خوراک کے عالمی دن کے حوالے سے سیمینار

منگل 16 اکتوبر 2018 20:45

چکوال۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 16 اکتوبر2018ء) خوراک کے عالمی دن کے حوالے سے منگل کے روز ڈسٹرکٹ کونسل ہال میں پنجاب فوڈ اتھارٹی و محکمہ فوڈ چکوال کے زیر اہتمام ایک سیمینار کا انعقاد کیا گیا جس میں اے ڈی سی جی قدیر احمد باجوہ ،محکمہ فوڈ ،صحت ،ایجوکیشن،فلاح و بہبود،زراعت اور تعلیم کے افسران،طلبا اور عوام کی ایک بڑی تعداد نے شرکت کی ۔

سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے ڈسٹرکٹ فوڈ آفیسر محمد امتیاز نے بتایا کہ قومی غذائی سروے کے مطابق پنجاب میں پانچ سال سے کم عمر کے 34 فیصد بچے وزن کے لحاظ سے کمزور ،32.2 فیصد بچے عمر کے لحاظ سے قد میں چھوٹے 13.7فیصد بچے سوکھڑے پن کا شکار ہیں ۔جس سے عوام کی استعداد کار متاثر ہوتی ہے اور یہ امور غربت اور معاشی نقصان کا باعث بنتے ہیں ۔

(جاری ہے)

پنجاب حکومت نے محکمہ خوراک ،صحت ،فلاحو بہبود محکمہ زراعت اور تعلیم کے اشتراک سے ایک لائحہ عمل مرتب کیا ہے جس کا مقصد محفوظ اور غذائیت سے بھرپور خوراک تک عوام کی رسائی کو یقینی بنانا،غذائیت کی کمی اور ذیادتی کی روکتھام کے لیے موئثر اقدامات کرنا ،غذائی عدم تحفظ کو کم کرنا،کم عمر بچوں ،حاملہ خواتین اور دودھ پلانے والی مائوں میں غذائی قلت پورا کرنے کے اقدامات اور گندم کی پیداوار اور اس کے ذخائر کی استعداد کار کو بڑ ھانے کے اقدامات شامل ہیں ۔

اس سلسلے میں محکمہ فوڈ کی کاوشوں پر روشنی ڈالتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ کسانوں کی بہبود کے لیے حکومت کی طرف سے مقرر کردہ گندم کی کم از کم امدای قیمت کی کاشتکاروں کو فراہمی بنانا،آٹے کی قیمت کو عام آدمی کی قوت خرید میں رکھنے کے اقدامات کرنا اور مراعات دینا ،گندم کی کوالٹی کو برقرار رکھنے اور موسمی و حشراتی اثرات سے بچانے کے لیے جدید سٹوریج سائلوز کا قیام ،ملاوٹ سے پاک صاف ،صحت مند اور غذائیت سے بھرپور خوراک کیم دستیابی کے لیے پنجاب فوڈ اتھارٹی کا قیام ،ملاوٹ مافیا کی سرکوبی کے لیے فوڈ اتھارٹی تمام اضلاع میں سرگرم عمل ہے ،کھیت سے باورچی خانے تک خالص اور معیاری خوراک کی دستیابی کو یقینی بنانا،اہم اجزائے خوراک مثلاًآٹا،نکم ،گھی میں وٹامنز اور منرلز کی متناسب مقدار کو یقینی بنانے میں سرگرم ہے اور لاہور میں بین الاقوامی معیار کی فوڈ ٹیسٹنگ لیبارٹری کا قیام محکمہ فوڈ کی ترجیحات ہیں۔

ہیلتھ نیوٹریشن انجم ذیدی نے اپنے خطاب میں بچوں کی روزمرہ خوراک ،متوازن غذا،جنک فوڈ اور کولڈ ڈرنکس سے پرہیزپر روشنی ڈالی ۔انہوں نے بتایا کہ اپنے بچوں کو صرف فورٹیفائیڈ آٹا ہی کھلائیں،وٹامن اے اور ڈی پر مشتمل کھانے ،آیوڈین ملا نمک ،بچے کو صرف ماں کا دودھ ،جانوروں سے حاصل کردہ غذائیں مثلاً انڈہ،دودھ،دہی،مکھن ،گوشت بالخصوص بچوں کے لیے ضروری ہیں تا کہ وہ مضبوط اور چست بنیں۔

مٹر،پھلیاں ،دالیں مونگ پھلی،بیج بھی بچوں کے لیے مفید ہیں گہرے سبز رنگ والے پتے ،پیلے رنگ کی سبزیاں اور پھلوں سے بچے کی آنکھیں صحت مند رہتی ہیں اور بیماریوں سے مدد ملتی ہے ۔آخر میں اے ڈی سی جی قدیر احمد باجوہ نے اپنے خطاب میں خوراک کے ضیاع کے حوالے سے بات کرتے ہوئے عوام سے اپیل کی کہ اپنی وافر خوراک کو ضرورت مندوں میں بانٹ کر اور صرف اپنی ضرورت کے مطابق کھانا کھانے سے ہم غذائی قلت پر کسی حد تک قابو پا سکتے ہیں ۔

چکوال میں شائع ہونے والی مزید خبریں