چکوال، بندہ تکبر اور خراب نیت کی وجہ سے صحیح راستہ اختیار نہیں کر سکتا،عبدالقدیراعوان

ہفتہ 18 ستمبر 2021 00:18

چکوال (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 17 ستمبر2021ء) تنظیم الاخوان کے سربراہ امیر عبدالقدیر اعوان نے جمعہ کے روز بتایا کہ بندہ تکبر اور خراب نیت کی وجہ سے صحیح راستہ اختیار نہیں کر سکتا۔ ہم اپنا عمل چھوڑ کر ساری بحث دوسروں پر کر رہے ہوتے ہیں۔جب کوئی تکبر میں آکر بحث کرتا ہے تو وہ نہیں چاہتا کہ کوئی میری بات کو رد کرے ۔ابلیس کے انکار کا سبب بھی تکبر ہی تھا کہ میرے جیسا کوئی نہیںاللہ کریم کی ذات تو علیم ہے وہ جانتے ہیں کہ کس نے کب کیا کرنا ہے اسی لیے اللہ کریم فرماتے ہیں کہ وہ تھا ہی کافروں میں سے ۔

ضرورت اس امر کی ہے کہ ہم خود کو دیکھیں کہ اپنے روز مرہ کے معاملات میں اللہ اور اللہ کے رسول ﷺ کا اتباع کر رہے ہیں یا اپنی پسند کو ترجیح دے رہے ہیں۔ابلیس اللہ کریم کو مانتا تھا لیکن اللہ کریم کی نا مانی تو پھر ماننا کیسا ۔

(جاری ہے)

وہ دارالعرفان منارہ میں روحانی اجتماع سے خطاب کر رہے تھے ۔ انہوں نے کہا کہ سب سے بڑی ذات اللہ کریم کی ہے پھر مخلوق تکبر کا کیسے سوچ سکتی ہے ۔

اپنے شب و روز کو اللہ کی یاد سے روشن کریں، اللہ کریم کی رضا کے ساتھ جب اس کا قرب نصیب ہوگا تو لمحہ لمحہ قیمتی ہوتا چلا جائے گا ۔جتنی سمجھ نصیب ہوگی اتنی تڑپ نصیب ہوتی چلی جائے گی ۔ جن و انس دو مکلف مخلوق ہیں جنات کو اس دنیا میں انسان سے پہلے پیدا فرمایا گیا جنات کی عمریں بہت زیادہ ہوتی ہیں۔جب حساب کتاب کی بات آئے گی تو جنات کا حساب تو ہو گا لیکن جنت میں جانے کا ان کا کوئی واضح ذکر نہیں ملتا ۔

لیکن انسان کی حیات کا خاصہ کیونکہ اسکی روح ہے جو عالم امر سے ہے اور عالم امر کو فنا نہیں اس لیے انسان کو بھی فنا نہیں ہے یہ ہمیشہ رہے گا جنت میں ہو یا جہنم میں لیکن ہمیشہ کے لیے رہے گا ۔جبکہ جنات کو یہ حصہ نصیب نہیں ہوا ۔ابلیس بھی جنات میں سے ہے ۔جنات کی دو قسمیں ہیں ایک وہ جو عمومی ہیں اور دوسرے جو ابلیس کی اولاد ہیں شیاطین میں سے ، تکبر کیا اور ددکارا گیا مردود ٹھہرا ۔

تکبر ایسی حالت ہے اسے جتنا بھی چھپا لو کہیں نہ کہیں ظاہر ہو جاتی ہے چاہے کوئی دین کا کام بھی کر رہا ہو اگر اس میں تکبر موجود ہے تو وہ سمجھا رہا ہوگا کہ سب سے بڑی ذات اللہ کریم کی ہے لیکن ساتھ یہ بھی سوچ ہوگی کہ جو بات میں کہہ رہا ہوں یہ بات سب سے بہتر ہے اس کے مقابل کوئی بات نہ کرے ۔اس کا علاج صرف اور صرف یاد الٰہی ہے یاد الٰہی سے ہمارے قلوب اس قابل ہوتے ہیں کہ ان میں انا ،ضد اور تکبر ختم ہوتا جاتا ہے اور بندہ کو اللہ کریم کی عظمت کا ادراک ہوتا چلا جاتا ہے ۔ اللہ کریم ہمیں صحیح شعور عطا فرمائیں۔

متعلقہ عنوان :

چکوال میں شائع ہونے والی مزید خبریں