چکوال،مندرہ بھون ریلوے لائن کی بحالی کے سلسلے میں سپریم کورٹ میں دائر توہین عدالت درخوست پر سماعت 24اکتوبر کیلئے مقرر

پیر 22 اکتوبر 2018 22:33

چکوال(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 22 اکتوبر2018ء) چکوال مندرہ بھون ریلوے لائن کی بحالی کے سلسلے میں سپریم کورٹ آف پاکستان میں دائر کی جانے والی توہین عدالت کی درخوست پر سماعت 24اکتوبر کیلئے مقرر کردی گئی ہے۔ سینئر صحافی ملک فدا الرحمن نے انجم افشاء غضنفر ایڈوووکیٹ کے ذریعے درخواست میں موقف اختیار کیا ہے کہ2009میں سپریم کورٹ کے از خود نوٹس کی سماعت کے دوران ریلوے کے حکام نے بیان حلفی داخل کرایا تھا کہ وہ جلد چکوال بھون مندرہ ریلوے ٹریک دوبارہ بچھائیں گے اور یہاں پر ریل سروس شروع کردی جائے گی، مگر بعد ازاں ریلوے حکام نے 9سال گزجانے کے باوجود ریلوے ٹریک کو بحال نہیں کیا۔

گزشتہ پیشی سپریم کورٹ کے چیف جسٹس میاں ثاقب نثار، جسٹس اعجاز الحسن اور جسٹس فیصل عرب پر مشتمل تین رکنی بینچ نے اس درخواست پر سماعت کرتے ہوئے ریلوے کی اراضی کو ریاست کی زمین قرار دیتے ہوئے ریلوے حکام کو اس کی خرید و فروخت کرنے پر مکمل پابندی عائد کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی تھی کیونکہ عدالت کا وقت ختم ہوگیا تھا اور اس پیشی پر مندرہ چکوال بھون ریلوے لائن کے معاملے پر بحث نہیں ہوسکی تھی۔

(جاری ہے)

بھو ن چکوال مندرہ ریلوے لائن1900میں دور برطانیہ میں بچھائی گئی تھی اور اس ریلوے لائن کے ذریعے یہاں کی معدنیات اندرون برصغیر اور بیرون ممالک کو بھیجی جاتی تھیں۔1995میں پہلے یہاںپر ریلوے سروس کو غیر منافع بخش قرار دیکر معطل کیا گیا اور بعد ازاں 1997میں یہ ریلوے لائن اکھیڑ کردی گئی تھی۔ ابتدائی تخمینے کے مطابق اس ریلوے لائن کی بحالی پر اب چھ سے سات ارب روپے کی ضرورت ہے جبکہ اس ریلوے لائن کے دونوں طرف کھربوں روپے مالیت کی ریلوے اراضی موجود ہے جس پر قبضہ گروپ نے اپنے پنجے گاڑ رکھے ہیں۔

چکوال میں شائع ہونے والی مزید خبریں