چکوال، دو قومی اور چار صوبائی اسمبلی کی نشستوں پر صورتحال بڑی دلچسپ

حافظ عمار یاسر اور مسلم لیگ ق اپنے مطالبات منوانے میں کامیاب ہو گئی ہیں

ہفتہ 9 فروری 2019 20:49

چکوال (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 09 فروری2019ء) ضلع چکوال کے دو قومی اور چار صوبائی اسمبلی کی نشستوں پر صورتحال بڑی دلچسپ ہو گئی ہے صوبائی وزیر معدنیات حافظ عمار یاسر کے استعفیٰ کی واپسی کے بعد سیاسی حلقوں میں جو مختلف چہ مگوئیاں اور قیاس آرائیں تمام دم توڑ گئی ہیں حافظ عمار یاسر اور مسلم لیگ ق اپنے مطالبات منوانے میں کامیاب ہو گئی ہیں ایک صوبائی وزیر پہلے ہی حلف اٹھا چکے ہیں حافظ عمار یاسر بھی بحال ہو گئے ہیں اور ایک وفاقی وزارت آئندہ دو چار روز تک مسلم لیگ ق کودئیے جانے کا امکان ہے ‘تحصیل تلہ گنگ اور تحصیل لاوہ میں اس وقت مسلم لیگ ق کے اراکین اسمبلی ہیں یہاں پر پی ٹی آئی کے کرنل سلطان سرخرو اور کئی دیگر مقامی راہنما کھڈا لائن لگ چکے ہیں ، بنیادی طور پر پی ٹی آئی تحصیل لاوہ اور تحصیل تلہ گنگ میں مکمل طور پر دفاعی پوزیشن پر چلی گئی ہے حکیم نثار جو پی ٹی آئی کے سرگرم کارکن ہیں ان کو زکوة و عشرة کمیٹی کی چیئرمینی دینے کی خبریں ہیں مگر ان کا بھی ابھی تک کوئی باقاعدہ نوٹیفکیشن جاری نہیں ہوا تمام لاوہ اور تلہ گنگ میں مسلم لیگ ق کے ہی مقامی سرگرم کارکنوں کو سامنے لائے جانے کا امکان ہے ، ذوالفقار علی خان دلہہ ایم این اے اور سابق ضلع ناظم سردار غلام عباس خان کے درمیان جو سر جنگ حالیہ انتخابات میں شروع ہوئی اس میں مزید تیزی آنے کا خدشہ ظاہرکیا جا رہا ہے ، سردار غلام عباس گروپ جس نے حالیہ انتخابات میں پی ٹی آئی کی کامیابی میں اہم کردار ادا کیا تھا انہیں بھی سرکاری کمیٹیوںمیں نظر انداز کیا جا رہا ہے جس کی وجہ سے سردار عباس گروپ کے اندر بھی کافی بے چینی پائی جاتی ہے ، ایم پی اے سردار آفتاب اکبر کے خلاف کرنل مشتاق کی رٹ مسترد ہو جانے پر سردار غلام عباس گروپ میں نئی جان پیدا ہوئی ہے سردار عباس گروپ عام انتخابات کے بعد پہلے ہی دفاعی پوزیشن پر تھا پھر سردار غلام عباس کی بیماری نے کارکنوں کی بے چینی مزید بڑھا دی ، سردار اکبر کی بحالی اور سردار غلام عباس کے مکمل صحت مند ہونے کی خبروں کے بعد آئندہ چند دنوں میں سردار گروپ بھر پور طریقے سے اپنا سیاسی کردار اداکرنے کیلئے میدان میں اتر رہا ہے جس سے یقینی طور پر ضلع چکوال کی سیاست میں تیزی آئے گی ۔

چکوال میں شائع ہونے والی مزید خبریں