میں شائع ہونے والی مزید خبریں