عوام اپنی پسماندگی کے ذمہ دار عناصر کا احتساب 25 جولائی کو بذریعہ ووٹ کریں ،

اے این پی کی سابق مثالی کارکردگی ،عوام دوستی کسی سے ڈھکی چھپی نہیں ، ووٹ کی ایک پرچی عوام کے روشن پرامن اور بہتر مستقبل کی ضمانت ثابت ہوسکتی ہے ، اے این پی کے رہنمائوں کے اجتماعات سے خطاب

ہفتہ 14 جولائی 2018 21:59

$چمن،گلستان(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 14 جولائی2018ء) عوامی نیشنل پارٹی کے رہنماؤں نے عوام پر زور دیا ہے کہ وہ اپنی پسماندگی کے ذمہ دار عناصر کوپہچانتے ہوئی25جولائی کو ان کا احتساب بذریعہ ووٹ کریں اور پشتونوں کے مسائل پر مجرمانہ خاموشی اختیار کرنے والوں کو مسترد کرتے ہوئے حقیقی عوامی نمائندوں پر اعتماد کااظہار کریں۔پشتون علاقوں میں روزگار کا بڑا ذریعہ زراعت اور تجارت ہے گزشتہ پانچ سالوں کے دوران دونوں شعبوں میں کوئی کام نہیں ہوا ، کئی کئی ہفتوں تک سرحد پر تجارت بندرہی ، پشتون اور بلوچ زمینداروں کو بجلی چوری کے طعنے دیئے جاتے رہے اور پارلیمنٹ میں ایک بھی ایسا نمائندہ موجود نہیں تھا جو اٹھ کر اپنے اتحادی وزراء کو ایسا کہنے سے منع کرتا اور حساب کتاب کرتا۔

(جاری ہے)

اے این پی کی سابقہ مثالی کارکردگی اور عوام دوستی کسی سے ڈھکی چھپی نہیں ، ووٹ کی پرچی صرف ایک پرچی نہیں بلکہ یہ آپ کے روشن پرامن اور بہتر مستقبل کی ضمانت ثابت ہوسکتی ہے مگر شرط یہ ہے کہ آپ اس کا استعمال اپنے ضمیر کے مطابق کریں اور حقیقی نمائندوں کومنتخب کریں ، پشتون نوجوان ترقی اور خوشحالی چاہتے ہیں جو اے این پی کے سوا کسی کے بس کی بات نہیں۔

ان خیالات کااظہار عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی صدر این ای263و پی بی23چمن سے پارٹی کے نامزد امیدوار اصغرخان اچکزئی ، رکن مرکزی کمیٹی صاحب جان کاکڑ اور حاجی راہ محمد ادوزئی نے حاجی راہ محمد ادوزئی کی رہائش گاہ پر حمایتی اجتماع، حلقہ محمود آباد میں منعقدہ ورکرز کنونشن ،ابتو عثمان زئی میں منعقدہ شمولیتی اجتماع،عبدالباقی کاکوزئی کی رہائش گاہ پر منعقدہ اولسی جرگے سے خطاب ، این ای262پشین سے نامزد امیدوار حاجی نظام الدین کاکڑ ، پی بی18پشین ون کے امیدوار عبدالباری کاکڑ ،پی بی20کے نامزد امیدوار سیدعبدالباری آغانے خانوزئی ، دلسورہ ، شادیزئی سیدان ، موہڑزئی شنغرئی میں اولسی اجتماعات ، کارنر میٹنگ ، دفتر کے افتتاح جبکہ ی بی22گلستان سے پارٹی کے نامزد امیدوار ڈاکٹر محمد اکبر کاکڑ و دیگر رہنماؤں نے کلی شمشوزئی محلہ حاجی غزنی ، نیو کلی شمشوزئی ، عبدالمنان کی رہائش گاہ پر منعقدہ شمولیتی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

اجتماعات سے سید امیر علی آغا ، جاوید خان کاکڑ ، مابت کاکا ، اسدخان اچکزئی ، گل باران افغان ، قہار خان ، نافع حقیار ، ملک سید علی کاکوزئی ، حاجی اختر جان کاکوزئی، دادشاہ پڑواک ، عبداللہ عثمان زئی ، عدالرشید عثمان زئی ، عبیداللہ عثمان زئی ، ولی خان کلیوال ، حاجی غزنی شمشوزئی ،عبدالمنان خان نے بھی خطاب کیا۔ا ے این پی کے رہنماؤں نے پشین ، چمن اور گلستان میں منعقدہ اجتماعات سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پشتون قوم کو درپیش مسائل کے خاتمے کے لئے عوامی نیشنل پارٹی نے ہمیشہ ہر فورم پر اپنی توانا آواز بلند کی ہے پارٹی اقتدار میں ہویا اقتدار سے باہر پارلیمنٹ کے اندر ہو یا پارلیمنٹ کے باہر پارٹی نے ہمیشہ عوام کی بات کی ہے اور ہمیشہ کرتی رہے گی کیونکہ پارٹی سمجھتی ہے کہ پشتون قوم کی حقیقی نمائندہ جماعت ہونے کے ناطے یہ پارٹی کی ذمہ داری ہے کہ پشتونوں کو درپیش مسائل پر آواز اٹھائے اور ان مسائل کے حل کے لئے اپنا کردار ادا کرے قلیل مدت کی انتہائی مختصر حکومت میں پارٹی نے خیبرپشتونخوا میں جو تاریخی اقدامات اٹھائے اور جو کامیابیاں حاصل کیں اس کی گواہی آج پشتونخوا کا بچہ بچہ دیتا ہے ہم چاہتے ہیں کہ ملک میں پشتونوں کو درپیش تمام مسائل حل کرتے ہوئے انہیں ایک لڑی میں پروئے اور انہیں تقسیم رکھ کر اپنے مفادات کی تکمیل کرنے والوں کو ناکامی سے دوچار کریں فاٹا کا خیبرپشتونخوا کے ساتھ انضمام تاریخی کامیابی ہے جس کے لئے پارٹی نے انتہائی فعال اور متحرک کردار ادا کیا اگلے مرحلے میں ہم شمالی اور جنوبی پشتونخوا کو یکجا کرنے کی کوشش کریں گے تاکہ ملک کے اندر پشتونوں کی سب سے بڑی وحدت تشکیل دے سکیں جب تک پشتون یکجا نہیں ہوں گے مسائل کا شکار رہیں گے جبکہ بعض دیگر مسائل وہ ہیں جو قوم پرستوں اور سیاسی ملاؤں نے یا تو خود پیدا کئے یا ان مسائل کے حل کے لئے بھرپور مواقع ملنے کے باوجود بھی یہ مسائل حل نہیں کئے جس سے جہاں پشتون سیاسی کارکنوں میں مایوسی پھیلی وہاں دوسری جانب ان سیاسی کارکنوں پر یہ بات بھی واضح ہوگئی کہ پشتون مسائل کا حل عوامی نیشنل پارٹی کے علاوہ کسی دوسری جماعت کے بس کی بات نہیں۔

انہوں نے کہا کہ پشتون علاقوں میں روزگار کا سب سے بڑا ذریعہ زراعت اور تجارت ہے مگر افسوس کا مقام ہے کہ پانچ سالوں تک کوئٹہ اورا سلام آباد میں برسراقتدار رہنے والوں نے ان دونوں شعبوں کی جانب تھوڑی سی توجہ بھی نہیں دی ان کے دور حکومت میں سرحد پر کاروبار ی سرگرمیاں کئی کئی ہفتوں تک معطل رہیں اور صوبے کے پشتون بلوچ زمینداروں کو ان کے اتحادی بجلی چور کہتے رہے ان سے یہ بھی نہیں ہوسکا کہ پشتونوں اور بلوچوں کو بجلی چوری کا طعنہ دینے والوں سے حساب کرسکیں اب چونکہ انتخابات سر پر ہیں اس لئے ایک بار پھر بلند وبانگ دعوئے کئے جارہے ہیں مگر پشتون عوام خبر دار رہیں اور سابقہ ناکام ترین کارکردگی اور بد ترین اقربائ پروری پر ان کا محاسبہ کریں یہ احتساب ووٹ کی پرچی کے ذریعے کیا جائے اور عوام ان تمام عناصر کو مسترد کرتے ہوئے عوامی نیشنل پارٹی کے امیدواروں کو اپنا قیمتی ووٹ دیں۔

اس موقع پر ابتوعثمان زئی میں عبداللہ عثمان زئی ، عبدالرشید عثمان زئی ، ولی خان اور عبیداللہ عثمان زئی کی قیادت میں 15خاندانوں نے مذہبی اور قوم پرست جماعتوں سے مستعفی ہو کر عوامی نیشنل پارٹی میں شمولیت کا باقاعدہ اعلان کیا جنہیں پارٹی کے صوبائی قائدین نے خوش آمدید کہتے ہوئے اس امید کااظہار کیا کہ وہ پارٹی پیغام کو پشتونخوا کے گھر گھر تک پہنچانے کے لئے اپنا فعال کردار ادا کریں گے۔

چمن میں شائع ہونے والی مزید خبریں