چمن ،، آل پارٹیز تاجر لغڑی اتحاد کا اہم اجلاس

پاک افغان سرحد کی بندش کے خلاف 25 اکتوبر سے بین القوامی شاہراہ کوژک ٹاپ کے مقام پر غیر معینہ مدت کے لیے بندکرنے کا فیصلہ

ہفتہ 23 اکتوبر 2021 22:56

چمن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 23 اکتوبر2021ء) آل پارٹیز تاجر لغڑی اتحاد کا ایک اہم اجلاس پشتون قبائل جرگہ کے مرکزی دفتر میں منعقد ہوا.جس کی صدارت آل پارٹیز تاجر لغڑی اتحاد کے صدر صادق اچکزئی نے کی اجلاس کا آغاز تلاوت کلام پاک سے ہوا جس کی سعادت اہلسنت والجماعت کے ضلعی امیر مولانا عبدالخالق سنی نے حاصل کی اجلاس میں آل پارٹیز لغڑی اتحاد انجمن تاجران کے صدر صادق خان اچکزئی اوردیگر مظلوم اولسی تحریک کے صدر عبدالرازق اچکزئی،پاکستان مسلم لیگ (ق) کے ضلعی صدر ڈاکٹر رفیع اللہ، اور جنرل سیکرٹری ڈاکٹر عادل، جماعت اسلامی کے ضلعی امیر قاری امداد اللہ، بلال زئی قومی اتحاد کے مرکزی کور کمیٹی ممبر محمد صدیق بلال، وزیراعلی بلوچستان کے سابق مشیرو بلوچستان عوامی پارٹی کے حاجی لالا جان اچکزئی،اہلسنت والجماعت کے حافظ عبدالخالق سنی،پشتون قبائل جرگہ کے سپریم کور کمیٹی ممبر حاجی بورمحمد، قصاب یونین کے صدر نادر خان،کوچ یونین کے حمید اللہ عرف پہلوان،چیمبرآف کامرس کے ممبر حاجی عبد الباری خان ادرکزئی،پشتون ایکشن کمیٹی کے چیئرمین عبدالقدوس آزاد،اورلغڑی اتحاد کے امیر محمد اور غوث اللہ اور دیگر نے شرکت کی تمام رہنماں نے پاک افغان چمن باڈر کے 19 انیسویں روز بندش کے خلاف ایک اٹل فیصلہ کیا کہ آنے والے 25 تاریخ بروز پیر کو بین الاقوامی شاہرہ کوئٹہ اور چمن کے درمیان کوژک ٹاپ کے مقام پر غیر معینہ مدت کے لیے راستہ بندکیاجائے گا اور صدر صادق اچکزئی اور دیگر رہنماں کا کہنا ہے کہ اگر ہمارے مطالبات حل نہیں کرینگے تب تک ایک سرکاری گاڑی کوژک ٹاپ کو کراس نہیں کر پائیں گے آل پارٹیز تاجر لغڑی اتحاد نے اجلا س میں اپنے مشترکہ مطالبات پر بات چیت کی جو درج ذیل ہے جس میں پاک افغان باڈر کوآمدورفت کیلئے کند ہار سے لیکر کوئٹہ تاجروں کیلئے قومی شناختی کار اور افغان دسیگرو پر آنے جانے کا اجازت دی جائیں اور آنے جانے کے اوقات میں بھی اضافہ کیاجائے کیاجائے عورتوں اور مردوں کے راستے علیحدہ کیاجائے۔

(جاری ہے)

وزاعظم پاکستان کی اعلانیہ کے مطابق تجارت کیلئے 24 گھنٹے کھول دیا جائیں چمن پاک افغان باڈر پر بغیر و سگر اور بغیر شناختی کارڈ سویلن ڈپٹی کمشنرز کی گرانی میں ایک اکاونٹ بنایا جائیں خصوصی پاس جاری کیاجائے تاکہ غریب عوام کو سہولت مل سکے چمن سے لیکر کوئٹہ تک غیر ضروری چیک پوسٹوں کو ختم کیا جائیں کوئٹہ بین الاقوامی شاہرہ پرپٹر ونگ نظام کو بحال کیا جائیں چمن مقامی آبادی اور سپن بولدک مقامی آبادی کیلئے لغڑی چانس کیلئے علحدہ گیٹ مختص کیا جائیں چمن کیلئے مال مویشی لکڑی، بوسہ، گندم بیج روانہ کی بنیاد پر لانے کیلئے ٹائم اور گیٹ دیا جائیں۔

چمن پاک افغان دوستی گیٹ پر خواتین کیلئے علمد راستہ دیا جائیں اور شادی بیادی فاتحہ خوانی، مریضیوں کی عیادت خصوصا اقبال اور تصدوق گیٹ پر چمن کی مقامی آبادی کی تاجراوں کو اجازت دیا جائیں چمن تاجروں کو خصوصی سولیات دیا جائیں کار بری کے مسائل کی حل کیلئے افغان طالبان اور سیکورٹی فور سز ہر ماہ مٹنگ گیٹ قائم کیا جائیں لیویز اور ایف آئی اے انتظامی اختیارات پاک افغان باڈر پر بحال کیا جائیں اور ان کو مکمل اختیارات دیاجائے اجلاس میں مزیدکہاگیاکہ مقامی تاجروں کا کہنا ہے کہ ہمارے کاروبار کا سارا انحصار صرف پاک افغان بارڈر کی تجارت پر ہے دونوں ممالک سے درخواست ہے کہ باڈر کھولیں تاکہ مسافروں اور تاجروں کو درپیش مسائل ختم ہوسکیں۔

دوسری طرف افغانستان کے لئے پاکستان کے نمائندہ خصوصی محمد صادق کا کہنا ہے کہ طورخم بارڈر کراسنگ اب ویزہ اور قانونی دستاویزات رکھنے والے مسافروں اور پیدل چلنے والوں کے لیے کھلی ہے تاہم انہوں نے چمن بارڈرکے حوالے سے کوئی بات نہیں کی۔دوسری جانب افغان وزارت خارجہ کے ترجمان عبدالقہار بلخی کا کہنا ہے کہ فی الحال طورخم بارڈر صرف مال بردار گاڑیوں اور ویزہ رکھنے والے افراد کے لیے کھلا ہے جبکہ اس کے علاوہ باقی افراد کو پاکستان میں داخل ہونے کی اجازت نہیں ہے۔

آخر میں اجلاس میں یہ فیصلہ کیاگیاکہ 25 اکتوبر بروز سموار کو کوئٹہ چمن بین الاقوامی شاہراہ کو درہ کوژک کے مقام پر غیرمعینہ مدت تک بند کیاجائے گا اور اس وقت تک بند رکھاجائے گا جب تک باب دوستی پاک افغان سرحد کو نہیں کھولاجاتا ۔

چمن میں شائع ہونے والی مزید خبریں