چارسدہ میں زینب قتل و زیادتی کیس میں اہم پیش رفت

پولیس نے 8 مشتبہ افراد کو حراست میں لے لیا، تفتیش شروع کر دی

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان جمعہ 9 اکتوبر 2020 12:55

چارسدہ میں زینب قتل و زیادتی کیس میں اہم پیش رفت
چارسدہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 09 اکتوبر2020ء) ڈھائی سالہ بچی کو اغوا کے بعد زیادتی کا نشانہ بنانے اور قتل کے معاملے میں اہم پیش رفت سامنے آئی ہے۔پولیس نے 8 مشتبہ افراد کو حراست میں لے لیا ہے تاہم مرکزی ملزمان اب بھی گرفتار نہ ہو سکے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ پولیس 8 مشتبہ افراد سے اس سلسلے میں تفتیش کر رہی ہے۔پولیس کی تحقیقاتی ٹیم مختلف زاویوں سے کیس کی تفتیش کر رہی ہے۔

زینب کی ڈی این اے رپورٹ ابھی تک موصول نہیں ہوئی۔زینب کے والد کا کہنا ہے کہ پولیس کی تحقیق سے مطمئن ہیں۔ آئی جی پنجاب نے بھی یقین دلایا ہے کہ جلد ملزمان تک پہنچ جائیں گے جبکہ والد نے مجرم کو سرعام پھانسی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ جب تک خوف پیدا نہیں ہو گا ایسے واقعات ہوتے رہیں گے۔واضح رہے چارسدہ کی ڈھائی سال کی بچی کو زیادتی کے بعد بے رحمی سے قتل کردیا گیا۔

(جاری ہے)

میڈیکل رپورٹ میں زینب سے زیادتی کی تصدیق کردی گئی۔ رپورٹ کے مطابق بچی کا پیٹ اور سینہ چیرا گیا، معصوم بچی گزشتہ روز چارسدہ سے اغوا ہوگئی تھی،کمسن بچی کی لاش پشاور میں کھیتوں سے برآمد ہوئی، قتل کی وجہ جاننے کے لیے بچی کا چار مرتبہ پوسٹ مارٹم کیا گیا۔ جبکہ ایک انکشاف یہ بھی ہوا ہے کہ اس کیس کی تفتیش کیلئے پشاور اور چارسدہ پولیس میں تنازعہ بھی پیدا ہوا۔

واقعہ رپورٹ ہونے کے بعد چارسدہ اور پشاور پولیس نے موقف اختیار کیا کہ جائے وقوعہ ان کی حدود میں نہیں آتا، اس لیے وہ اس معاملے کی تفتیش نہیں کر سکتے۔ بعد ازاں ایک سروے کے ذریعے تصدیق کی گئی کہ جائے وقوعہ پشاور پولیس کی حدود میں آتی ہے، اس لیے کیس کی تفتیش پشاور پولیس کے حوالے کر دی گئی۔ مزید بتایا گیا ہے کہ وزیراعلیٰ کے پی کے نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے ملزمان کی گرفتاری کا حکم دیا ہے۔اس حوالے سے ایک تحقیقاتی ٹیم بھی تشکیل دی گئی ہے۔تاہم تاحال ملزمان کی گرفتاری عمل میں نہیں لائی جا سکی۔ سوشل میڈیا پر بھی زینب کے قاتلوں کو گرفتار کر کے سخت سے سخت سزا دینے کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔

چار سدہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں