بلدیہ چکوال اور اس کے کرایہ داروں کے درمیان تنازعے کا فیصلہ کن رائونڈ شروع

ساڑھے چارسو سے زائد کرایہ داروں میں سے 75فیصد کرایہ داروں کی مدت کرایہ داری ختم

پیر 26 اکتوبر 2020 18:45

چکوال(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 26 اکتوبر2020ء) بلدیہ چکوال اور اس کے کرایہ داروں کے درمیان تنازعے کا فیصلہ کن رائونڈ شروع ہوگیا ہے۔ ساڑھے چارسو سے زائد کرایہ داروں میں سے 75فیصد کرایہ داروں کی مدت کرایہ داری ختم ہوچکی ہے اور بلدیہ چکوال قانون کے مطابق دکانوں کے کرایوں کی نیامی کرنا چاہتی ہے اور اس نے 31اکتوبر کیلئے کرایہ داروں کو دکانیں خالی کرنے کا نوٹس دے رکھا ہے۔

سالہاسال سے بلدیہ چکوال کی ملکیتی دکانوں کو برائے نام کرایہ پر لیکر لاکھوں روپے کا کاروبار کرنے والوں کے گرد گھیرا تنگ ہونے لگا، چکوال شہر کے مرکزی تجارتی علاقوں میں واقع سرکاری دکانوں کی از سر نو نیلامی کا معاملہ اہم مرحلہ میں داخل ہوگیا، بلدیہ چکوال کے مطابق شہر کے دل چھپڑ بازار،پرانی سبزی منڈی، جنرل بس اسٹینڈ،بھون چوک اور مختلف مرکزی مقامات پر بلدیہ چکوال کی ملکیتی 461 دکانیں ہیں، جن میں سے 150 دکانیں ایسی ہیں جن کے معاہدہ کرایہ داری کی مدت ابھی باقی ہے جبکہ 311 دکانوں کے معاہدہ کرایہ داری کی مدت ختم ہوچکی ہے اور 45 ایسی دکانوں کا بھی سراغ لگالیا گیا ہے جو غیر قانونی طور پر سب لیٹ کی گئی ہیں، بلدیہ چکوال کی سالانہ آمدن میں اضافہ کو ممکن بنانے اور مارکیٹ ویلیو کے مطابق کرایہ مقرر کرنے کیلئے ڈپٹی کمشنر چکوال کی ہدایات پر محکمہ بلدیہ، محکمہ بلڈنگز،محکمہ ایکسائز اور محکمہ ریونیو پر مشتمل ڈسٹرک ایک کمیٹی تشکیل دی گئی تھی مذکورہ کمیٹی نے چکوال شہر کی مارکیٹ ویلیو اور لوکیشن کے مطابق سرکاری دکانوں کے اضافہ شدہ کرایوں کی منظوری دیدی ہے،جس کے بعد اب بلدیہ چکوال کی سرکاری دکانوں کے کرایوں میں اضافہ ناگزیر ہوچکا ہے ۔

(جاری ہے)

متاثرین دکانداروں کا موقف ہے کہ وہ بلدیہ کیساتھ باہمی مذکرات کے ذریعے کرایوں میں اضافہ چاہتے ہیں اور اس کیلئے تیار بھی ہیں مگر بلدیہ چکوال ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کررہی ہے اور دکان کے کرایوں کی نیامی کرانا چاہتی ہے جو کہ تاجروں کا معاشی قتل ہے۔

متعلقہ عنوان :

چکوال میں شائع ہونے والی مزید خبریں