ھ*پنجاب کابینہ کا منظور کردہ بلدیاتی بل اسمبلی کے رواں اجلاس میں پیش کردیا جائے گا

نئے بلدیاتی بل میں پنجاب اسمبلی کے اختیارات کم ہونگے جبکہ35 فیصد ترقیاتی منصوبے نئے منتخب ہونے والے بلدیاتی نمائندوں کے ذریعے خرچ ہوگا

اتوار 21 اپریل 2019 20:01

!چکوال(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 21 اپریل2019ء) پنجاب میں بلدیاتی انتخابات جلد کرانے کیلئے پنجاب کابینہ کی طرف سے منظور کیے جانے والا بلدیاتی بل پنجاب اسمبلی کے رواں اجلاس میں پیش کردیا جائے گا۔ کیونکہ اس نئے بلدیاتی بل میں پنجاب اسمبلی کے اختیارات کم ہونگے جبکہ35 فیصد ترقیاتی منصوبے نئے منتخب ہونے والے بلدیاتی نمائندوں کے ذریعے خرچ ہوگا۔

سیاسی حلقوں کا خیال ہے کہ اس بل کی منظوری میں پی ٹی آئی کو مشکلات درپیش ہوسکتی ہیں۔ کیونکہ مسلم لیگ ق کو بھی شدید تحفظات ہیں ،کیونکہ ابھی تک مونس الہٰی کو وعدے کے مطابق وفاقی کابینہ میں شامل نہیں کیا گیا ہے۔ نئے بلدیاتی بل میں ویلج کونسل اور نیبر ہڈ کونسل کا قیام عمل میں لایا جا رہا ہے اور ان دونوں کے انتخابات غیر جماعتی بنیادوں پر ہونگے جبکہ میونسپل کمیٹیوں اور تحصیل ناظم کیلئے الیکشن جماعتی بنیادوں پر ہوگا اور سیاسی جماعتیں اپنے امیدواروں کو باقاعدہ ٹکٹ جاری کریں گی۔

(جاری ہے)

ضلع چکوال کی پانچ تحصیلوں لاوہ، تلہ گنگ، کلرکہار ، چوآسیدنشاہ اور چکوال کے تحصیل ناظمین کے الیکشن بڑے جاندار اور کانٹے دار ہونگے جبکہ چھ میونسپل کمیٹیوں میں بھی جماعتی بنیادوںپر انتخابات ہونگے۔ ان میں لاوہ، تلہ گنگ، کلر کہار، چوآسیدنشاہ ، بھون اور چکوال کی میونسپل کمیٹیاں شامل ہیں۔ضلع چکوال میں یہ بلدیاتی انتخابات پی ٹی آئی، مسلم لیگ ق ، مسلم لیگ ن اور سردار غلام عباس گروپ کے درمیان لڑے جائیں گے۔

جبکہ پی ٹی آئی ، مسلم لیگ ق اور سردار غلام عباس بظاہراً ایک پلیٹ فارم پر ہیں مگر واقفان حال بتاتے ہیں کہ آنے والے بلدیاتی انتخابات ان تینوں بڑے اسٹیک ہولڈرز کے درمیان آپس میں ہی لڑے جائیں گے اور مسلم لیگ ن نے تھوڑی سے بھی دانشمندانہ اور سیاسی حکمت عملی اختیار کی تو پھر پی ٹی آئی اور مسلم لیگ ق کیلئے مشکلات پیدا ہوسکتی ہیں۔

چکوال میں شائع ہونے والی مزید خبریں