چکوال، بارانی علاقوں میں جانور اور مویشی ہی چھوٹے کاشتکاروں کا ذریعہ معاش ہیں ، خواجہ بابر سلیم محمود

جمعرات 25 نومبر 2021 16:58

چکوال(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 25 نومبر2021ء) سینئر صحافی خواجہ بابر سلیم محمود نے جمعرات کے روز بتایا کہ بارانی علاقوں میں جانور اور مویشی ہی چھوٹے کاشتکاروں کا ذریعہ معاش ہیں اور قصبہ ہستال میں جس پراسرار بیماری نے دو سو جانوروں کی ہلاکت کی ہے اس سے متاثرین کی کمر ٹوٹ گئی ہے لہٰذا پنجاب حکومت فوری طور پر متاثرین کو خصوصی  مالی امداد فراہم کرے تاکہ متاثرین دوبارہ اپنے پیروں پر کھڑا ہوسکیں۔

200کے قریب جانوروںکی ہلاکت کی مالیت کروڑوں روپے ہے اور متاثرین کا تمام گزر بسر ان جانوروں کے دودھ اور گوشت کی فروخت سے ہو رہا ہے۔ وہ لائیو فرام ہائیڈ پارک چکوال پریس کلب میں قصبہ ہستال میں ہونیو الی جانوروں کی ہلاکتوں بارے اظہار خیال کررہے تھے۔ سینئر صحافی محمد شفیق ملک نے کہا کہ یہ اب ایک معمول کی کارروائی بن گئی ہے کہ ہمارے  محکمے اس وقت جاگتے ہیں جب پانی سر سے گزر جاتا ہے۔

(جاری ہے)

قصبہ ہستال میں آنے والی بیماری کوئی ناگہانی نہیں بلکہ یہ دو اڑھائی مہینے سے اس پراسرار بیماری سے متاثر ہورہے تھے مگر محکمہ لائیوسٹاک نے روائتی سستی اور غفلت کا مظاہرہ کیا ہے جس کی وجہ سے چھوٹے کاشتکاروں اور کسانوں کا بھاری مالی نقصان ہوا ہے۔ سینئر صحافی راجہ افتخار احمد نے بتایا کہ ضلع چکوال میں جانوروں کی بیماریاں ایک معمول کا حصہ ہیں مگر اتنے وسیع پیمانے پر جانوروں کی ہلاکتیں محکمہ لائیو سٹاک ضلع چکوال کی کارکردگی کے اوپر ایک سوال ہے۔

صحافی مہران ظفر ملک نے بتایا کہ پہاڑی علاقوں میں بھی لوگوں کا گزارہ زیادہ تر جانوروں اور مویشیوں کی خرید وفروخت پر ہے لہٰذا پنجاب حکومت کو بارانی اور پہاڑی علاقے میں خصوصی اور سنجیدہ اقدامات کرنے چاہیں تاکہ چھوٹے کاشتکاروں کا اثاثہ جو کہ عمومی طور پر مویشی اور جانور ہوتے ہیں انکا تحفظ کیا جا سکے۔ خواجہ بابرسلیم محمود نے سیکرٹری لائیو سٹاک پنجاب کی طرف سے لیے جانے والے نوٹس کو خوش آئند قرار دیا ہے توقع ظاہر کی ہے کہ محکمے کی ٹیمیں فوری کارروائی کرتے ہوئے جانوروں کی اس بیماری کو مزید پھیلنے سے روکیں گے۔

متعلقہ عنوان :

چکوال میں شائع ہونے والی مزید خبریں