دل کی بیماریاں پورے ملک میں ایک وباء کی طرح پھیل رہی ہیں، صدرِ پناہ ،میجر جنرل (ر) مسعود الرحمن کیانی

پیر 21 اکتوبر 2019 16:30

چکوال۔ 21 اکتوبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 21 اکتوبر2019ء) دل کی بیماریاں پورے ملک میں ایک وباء کی طرح پھیل رہی ہیں۔پاکستان نیشنل ہارٹ ایسوسی ایشن (پناہ) پچھلے تین دہائیوں سے پاکستان میں دل کی بیماریوںکی روک تھام کے لئے جدوجہد کر رہی ہے۔ اسی سلسلے میں چیف ٹریفک پولیس آفیسر، راولپنڈی کی درخواست پرپناہ کی ٹیم نے صدرِ پناہ ،میجر جنرل (ر) مسعود الرحمن کیانی کی سربراہی میں سٹی ٹریفک پولیس کے کمیونٹی ہال میں دل کی بیماریوں کے بچائو کے متعلق سیمینار منعقد کیا گیا جس میں ٹریفک پولیس کے وارڈن، آفیسرز اور سٹاف نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔

صدر پناہ نے اپنے خطاب میں لوگوں کو بتایا کہ دل کی شریانوں اور ہارت اٹیک کی بیماری جو پہلے نہ ہونے کے برابر تھی آج اس کی وجہ سے دُنیا میں ہر سال ڈیڑھ کروڑ انسان لقمہ اجل بن رہے ہیں اور پاکستان میں ہر 5سی6منٹ بعد ایک شخص دل کی بیماری کی وجہ سے دُنیا سے رخصت ہو رہا ہے ۔

(جاری ہے)

پہلے یہ بیماری امیروں اور بزرگوں کی سمجھی جاتی تھی آج زیادہ تر اموات 30 سے 50 سال کے درمیان ہو رہی ہیں اور یہ وہ عمر ہے جس میں کوئی بھی شخص اپنے گھر والوں ، ملک اور قوم کے لئے سب سے زیادہ مفید ہوتا ہے اور ان اموات کی وجہ سے بہت سے مالی، معاشی اور معاشرتی مسائل بھی پیدا ہو رہے ہیں۔

ہم لوگ ان اموات سے بچ سکتے ہیںاگر پناہ کے بتائے ہوئے اصولوں پر عمل کریں ۔ ہمیں چٹ پٹے کھانوں کے بجائے سادہ غذاکے استعمال کو رواج دینا چاہئے ۔ روزانہ چار سے پانچ کلو میٹر واک کو اپنا معمول بنانا چاہئے جس سے دل تواناء رہتا ہے۔ ذہنی تنائو کو کم کرنے کی کوشش کرنی چاہئے جس کے لئے یکسوئی کے ساتھ عبادت کرنی کی ضرورت ہے۔ صدر پناہ نے کہا کہ ہمیں صرف یہ جاننے کی ہی ضرورت نہیں کہ کیا کیا چیزیں دل کی بیماریوں کا باعث بنتی ہیں بلکہ ہمیں ان کو دل سے ماننا ہو گا ، ان پر یقین کرنا ہو گا، خود بھی ان پر عمل کرنا ہو گا اور دوسروں تک پہنچا نا بھی ہو گا۔

صدر پناہ نے تمبا کو کے مضر اثرات پر روشنی ڈالتے ہوئے بتایا کہ ہم تمبا نوشی ترک کر کے کیسے اپنی زندگی بہتر بنا سکتے ہیں ۔ ہم بہتر لائف سٹائل ، متوازن خوراک اور احتیاط کے ذریعہ دل کی بیماریوں کو کنٹرول کر سکتے ہیں۔ ثناء اللہ گھمن جنرل سیکریٹری پناہ نے سی پی آر کے متعلق بات کرتے ہوئے بتایا کہ سی پی آر ایک ایسا عمل ہے جس کے ذریعے سے ایک شخص جو بے ہوش ہوا ور بظاہر مردہ لگتا ہو یعنی سانس نہ لے رہا ہواور اس کے دل کی دھڑکن رک چکی ہو اس کے سانس کے عمل کو دوبارہ شروع کیا جا سکتا ہے اس عمل کو سی پی آر کہتے ہیں ۔

انہوں نے شرکاء کو ان ہینڈ سی پی آر کی ٹریننگ بھی دی کہ آپ کو اس طر ح کے ہنگامی حالت میں کیا کرنا چاہئے۔چیف ٹریفک آفیسر نے دل کی بیماریوں کے متعلق پناہ کی آگاہی مہم کا بھرپور ساتھ دینے اور اپنی خدمات پیش کرنے کا عزم کیا اور پناہ ٹیم کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے کہاکہ اس آگاہی اسیمینار سے ٹریفک پولیس آفسران عوام کو پہلے سے بہتر خدمات دینے کے قابل ہوئے ۔انہوں نے مزید کہا کہ عوام الناس کے لئے اس طرح ک آگاہی مہم کی بے حد ضرورت ہے۔

متعلقہ عنوان :

چکوال میں شائع ہونے والی مزید خبریں